جی این این سوشل

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی

ہم وکلاء برادری کو سمجھتے ہیں لیکن کام تو چلتے رہنا ہے،سٹرائیک کی وجہ سے کیس کی سماعت تو ملتوی نہیں کر سکتے، چیف جسٹس عامر فاروق

پر شائع ہوا

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر نیب پراسیکیوٹرکی آج کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد  کردی۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے عدالت سے ہڑتال کے باعث سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی،نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ لاہور کے افسوسناک واقعے کی وجہ سے وکلاء ہڑتال پر ہیں،میں لاہور سے آیا ہوں لیکن ہائی پروفائل کیس ہے میڈیا پر چلنا ہے میرے لیے شرمندگی کا باعث ہو گا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ لاہور میں کل جو ہوا وہ بہت افسوسناک ہے،ہم بطور عدالت مظاہروں کی توثیق نہیں کر سکتے،عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

امجد پرویز نے کہاکہ آپ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی مرضی کی کوئی آئندہ تاریخ رکھ لیں،آپ روزانہ کی بنیاد پر کیس سن لیں لیکن میری استدعا ہے کہ آج نہ سنیں،چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ہم وکلاء برادری کو سمجھتے ہیں لیکن کام تو چلتے رہنا ہے،سٹرائیک کی وجہ سے کیس کی سماعت تو ملتوی نہیں کر سکتے۔

پراسیکیوٹر امجد پرویز نے اپنے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا دفتر وزیراعظم سیکریٹریٹ میں بنایا گیا، ایسٹ ریکوری یونٹ براہ راست وزیراعظم کو رپورٹ کرتا تھا، ایسٹ ریکوری یونٹ کی طرف سے نیشنل کرائم ایجنسی کو ملک ریاض کے منی لانڈرنگ کیسز سے متعلق خط لکھا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ کی تشکیل کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس میں دیکھا جا چکا ہے، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملک ریاض نے برطانیہ میں ون ہائیڈ پارک پراپرٹی حسن نواز سے خریدی۔

اس پر عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا حسن نواز کا یہ بھی بتا دیں کہ وہ کس کے بیٹے ہیں،نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے جواب دیا کہ وہ سب کو معلوم ہے، حسن نواز سے متعلق برطانیہ میں اس پراپرٹی سے متعلق کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

امجد پرویز کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر ملک ریاض کی رقم این سی اے سے غیر منجمند کرانے کے لیے ایک خفیہ ڈیڈ پر دستخط کرتے ہیں، وفاقی کابینہ سے بند لفافے میں خفیہ ڈیڈ کی منظوری لی گئی، خفیہ ڈیڈ وفاقی کابینہ کی طرف سے شہزاد اکبر نے نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ کی، این سی اے نے ملک ریاض اور ان کی فیملی کی رقم منجمند کی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ این سی اے نے وہ رقم کیوں منجمند کی؟ نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے جواب دیا کہ این سی اے نے رقم مشکوک ہونے کی وجہ منجمند کی تھی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ملک ریاض اور فیملی کی رقم پاکستان میں سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئی، نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز نے بتایا کہ یہ ایک غیرقانونی عمل ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ جہاں کچھ غیرقانونی ہو وہ آپ بتائیے گا پہلے میں سمجھ تو لوں۔

بعد ازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر سماعت 13 مئی تک ملتوی کر دی، پیر کو بھی نیب پراسیکیوٹر امجد پرویز دلائل جاری رکھیں گے۔

 

کھیل

گیری کرسٹن نے لیڈز میں قومی کرکٹ ٹیم کو جوائن کرلیا

ٹیم منیجمنٹ اور کپتان بابراعظم نے گیری کرسٹن کو خوش آمدید کہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گیری کرسٹن نے لیڈز میں قومی کرکٹ ٹیم کو جوائن کرلیا

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے لیڈز میں ٹیم کو جوائن کرلیا ہے، ٹیم منیجمنٹ اور کپتان بابراعظم نے گیری کرسٹن کو خوش آمدید کہا۔

ٹیم کو جوائن کرنے کے بعد قومی ٹیم کے سینیئر منیجر وہاب ریاض نے گیری کرسٹن کو ٹیم کی ٹریننگ شرٹ پیش کی، گیری کرسٹن پیر سے ٹیم کے پریکٹس سیشن کی نگرانی کریں گے۔

پاکستان ٹیم مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 9 بجے سے دوپہر ساڑھے 12 بجے تک پریکٹس کرے گی جبکہ منگل کو دوپہر ڈیڑھ بجے سے شام ساڑھے 4 بجے تک پریکٹس کرے گی۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 4 ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز 22 سے 30 مئی کے درمیان کھیلی جائے گی، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 22 مئی کو ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم اور صدر مملکت کا ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے انتقال پر اظہار افسوس

صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم   اور صدر مملکت کا ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے انتقال پر اظہار افسوس

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کااظہار کرتےہوئےیوم سوگ کا اعلان کیا ہے

شہباز شریف نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کے اچھے دوست تھے، ہمیں اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

پوزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کاشرف حاصل ہوا ۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے،اس سانحہ پر پاکستان میں یوم سوگ منایا جائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس بڑے نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ عظیم ایرانی قوم روایتی ہمت کے ساتھ اس سانحے پر قابو پالے گی۔

دوسری طرف صدر آصف علی زرداری نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا، ایرانی صدر فلسطینی اور کشمیری عوام سمیت عالمی سطح پر مسلمانوں کے درد کو دل سے محسوس کرتے ، آج پاکستان ایک عظیم دوست کو کھو دینے پر سوگوار ہے۔

صدر مملکت نے ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور جاں بحق دیگر افراد کے سوگواران سے تعزیت کا اظہار کیا ، صدر مملکت نے کہا کہ پچھلے ماہ ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، ہماری گفتگو کے دوران، میں نے انہیں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم پایا، آغا رئیسی ہمیشہ پاکستان اور اسکے عوام کو خاص مقام دیتے،ان کا انتقال نہ صرف ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آزادی مارچ کیس، عمران خان، شاہ محمود، شیخ رشید اور دیگر رہنما مقدمے سے بری

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آزادی مارچ کیس، عمران خان، شاہ محمود، شیخ رشید اور دیگر رہنما مقدمے سے بری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے آزادی مارچ پر تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات میں سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بری کر دیا۔

عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کی بریت کی درخواستوں پر جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔وکیل نعیم پنجوتھہ، سردار مصروف اور آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے اور بریت کی درخواستوں پر دلائل دیئے۔

اس موقع پر اسد عمر، سیف اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ فیصل جاوید، زرتاج گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پر سیکشن 109 کا الزام ہے کہ ان کی ایماء پر ہنگامہ ہوا، مقدمہ درج کرنے کی اتھارٹی صرف اس کے پاس ہے جس نے دفعہ 144 نافذ کی۔ غیر مجاز شخص کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس ایف آئی آر کی بنیاد ہی غلط ہو وہ مقدمہ آگے کیسے چل سکتا ہے۔ کوئی ویڈیو شواہد بھی عمران خان کی حد تک پیش نہیں کیے جاسکے، پرامن احتجاج پر بھی ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

وکیل نعیم پنجوتھہ نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک ہی نوعیت کے مختلف تھانوں میں 19 مقدمات درج ہیں، اسی نوعیت کے مقدمات میں عدالتوں نے عمران خان کو بریت دی ہے۔ جو الزامات لگائے گئے اگر وہ بے بنیاد ہوں تو عدالت ملزمان کو بری کر سکتی ہے، عمران خان کے خلاف مقدمات سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے تھے۔ عمران خان کی کال پر پرامن احتجاج کیا گیا تھا، شیلنگ کی وجہ سے درختوں کو آگ لگی، کسی ورکر نے کوئی آگ نہیں لگائی۔

سردار مصروف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غیر مجاز افراد کی جانب سے ایف آئی آر کا اندراج قانون کے خلاف ہے، خلاف قانون ایف آئی آر پر کیس نہیں چلایا جا سکتا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر بھی موجود ہے۔عمران خان اور دیگر ملزمان کو عدالت باعزت بری کرے۔

بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان ، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کو بری کردیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج، توڑ پھوڑ پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بھی عمران خان سمیت دیگر کو بری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے عمران خان، شیخ رشید، فیصل جاوید خان، علی نواز اعوان، شاہ محمود قریشی، قاسم سوری، راجا خرم نواز اور دیگر ملزمان کی آزادی مارچ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بریت کی درخواستیں منظور کیں۔

درخواست بریت پر دلائل پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف اور آمنہ علی نے دیئے، وکلا نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان پر ایما کی حد تک کیس ہے، تمام لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج اور توڑ پھوڑ پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بھی عمران خان سمیت دیگر کو بری کر دیا۔

واضح رہے کہ 15 مئی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آزادی مارچ کے دوران تھانہ کھنہ میں درج مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو بری کر دیا تھا۔
 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll