جی این این سوشل

دنیا

اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک رفح شہر میں داخل

اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجی کارروائی شروع کردی، رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران 12 فلسطینی شہید ہو گئے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک رفح شہر میں داخل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک رفح شہر میں داخل ہوگئے ہیں، اسرائیلی فوج نے غزہ میں فوجی کارروائی شروع کردی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کی صبح اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور ٹینک رفح شہر میں داخل ہوگئے ہیں۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ وہ رفح کے مشرقی حصے میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی رات رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران کم از کم 12 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

علازہ ازیں غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق غزہ اور مصر کی سرحد پر رفح کراسنگ سے فوٹیج میں گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔مغربی کنارے میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔

فلسطینی اور مصری حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینک غزہ کے جنوبی قصبے رفح میں داخل ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں دو ریزرو فوجی افسران کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے جن کا تعلق اسرائیلی فوج کی 6551ویں بٹالین کے 551ویں بریگیڈ سے تھا ۔ دونوں کی عمریں 31 سال تھیں اور دونوں اسرائیلی فوج میں میجر تھے۔ اس سے قبل اتوار کو کریم شالوم بارڈر کراسنگ کے قریب راکٹ حملے میں چار اسرائیلی فوجی مارے گئے تھے۔

پاکستان

مشاہد حسین سید کا ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

جتنے بھی سیای قیدی ہیں ان کو کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی رہائی ملنی چاہیے، رہنما مسلم لیگ ن

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مشاہد حسین سید کا  ایک بار پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ

مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد حسین سید نے ایک مرتبہ پھر سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔

کراچی کونسل آف فارن افیئرز کے زیر اہتمام پاکستان افریقہ تعلقات پر کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ جتنے بھی سیاسی قیدی ہیں ان کو رہائی ملنی چاہیے، کسی کے فون کے انتظار سے قبل ہی سیاسی قیدیوں کو رہائی دے دینی چاہیے، 9 مئی کے حوالے سے مجھے علم نہیں ہے۔

ہمارا رونا دھونا رہتا ہے کہ سازش ہوگئی لیکن درحقیقت ہم کچھ کرنہیں پاتے، اب ہمیں رونا دھونا بند کرکے عملی طور پر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کا افریقہ کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے۔ تعلقات صرف وزارت خارجہ تک محدود نہیں ہونے چاہیے بلکہ کاروبا کو بھی فروغ دینا چاہیے، پاکستان نے کینیا میں تنزانیہ اور یوگنڈا کے مختلف حصوں میں کام کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سے 90 سال قبل علامہ اقبال نے مغربی بالادستی ختم ہونے کی پیشگوئی کی تھیم قوم میں جذبہ موجود ہے لیکن قیادت تھوڑی کمزور ہے۔ ون مین شو کا دعویٰ کرنے والے ناکام ہو جاتے ہیں چاہے وہ فوجی ہو یا سویلین ہو۔ 

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ یہ کہنا چھوڑدیں کہ امریکا اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کیا کہے گا، امید ہے آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہو، ہم 23 بار تو جاچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مسئلے کا حل پاکستان کے اندر ہے، پوری دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے، سعودی عرب، چین، کویت، عمان والے اس وقت پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں، پاکستان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوا، اسی وجہ سے معاشی عدم استحکام ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی فلسطین کے حوالے سے پالیسیز غلط ہیں، صدر جوبائیڈن کو فلسطین کے جرم میں شامل ہونے پر سزا ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارتی فوج کے ایک میجر نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا

میجر مبارک سنگھ پڈا نے جموں کے علاقے میں قائم فوجی بیس کے اپنے کمرے میں خود کو بند کرکے سرکاری رائفل سے خودکشی کرلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی فوج کے ایک میجر نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا

مقبوضہ کشمیر میں جموں کی سرحد پر تعینات بھارتی فوج کے ایک میجر نے اپنا کمرہ اندر سے بند کر کے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اہل خانہ کا کہنا ہے کہ میجر مبارک سنگھ پڈا نے جموں کے علاقے میں قائم فوجی بیس کے اپنے کمرے میں خود کو بند کرکے سرکاری رائفل سے خودکشی کرلی۔

اہل خانہ کے بقول میجر مبارک سنگھ پڈا کو اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ اُن کے کمرے سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا اور نہ ہی انھیں کوئی ذہنی مسائل تھے۔

بھارتی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی جو پندرہ روز میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

تاہم ماضی میں ایسی کسی انکوائری کی کوئی رپورٹ کبھی منظر عام پر نہیں آسکی ہے۔

میجرمبارک سنگھ پڈا کا تعلق جالندھر سے تھا۔ ان کی لاش ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقے روانہ کردی گئی۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پست ہمتی اور ذہنی دباؤ کے باعث بھارتی فوجیوں میں خودکشی کے واقعات عام ہیں۔ 2007 سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ایسے واقعات کی تعداد 600 سے تجاوز کرگئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم کی کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کیلئے سفیر کوہدایت

شہباز شریف کا کرغزستان کے سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ، خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی  کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کیلئے سفیر کوہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ آج اتوار کی شام بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور رات کو 130 پاکستانی طلباء کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

وزیراعظم نے پاکستانی سفیر کو ہدایت کی کہ کرغزستان میں موجو تمام پاکستانی طلباء اور ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہا جائے ، زخمی پاکستانی طلباء کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستان لایا جائے، ایسے طلباء جن کے ساتھ ان کے خاندان کے افراد کرغزستان میں مقیم ہیں ان کی وطن واپسی کا انتظام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے۔

پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کو کرغز نائب وزیر خارجہ امنگازیف المازسے ہوئی اپنی ملاقات بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور قابو پا لیا گیا ہے، کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے،

پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء بالکل محفوظ ہیں ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حالات معمول پر آنے کے باوجود اگر کوئی پاکستانی طالب علم وطن واپس چاہتا ہے تو اسے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھ پاکستانی طلباء آج دو کمرشل پروازوں کے ذریعے بھی کرغزستان سے پاکستان پہنچیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll