جی این این سوشل

جرم

فیصل آباد کے رہائشی محمد کاظم کی دو بیویوں اور چار بچوں کوقتل کرنے کے بعد  خودکشی

گھر کے سربراہ کے دو بیویوں اورچار بچوں کوقتل کرکے خودکشی کرنے کاواقعہ تھانہ  نشاط آباد کے علاقہ میں پیش آیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فیصل آباد کے رہائشی محمد کاظم  کی دو بیویوں اور چار بچوں کوقتل کرنے کے بعد  خودکشی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فیصل آباد : فیصل آباد کے رہائشی محمد کاظم نامی شخص  نےاپنی  دو بیویوں اور چار بچوں کوقتل کرنے کے بعد  خودکشی کرلی۔

تفصیلات کے مطابق گھر کے سربراہ کے دو بیویوں اورچار بچوں کوقتل کرکے خودکشی کرنے کاواقعہ تھانہ  نشاط آباد کے علاقہ میں پیش آیا۔واقعہ گلشن مدینہ سرگودھا روڈ پر پیش آیا، کاظم جاوید نے 2 شادیاں کر رکھی تھیں ۔فائرنگ سے دو بیویاں امبرین اور فضہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔مرنےوالوں میں 22 سالہ یمنہ،  19 سالہ عنبرین 8سالہ رومہ اور 7سالہ موسی شامل  ہے۔ریسکیو نے تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا ۔

پولیس حکام کاکہنا ہے کہ قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں۔

یاد رہے کہ کا ظم جواد کارخانہ بازار میں کپڑے کا تاجر تھا ، پولیس کا کہنا ہے کہ  قتل کی وجہ دوسری شادی ہو سکتی ہے۔

پاکستان

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سمز بلاک کرنے سے نہیں ،صرف نجی کمپنی کیخلاف کارروائی سے روکا،اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ جی اٹارنی جنرل صاحب! آپ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیسے؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ موبائل سموں والا آرڈر تھا اس کا حکم امتناع خارج کروانا تھا، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ پچھلی بار کا آرڈر جو رپورٹ ہوا تھا وہ ایسے نہیں تھا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکشن 144 مکمل جواب فراہم کرتا ہے جو ٹیکس سے متعلق ہے، جس کی آمدنی کم ہوگی ظاہر ہے وہ اپلائی بھی نہیں کرے گا، این ٹی این نمبر سے متعلق بھی چیزیں واضح ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ٹیکس نیٹ سے متعلق جو عام مزدور ہیں جس کا کھوکھا ہے ظاہر ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟

اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ جی بالکل ان کو تو نوٹس جائے گا ہی نہیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے دریافت کیا کہ اگر کوئی ٹیکس دہندہ نہیں ہے اس کے نام پر سم اس کا بچہ یا بچی استعمال کر رہے ہیں تو اس کا کیا کریں گے؟ مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا؟

اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کسی غریب کو نوٹس جائے گا ہی نہیں، نان فائلرز کو نومبر 2023 سے نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں، اگر کوئی شخص نوٹس جاری ہونے کے بعد جب جواب جمع کروائے گا یا ایف بی آر کو مطمئن کرے گا تو سم ری سٹور ہو جائے گی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس میں ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنے لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسا نہیں ہے، اب کون کون جائے گا ایف بی ار کے پاس کوئی رولز ریگولیشنز بھی تو دیں نا۔

اٹارنی جنرل نے ٹیکس سے متعلق مختلف مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو یہ دیکھنا ہوگا کہ کمپنی کی ممبرشپ کیا ہے، کمپنی میں کسی پاکستانی کے کتنے شیئرز ہیں؟ عدالت نے جو حکم امتناع جاری کیا اسے خارج کیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جو آرڈر رپورٹ ہوا وہ ایسے نہیں تھا، سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں، سماعت کے لیے کب مقرر کریں؟ جس پر اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ میرا تو آج کل پتا نہیں ہوتا، کافی مقدمات ہیں، اگلے ہفتے 22 یا 23 مئی کی تاریخ دے دیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ مرکزی کیس 27 مئی کو مقرر ہے، اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پھر 27 مئی سے قبل کی کوئی اگلے ہفتے کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے سمیں بلاک کرنے سے متعلق نجی کمپنی کی درخواست کے خلاف متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ مین کیس تو 27 تاریخ کو مقرر ہے۔بعد ازاں عدالت نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

ٹی 20 ورلڈ کپ: آئی سی سی کا وارم اَپ میچز کے شیڈول کا اعلان

27 مئی سے شروع ہونے والے وارم اَپ میچز یک جون تک امریکا اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں کھیلے جائیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹی 20 ورلڈ کپ: آئی سی سی کا وارم اَپ میچز کے شیڈول کا اعلان

آئی سی سی کی جانب سے ٹی 20 ورلڈ کپ کے وارم اَپ میچز کا اعلان کر دیا گیا ، شیڈول میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں شامل نہیں ہیں ۔ پاکستانی ٹیم اعلان کردہ تاریخوں پر انگلینڈ کے دورے پر 4 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیل رہی ہو گی۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان سیریز کا آخری میچ 30 مئی کو کھیلا جائے گا۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 27 مئی سے شروع ہونے والے وارم اَپ میچز یکم جون تک امریکا اور ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں کھیلے جائیں گے۔

وارم اَپ میچز کیلئے جن مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں ٹیکساس کا گرینڈ پریری کرکٹ اسٹیڈیم، فلوریڈا کا بروورڈ کاؤنٹی اسٹیڈیم، کوئینز پارک اوول، اور ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں برائن لارا کرکٹ اکیڈمی شامل ہیں۔

20 ٹیموں کے ایونٹ میں محض 17 ٹیمیں وارم اَپ میچز کھیلیں گی، پاکستان اور انگلینڈ دو طرفہ سیریز کے باعث وارم اَپ میچز نہیں کھیلیں گی جبکہ جنوبی افریقی ٹیم 29 مئی کو فلوریڈا میں انٹرا سکواڈ میچ میں حصہ لے گی۔

ٹی20 ورلڈکپ وارم اَپ میچزکے شیڈول کے مطابق پہلا میچ 27 مئی کو کینیڈا ،نیپال جبکہ دوسرا میچ عمان ،پاپوانیوگنی اور تیسرا میچ نمیبیا ،یوگنڈا کے درمیان ہوگا۔

اس طرح 28 مئی کو بھی 3 ٹیموں کے میچز شیڈول کئے گئے ہیں جن میںسری لنکا بمقابلہ نیدرلینڈز،بنگلہ دیش بمقابلہ امریکہ اور آسٹریلیا بمقابلہ نمیبیاہوں گے۔

29 مئی کو صرف 2 میچز ہی کھیلے جائیں گے جن میں جنوبی افریقہ انٹرا اسکواڈ،افغانستان بمقابلہ عمان شامل ہیں۔

30 مئی کو  وارم اَ پ کے 5 میچز ہوں گے جس میں نیپال بمقابلہ امریکا،اسکاٹ لینڈ بمقابلہ یوگنڈا،نیدرلینڈز بمقابلہ کینیڈا،نمیبیا بمقابلہ پاپوا نیوگنی،ویسٹ انڈیز بمقابلہ آسٹریلیاآمنے سامنے ہوں گے۔

31 مئیکو آئرلینڈ بمقابلہ سری لنکا،اسکاٹ لینڈ بمقابلہ افغانستان کا میچ کھیلا جائے گا۔

آخری وارم اَپ میچ یکم جون کو  بنگلہ دیش اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ: فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ: فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری

سپریم کورٹ میں فیصل واڈا کی پریس کانفرنس پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ روز موجودہ سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس نعیم اختر بھی بنچ کا میں شامل ہیں۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے فیصل واڈا کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل اور فریقین کو نوٹس جاری کئے ہو ئے ہیں. اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ کیا آپ نے پریس کانفرنس سنی؟ توہین عدالت ہوئی یانہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ مجھے جو ویڈیو ملی ہے اس کے متعلقہ حصے میں آواز نہیں تھی۔

یاد رہے کہ فیصل واوڈا نے بدھ کو پریس کانفرنس کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ اب پاکستان میں کوئی پگڑی اچھالے گا تو ہم ان کی پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے۔

ذرائع کے مطابق نیب ترامیم کیس کی سماعت کے دوران بھی فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ذکر ہوا تھا۔

گزشتہ روز کو سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران پانچ رکنی لارجر بینچ کے رکن جسٹس اطہر من اللہ نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ججوں کو پراکسی کے ذریعے دھمکانا شروع کردیا؟ کیا آپ پگڑیوں کی فٹبال بنائیں گے؟

اس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا تھا کہ نہیں، یہ نہیں ہونا چاہیے، میں اس بات کا حامی نہیں ہوں۔

جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کا ازخود نوٹس لے لیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll