جی این این سوشل

کھیل

دفاعی چیمپیئن انگلینڈکا ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کےلئے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے بلے باز جوس بٹلر کی قیادت کریں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دفاعی چیمپیئن انگلینڈکا ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کےلئے  15 رکنی اسکواڈ کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 کے لیے دفاعی چیمپیئن انگلینڈ نے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا۔

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے بلے باز جوس بٹلر کی قیادت میں ورلڈک اسکواڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔ معین علی، جونی بیرسٹو، ہیری بروک، سیم کرن، بین ڈکٹ، ٹوم ہارٹلے اور ول جیکس ٹیم کا حصہ ہیں۔

دیگر کھلاڑیوں میں کرس جورڈن، لائم لونگسٹن، عادل رشید، فل سالٹ، ریسی ٹاپلےا ور مارک ووڈ کو ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

 

پاکستان

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جی اٹارنی جنرل صاحب! آپ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیسے؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ موبائل سموں والا آرڈر تھا اس کا حکم امتناع خارج کروانا تھا، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ پچھلی بار کا آرڈر جو رپورٹ ہوا تھا وہ ایسے نہیں تھا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکشن 144 مکمل جواب فراہم کرتا ہے جو ٹیکس سے متعلق ہے، جس کی آمدنی کم ہوگی ظاہر ہے وہ اپلائی بھی نہیں کرے گا، این ٹی این نمبر سے متعلق بھی چیزیں واضح ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹیکس نیٹ سے متعلق جو عام مزدور ہیں جس کا کھوکھا ہے ظاہر ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟

اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جی بالکل ان کو تو نوٹس جائے گا ہی نہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے دریافت کیا کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ نہیں ہے اس کے نام پر سم اس کا بچہ یا بچی استعمال کر رہے ہیں تو اس کا کیا کریں گے؟ مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا؟

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کسی غریب کو نوٹس جائے گا ہی نہیں، نان فائلرز کو نومبر 2023 سے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، اگر کوئی شخص نوٹس جاری ہونے کے بعد جب جواب جمع کروائے گا یا ایف بی آر کو مطمئن کرے گا تو سم ری سٹور ہو جائے گی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس میں ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنے لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسا نہیں ہے، اب کون کون جائے گا ایف بی ار کے پاس کوئی رولز ریگولیشنز بھی تو دیں نا۔

اٹارنی جنرل نے ٹیکس سے متعلق مختلف مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو یہ دیکھنا ہوگا کہ کمپنی کی ممبرشپ کیا ہے، کمپنی میں کسی پاکستانی کے کتنے شیئرز ہیں؟ عدالت نے جو حکم امتناع جاری کیا اسے خارج کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو آرڈر رپورٹ ہوا وہ ایسے نہیں تھا، سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں، سماعت کے لیے کب مقرر کریں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ میرا تو آج کل پتا نہیں ہوتا، کافی مقدمات ہیں، اگلے ہفتے 22 یا 23 مئی کی تاریخ دے دیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی کیس 27 مئی کو مقرر ہے، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پھر 27 مئی سے قبل کی کوئی اگلے ہفتے کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کی درخواست کے خلاف متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ مین کیس تو 27 تاریخ کو مقرر ہے۔بعد ازاں عدالت نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں، وزیر اعظم

کھلاڑیوں کو محکموں میں دوبارہ شامل کرنے کی پالیسی پر ایک ہفتے میں عملدرآمد کیاجائے، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں، وزیر اعظم

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ ہاکی کاکھیل دوبارہ عروج حاصل کرے گا،ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسرنہیں چھوڑیں گے، کھلاڑیوں کو محکموں میں دوبارہ شامل کرنے کی پالیسی پر ایک ہفتے میں عملدرآمد کیاجائے۔

وزیراعظم ہائوس میں اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلنے والی قومی ہاکی ٹیم کے اعزازمیں تقریب سے خطاب کرتےہوئے شہباز شریف نے کہاکہ آج آپ کے سامنے مہمان خصوصی بن کر نہیں بلکہ آپ نے پاکستان کے نام کو ہاکی میدان میں بلند کرنے کے لئے دنیاکے سامنے جو شاندار کارکردگی پیش کی ہے اسے سراہنے کے لئے موجود ہوں۔ آج کی تقریب کے مہمان خصوصی قومی ہاکی ٹیم کے کپتان ، کھلاڑی ، فیڈریشن کے عہدیدار اور اولمپکس گیمزمیں حصہ لینے والے دوسرے کھلاڑی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتےہیں۔پوری قوم اس بات کی گواہی دے رہی ہے کہ اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں ہماری ہاکی ٹیم ہاری نہیں جیتی ہے ۔ پچھلے ڈیڑھ دو عشروں میں پاکستان میں ہاکی کا کھیل انحطاط کا شکار رہا ۔ سمجھ نہیں آتی تھی کہ کب وہ دن آئے گا جب پاکستان کے عوام آپ کی کارکردگی دیکھ کر صلاح الدین ، اختر رسول اور دوسرے مایہ نازکھلاڑیوں کو یاد کریں گے۔ ان عظیم کھلاڑیوں اور ہیروز نے پوری دنیا میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ ہاکی کاکھیل دوبارہ عروج حاصل کرے گا۔میری خواہش ہے کہ ہاکی کے کھلاڑیوں کی کارکردگی ایسی ہو کہ ماضی کےہیروز آپ میں دکھائی دیں۔ ہاکی ٹیم کی مربوط کاوش آج رنگ لائی ہے، ہار جیت کھیلا کا حصہ ہے لیکن جس طریقے سے آپ نے مقابلہ کیا ہے وہ مستقبل میں جیت کی نوید ہے۔ شاندار کارکردگی پر ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں ، ان کے والدین ، کوچز اور منتظمین کو مبارکباد اور سلام پیش کرتاہوں۔ہاکی کے فروغ اور بحالی کے لئے وفاقی حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ اس سلسلہ میں فیڈریشن اور دیگر فریقین کے ساتھ مل کر اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان مشکل حالات میں ہم نے ملکی معیشت کو بہتری کی طرف گامزن کیا۔ اس وقت ہم نے کرکٹ، ہاکی اور دیگر کھیلوں کے کھلاڑیوں کو محکموں میں شامل کرنے کی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔ اب اس کو یقینی بنایا جائےگاکہ ہمارے ممتازکھلاڑیوں کو اداروں میں ملازمت کے مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ وہ کھیل کے میدان میں پوری طرح اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں اور انہیں وسائل کی کمی کاسامنا نہ ہو۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ اور چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر اس پالیسی کااجرااور عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں، ایتھلیٹ ارشد ندیم اور پیرس اولمپکس کے لئےکوالیفائی کرنے والے رایفل شوٹنگ ٹیم میں چیک تقسیم کئے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کےلئے علی امین کی دھمکی کام کر گئی

چیف انجینئر پیسکو نے سی ایم ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کےلئے علی امین کی دھمکی کام کر گئی

خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے کےلئے علی امین کی دھمکی کام کر گئی، چیف انجینئر پیسکو نے سی ایم ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا

پشاور میں لوڈشیڈنگ پر وزیراعلیٰ کے پی نے دھمکی دی تو چیف پیسکومتعلقہ عملےکےساتھ گورنر ہاؤس پہنچ گئے وزیراعلیٰ کوصوبے میں لوڈشیڈنگ سےمتعلق بریفنگ دی گئی۔ پشاور الیکٹرک کمپنی (پیسکو) کے چیف انجینئر نے غیر اعلانی یا اضافی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی ۔

چیف پیسکو کی متعلقہ عملےکےساتھ گورنر ہاؤس آمد پر صوبے میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق ہو گیا، چیف پیسکوکی بجلی کی لوڈشیڈنگ کم کرنے اور لوگوں کو ریلیف فراہم کرنےکی یقین دہانی کروا دی۔

وزیر اعلیٰ کے ہی نے کہا کہ پیسکوحکام چیف سیکرٹری کےساتھ بیٹھ کر آج ہی ہی نیا شیڈول جاری کریں گے، لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز کو بھیجا جائے گا ، ممکنہ شیڈول کے مطابق 22 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کم کر کے 18 گھنٹے اور 18 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کم کر کے 14 گھنٹے کی جائے گی۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگر کسی گرڈ میں طے شدہ شیڈول سے ایک منٹ زیادہ کی بھی لوڈشیڈنگ ہو تو پیسکو کے متعلقہ ایکسیئن کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ بجلی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے وفاقی حکومت کے ساتھ بات کرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن بات تب تک نہیں ہوسکتی جب تک صوبے کے عوام کو لوڈشیڈنگ کے حوالے سے فوری ریلیف نہ ملے۔

وزیر اعلی کے پی نے کہا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے سے بڑھ کر 65 روپے کردی گئی ہےاس کے باوجود شہریوں کو بجلی نہیں مل رہی، بجلی کی ٹرانسمیشن کا نظام بھی ٹھیک ہو رہا ہے، صوبے میں لائن لاسز کی ذمہ دار وفاقی حکومت اور پیسکو ہے صوبے کو بجلی لوڈ شیڈنگ کی شکل میں سزا دینا کسی صورت قابل قبول نہیں،، اگر لوگوں کو فوری ریلیف نہ ملا تو صوبے میں امن و امان کے سنجیدہ مسائل جنم لینے کا خدشہ ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنے بقایا جات سے کٹوتی کروا کر اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتی ہےصوبائی حکومت ریکوری اور میٹرنگ کے سلسلے میں بھی وفاقی حکومت کو تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے بجلی سے جڑے معاملات پر آگے بڑھنے کے لئے وفاقی وزیر توانائی کو پرسوں سی ایم ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔

واضح رہے کہ علی امین گنڈاپور نے گذشتہ روز پشاور الیکٹرک پر قبضہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ کم نہ ہوئی تو پیسکو پر قبضہ کرکے لوڈ شیڈنگ شیڈول خود بنائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll