جی این این سوشل

پاکستان

چیئرمین سینیٹ سے امریکی سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال 

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری تعاون کے مزید فروغ کی امید کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چیئرمین سینیٹ  سے امریکی سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سے پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور باہمی مفادات کو فروغ دینے کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔  پائیدار دوستی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
 امریکی سفیر نے سید یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینٹ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ امریکہ کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ 
چیئرمین سینٹ نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ مختلف شعبوں میں پاکستانی حکومت سے تعاون پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے مابین تجارتی روابط اور تجارتی حجم کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ 
ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کی نئی اقتصادی ٹیم کو سراہتے ہوئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری تعاون کے مزید فروغ کی امید کا اظہار کیا۔ پاکستان کی اقتصادی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان اور امریکہ کے درمیان مزید اقتصادی تعاون کے امکانات پر روشنی ڈالی۔ 
پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کی روشنی میں، بلوم نے افراط زر میں کمی کے رجحان اور ڈالر کے ذخائر میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستانی معیشت پر اعتماد سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ 

تجارت

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع

پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ کے لیے شرائط و اہداف فائنل کیے جائیں گے، وزارت خزانہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع ہوں گے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات کے دوران نئے قرض کے حجم پر بھی بات فائنل ہو گی، پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ کے لیے شرائط و اہداف فائنل کیے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر ریونیو اور نان ٹیکس آمدنی کے آئندہ مالی سال کے اہداف طے کیے جائیں گے، پالیسی سطح کے مذاکرات کے اختتام پر نئے قرض پروگرام کے لیے معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ معاشی ٹیم نے آئندہ مالی سال کے دوران ایکسٹرنل فنانسنگ کا ابتدائی تخمینہ 22 ارب ڈالر تک لگایا ہے، پانڈا بانڈز کا اجراء آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کردہ پلان میں شامل ہے۔

آئندہ مالی سال کے دوران حکومت کا ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد کے انٹرنیشنل سکوک بانڈز کے اجراء کا پلان ہے، دوست ممالک سے تقریباً 12 ارب ڈالر قرض رول اوور کروانا بھی آئی ایم ایف سے شیئر کردہ پلان کا حصہ ہے۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز پہلی سہ ماہی کے دوران ہی جاری کیے جائیں گے، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے نئی فنانسنگ بھی پلان میں شامل کی گئی ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان اور ترکیہ کا دو طرفہ تجارت 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعادہ

پاکستان اور ترکیہ نے مختلف مواقع پر ایک دوسرے کو سپورٹ کیا ہے، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور ترکیہ کا  دو طرفہ تجارت  5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعادہ

پاکستان اور ترکیہ نے دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا اعادہ کیا ہے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ترکیہ اور پاکستان اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے، ترکیہ اور پاکستان تجارت کی ساخت کو 5 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ترکیہ ہم منصب حاقان فدان کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورترکیہ کے درمیان دیرینہ اور مضبوط تعلقات ہیں، ترکیہ کے وزیر خارجہ کے دورے پر دلی خوشی ہے، پاکستان اور ترکیہ دو ملک اور ایک قوم ہیں، پاکستان اورترکیہ کے درمیان دو طرفہ اور اسٹریٹجک تعلقات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پاکستان کے وجود میں آنے سے پہلے سے قائم ہیں، پاکستان اورترکیہ کے درمیان دوطرفہ تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کی قیادت ہمیشہ عوام کے مفاد میں کام کرتی ہے، ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہوتے جارہے ہیں، پاکستان اور ترکیہ نے مختلف مواقع پر ایک دوسرے کو سپورٹ کیا ہے۔

بعد ازاں ترکیہ کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کے انتقال سے ہمیں شدید دکھ ہوا، ہم دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں، جب ہم نے حادثے کے بارے میں سنا تو ایرانی حکام سے رابطہ کیا۔

حاقان فدان کا کہنا تھا کہ میری وزیر خارجہ اور میرے بھائی اسحاق ڈار کے ساتھ بہت مثبت ملاقات ہوئی اور مجھے یہاں آنے پر انتہائی خوشی ہے، ہم نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا، ہم نے واضح کیا کہ ہم ریجنل اور گلوبل معاملات میں پاکستان کو سپورٹ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے، ملاقات میں ہم نے اس حوالے سے بھی گفتگو کی، ہم نے غزہ کی صورتحال پر بات چیت کی ہے، غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، ترکیہ اورپاکستان کی غزہ میں جنگی جرائم کے حوالے سے مشترکہ پوزیشن ہے، ہم تمام سفارتی مواصلات کو بروئے کار لاکر اس معاملے کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا میرا یہ پہلا دورہ ہے، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، پاکستان ہمارا قریبی دوست اور برادر ملک ہے، پاکستان کا علاقائی و عالمی سطح پر اہم کردار ہے، دوسری جانب پاکستان کا گلوبل سکیورٹی کے لحاظ سے بھی ایک اہم کردار ہے، ہماری نظر میں پاکستان کی اہمیت بہت مختلف ہے۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارے عوام کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں اور ہم ایک دوسرے کو ہر موقع پر سپورٹ کرتے رہیں گے، پاکستان ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم اور صدر مملکت کا ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے انتقال پر اظہار افسوس

صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم   اور صدر مملکت کا ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے انتقال پر اظہار افسوس

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کااظہار کرتےہوئےیوم سوگ کا اعلان کیا ہے

شہباز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کے اچھے دوست تھے، ہمیں اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

پوزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کاشرف حاصل ہوا ۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے،اس سانحہ پر پاکستان میں یوم سوگ منایا جائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس بڑے نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ عظیم ایرانی قوم روایتی ہمت کے ساتھ اس سانحے پر قابو پالے گی۔

دوسری طرف صدر آصف علی زرداری نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا، ایرانی صدر فلسطینی اور کشمیری عوام سمیت عالمی سطح پر مسلمانوں کے درد کو دل سے محسوس کرتے ، آج پاکستان ایک عظیم دوست کو کھو دینے پر سوگوار ہے۔

صدر مملکت نے ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور جاں بحق دیگر افراد کے سوگواران سے تعزیت کا اظہار کیا ، صدر مملکت نے کہا کہ پچھلے ماہ ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، ہماری گفتگو کے دوران، میں نے انہیں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم پایا، آغا رئیسی ہمیشہ پاکستان اور اسکے عوام کو خاص مقام دیتے،ان کا انتقال نہ صرف ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll