جی این این سوشل

پاکستان

ترجیحی ترقیاتی پراجیکٹس میں تاخیر برادشت نہیں کروں گی ، مریم نواز

اجلاس میں ملتان وہاڑی روڈ،چیچہ وطنی تا چوک اعظم، ساہیوال سمندری،بہاولپور تا جھانگرہ،فیصل آباد چنیوٹ سرگودھا روڈ کی تعمیر و توسیع کا جائزہ لیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ترجیحی ترقیاتی پراجیکٹس میں تاخیر  برادشت نہیں کروں گی ، مریم نواز
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر


لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ میں پانچ گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس  میں سی ایم سپیشل پراجیکٹس اور اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعلی مریم نواز شریف نے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 33 سی ایم ترجیحی ترقیاتی پراجیکٹس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ بروقت تکمیل کے لئے دن رات محنت کی جائے اور پوری توجہ دی جائے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر لاہور کا پہلا فیز سال کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور سرگودھا میں نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا اوپی ڈی دسمبر 2025 میں کھولنے کا حکم دیا۔

اجلاس میں ملتان وہاڑی روڈ،چیچہ وطنی تا چوک اعظم، ساہیوال سمندری،بہاولپور تا جھانگرہ،فیصل آباد چنیوٹ سرگودھا روڈ کی تعمیر و توسیع کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے تمام محکموں کے لئے ایک ہی کمپلینٹ نمبر مخصوص کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں ماحول دوست بسوں کی مقامی سطح پر تیاری کی تجویز کا جائزہ بھی لیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہیلتھ سیکٹر میں 145 ارب روپے کی لاگت سے 7 میگا پراجیکٹ زیر تکمیل ہیں۔

 

پاکستان

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں، ہمارے بچے تعلیم حاصل کرنے گئے، آزاد تحقیقات کیلئے وفد کرغزستان بھیجیں گے۔ واقعہ میں کوئی بھی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا۔

لاہور میں وفاقی وزیر عطا تارڑ اور امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ طالبعلموں کے درمیان تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہوئے، ہوئے، تشدد تمام غیر ملکی طالبعلموں پر کیا گیا، واقعہ صرف پاکستانیوں سے متعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 پاکستانی طالبعلم زخمی ہوئے ہیں، مجموطی طور پر 15 سے 16 طالبعلم زخمی ہوئے، گزشتہ روز 130 پاکستانی طالبعلم واپس وطن پہنچے، آج مزید 540 طالبعلم پاکستان پہنچیں گے، ایئرفورس ایئربس کے ذریعے طلبہ کو پاکستان لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 طلبا نے سفارتخانے میں اندراج کروایا ہے، کرغز حکومت مسلسل معاملات کی مانیٹرنگ کر رہی ہے، جمعہ کے بعد کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، معاملہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے، کرغزستان کے سکیورٹی ادارے مکمل طور پر فعال ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ کو فعال کیا گیا ہے، کرغزستان کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے اور رابطےمیں ہیں، کسی ایک بھی پاکستانی طالبعلم کی ہلاکت نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔2 دن سےامن ہے، کچھ طالبعلم وطن واپس آنا نہیں چاہتے۔

کرغزستان کا آج کا دورہ منسوخ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز حکومت نے آج دورہ نہ کرنےکی درخواست کی، جس پر دورہ منسوخ ہوا۔

بعدازاں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی خبر ملتے ہی وزیراعظم اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر ایکشن لیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ پچھلے دو دنوں سے مسلسل صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات پاکستان کے خلاف کوئی ٹارگٹڈ چیز نہیں تھی، جب کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو کافی لوگ زد میں آتے ہیں، ہمارے کرغزستان سے بہت اچھے سفارتی تعلقات ہیں، کرغزستان میں حالات معمول کے مطابق چل رہے ہیں، ہلاکتوں کی جعلی تصاویر پھیلانے والے اللہ سے ڈریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا خود طلباء  سے رابطہ ہوا ہے، وہاں حالات بہتر ہیں، ایک مخصوص سیاسی جماعت والدین کے ذہنوں میں منفی باتیں ڈال رہی ہے، نائب وزیر اعظم مسلسل کرغز حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، یہ پروپیگنڈا پھیلایا گیا کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، ان معاملات میں نہ کوئی طالبعلم جاں بحق ہوا نہ کسی خاتون کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ ہم کسی پاکستانی کو غیر محفوظ نہیں ہونے دیں گے، کچھ لوگ کمرشل فلائٹ سے آ رہے ہیں، جو ہماری سپیشل فلائٹ کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں، خواتین طالبات کی ریپ والی خبریں بالکل جھوٹ کی بنیاد پر پھیلائی گئیں۔

اس موقع پر وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد سمجھا کہ اسحاق ڈار خود وہاں جائیں، ہمیں یہ بھی سوچنا ہے کہ جو وہاں پڑھ رہے ہیں ان کے کافی پیسے خرچ ہوئے ہیں۔

امیر مقام نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے طلبا وہاں سے پڑھیں اور ڈگری لے کر آئیں، وزارت خارجہ کے دفتر میں ہیلپ لائن موجود ہے، جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں وہ ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کانگو میں صدر کے خلاف ہونے والی بغاوت کی کوشش کو ناکام

فوج نے بغاوت کی کوشش میں ایک باغی اور  2 سکیورٹی اہلکار کو ہلاک کرکے کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کانگو میں  صدر کے خلاف ہونے والی بغاوت کی کوشش کو ناکام

افریقی ملک عوامی جمہوریہ کانگو میں فوج نے صدر  فلیکس شیٹ سکیڈ کے خلاف ہونے والی بغاوت کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق عوامی جمہوریہ کانگو میں آج صبح بغاوت کی کوشش میں ایک باغی اور  2 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جب کہ کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ موقع پر موجود گواہوں کے مطابق فوجی لباس میں موجود 20 کے قریب افراد نے کانگو کے صدر کے اہم اتحادی اور اسپیکر شپ کے امیدوار  وائٹل کامہیری کی رہائش گاہ پر حملہ کیا جسے وہاں موجود سکیورٹی نے ناکام بنایا۔

عوامی جمہوریہ کانگو کے فوجی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہم نے بغاوت کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اسے کچل دیا ہے اور اب حالات مکمل کنٹرول میں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار

ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آ رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل  ہیلی کاپٹر  حادثے کا شکار

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر کو آذربائیجان میں حادثہ پیش آیا ہے جہاں حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر نے آذربائیجان کے مشرقی صوبے میں رف لینڈنگ کی جس کے بعد جائے حادثہ پر امدادی ٹیمیں روانہ ہو گئی ہیں۔

ایرانی صدر آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آ رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق سخت موسمی حالات اور دھند کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو جائے حادثہ تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

میڈیا رورٹس کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ امدادی تنظیموں اور رضاکار جائے حادثہ پر پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں خراب موسم کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ جس طیارے کو حادثہ پیش آیا اس میں ایرانی صدر کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ حسین عامر عبداللہیان اور کچھ مقامی اہم عہدیداران بھی سوار تھے۔

صدر کا قافلہ تین ہیلی کاپٹرز پر مشتمل تھا اور کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا، ابراہیم رئیسی اسی میں سوار تھے جبکہ بقیہ دو ہیلی کاپٹرز باحفاظت لینڈ کر چکے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll