جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم شہبازشریف کا کراچی کا دورہ، مزار قائد پر حاضری

دورے میں وزیراعظم سے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم شہبازشریف کا کراچی کا دورہ، مزار قائد پر حاضری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے جہاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے استقبال کیا۔ 
وزیراعظم شہباز شریف نے مزار قائد پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری و دیگر بھی ساتھ موجود تھے۔
وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ کراچی کا پہلا دورہ ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کراچی میں کاروباری برادری کی معروف شخصیات اور کراچی چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں وزیراعظم کاروباری برادری سے ملکی معیشت کی بہتری کے حوالے سے تجاویز لیں گے۔ 
دورے میں وزیراعظم سے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں، جن میں وزیراعظم صوبہ سندھ کی مجموعی سیاسی صورتحال اور انتظامی امور کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔
ذرائع کے مطابق دورہ کراچی کے باعث وفاقی کابینہ کا آج ہونے والا اجلاس مؤخر کردیا گیا۔

پاکستان

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں، ہمارے بچے تعلیم حاصل کرنے گئے، آزاد تحقیقات کیلئے وفد کرغزستان بھیجیں گے۔ واقعہ میں کوئی بھی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا۔

لاہور میں وفاقی وزیر عطا تارڑ اور امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ طالبعلموں کے درمیان تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہوئے، ہوئے، تشدد تمام غیر ملکی طالبعلموں پر کیا گیا، واقعہ صرف پاکستانیوں سے متعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 پاکستانی طالبعلم زخمی ہوئے ہیں، مجموطی طور پر 15 سے 16 طالبعلم زخمی ہوئے، گزشتہ روز 130 پاکستانی طالبعلم واپس وطن پہنچے، آج مزید 540 طالبعلم پاکستان پہنچیں گے، ایئرفورس ایئربس کے ذریعے طلبہ کو پاکستان لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 طلبا نے سفارتخانے میں اندراج کروایا ہے، کرغز حکومت مسلسل معاملات کی مانیٹرنگ کر رہی ہے، جمعہ کے بعد کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، معاملہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے، کرغزستان کے سکیورٹی ادارے مکمل طور پر فعال ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ کو فعال کیا گیا ہے، کرغزستان کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے اور رابطےمیں ہیں، کسی ایک بھی پاکستانی طالبعلم کی ہلاکت نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔2 دن سےامن ہے، کچھ طالبعلم وطن واپس آنا نہیں چاہتے۔

کرغزستان کا آج کا دورہ منسوخ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز حکومت نے آج دورہ نہ کرنےکی درخواست کی، جس پر دورہ منسوخ ہوا۔

بعدازاں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی خبر ملتے ہی وزیراعظم اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر ایکشن لیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ پچھلے دو دنوں سے مسلسل صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات پاکستان کے خلاف کوئی ٹارگٹڈ چیز نہیں تھی، جب کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو کافی لوگ زد میں آتے ہیں، ہمارے کرغزستان سے بہت اچھے سفارتی تعلقات ہیں، کرغزستان میں حالات معمول کے مطابق چل رہے ہیں، ہلاکتوں کی جعلی تصاویر پھیلانے والے اللہ سے ڈریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا خود طلباء  سے رابطہ ہوا ہے، وہاں حالات بہتر ہیں، ایک مخصوص سیاسی جماعت والدین کے ذہنوں میں منفی باتیں ڈال رہی ہے، نائب وزیر اعظم مسلسل کرغز حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، یہ پروپیگنڈا پھیلایا گیا کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، ان معاملات میں نہ کوئی طالبعلم جاں بحق ہوا نہ کسی خاتون کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ ہم کسی پاکستانی کو غیر محفوظ نہیں ہونے دیں گے، کچھ لوگ کمرشل فلائٹ سے آ رہے ہیں، جو ہماری سپیشل فلائٹ کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں، خواتین طالبات کی ریپ والی خبریں بالکل جھوٹ کی بنیاد پر پھیلائی گئیں۔

اس موقع پر وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد سمجھا کہ اسحاق ڈار خود وہاں جائیں، ہمیں یہ بھی سوچنا ہے کہ جو وہاں پڑھ رہے ہیں ان کے کافی پیسے خرچ ہوئے ہیں۔

امیر مقام نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے طلبا وہاں سے پڑھیں اور ڈگری لے کر آئیں، وزارت خارجہ کے دفتر میں ہیلپ لائن موجود ہے، جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں وہ ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

حلقہ این اے 148 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے علی قاسم گیلانی 903 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر تیمور الطاف 550 ووٹوں سے دوسرے نمبر پرہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حلقہ این اے 148 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

ملتان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا  اور  ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

ملتان کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 148 میں ضمنی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے،ابتک موصول ہونے والے 5 پولنگ سٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے علی قاسم گیلانی 903 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر تیمور الطاف 550 ووٹوں سے دوسرے نمبر پرہیں۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی، حلقے میں مجموعی طور پر 7 امیدوار میدان میں ہیں، پیپلز پارٹی کے علی قاسم گیلانی اور سنی اتحاد کونسل کے تیمور الطاف ملک میں کا ٹنے کا مقابلہ ہے۔حلقے میں کل ووٹر کی تعداد 4 لاکھ 44 ہزار 231 ہے جن میں 2 لاکھ 33 ہزار 624 مرد جبکہ 2 لاکھ 10 ہزار 607 خواتین ووٹر ہیں۔

ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا۔ سخت گرمی کی وجہ سے ٹرن آؤٹ بہت کم رہا۔ این اے 148 ملتان میں پیپلز پارٹی کے امیدوار علی قاسم گیلانی کو مسلم لیگ ن کی حمایت بھی حاصل ہے اور ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار تیمور  الطاف سے ہے۔

واضح رہے عام انتخابات میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے تیمورالطاف ملک کو شکست دی تھی، بعد میں چیئرمین سینیٹ بننے کے لیے یوسف رضا گیلانی نے یہ سیٹ چھوڑ دی تھی

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ، امدادی کارکن بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مکان کو نشانہ بنا کر کی گئی بمباری کے نتیجے میں پیش آیا۔

ہسپتال حکام نے بتایا کہ ہم نے 20 جاں بحق ہو چکے افراد کی لاشیں موصول کیں جبکہ متعدد کو زخمی حالت میں ہمارے پاس پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے النصیرات پناہ گزین کیمپ میں حسن نامی ایک فلسطینی کے خاندان کے گھر کو ٹارگٹ کر کے بمباری کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق بمباری کا یہ واقعہ غزہ کے وقت کے مطابق صبح تین بجے رو نما ہوا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی اس واقعے کے بارے میں کسی تبصرے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملنے والی رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹ کے مطابق زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن میں مصروف امدادی کارکن موقع پر جا کر بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں کیونکہ بمباری سے مکانات ملبے کا ڈھیر بنے ہیں اور خدشہ ہے کہ ابھی مزید افراد زخمی یا ہلاک شدہ حالت میں موجود ہوں گے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بمباری النصیرات کے پناہ گزین کیمپ کے وسطی علاقے میں کی گئی۔ رفح پر ماہ مئی کے شروع میں زمینی حملے کے بعد النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج اور فلسطین کے مزاحمتی کارکنوں کے درمیان شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بھی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بمباری کے عینی شاہدین نے بتایا اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں کئی دوسرے مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا  جبکہ غزہ کے بعض دیگر علاقوں میں بھی بمباری کی گئی ہے۔ ادھر رفح سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رفح کے مختلف علاقوں میں رات بھر توپ خانے سے بمباری کی جاتی رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق غزہ میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں اس کے 2 فوجی مارے گئے ہیں۔ ایک روز قبل اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا غزہ میں جنگ کے دوران اب تک اس کے 282 فوجی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے غزہ میں زمینی حملہ 27 اکتوبر سے جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll