تجارت
سونا مزید سستا ہوگیا
کراچی : عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی کے بعد پاکستان میں بھی سونا سستا ہو گیا،ایک تولہ سونے کی قیمت ایک ہزار نو سو روپے کم ہو گئی۔
سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں قیمت کم ہونے کی باعث پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت ایک ہزار نو سو روپے کی کمی سے ایک لاکھ چار ہزار دو سو روپے رہ گئی، دس گرام سونا ایک ہزار چھ سو انتیس روپے کی کمی سے نواسی ہزار تین سو پینتیس روپے کا ہو گیا، جبکہ 22 کیرٹ سونے کی قیمت اکاسی ہزار آٹھ سو نوے روپے فی دس گرام ہو گئی، عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی فی اونس قیمت میں دس ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ماہرین کے مطابق امریکن بانڈز کی شرح منافع اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث سونے کی قیمت کم ہو کر نو ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔
دنیا
ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ
ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے،رپورٹ
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ براعظم ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں اور شدید موسم سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے
ورلڈ میٹرولوجیکل کی تازہ رپورٹ کے مطابق موسم، آب و ہوا اور پانی سے متعلق خطرات کی وجہ سے ایشیا 2023 میں دنیا کا سب سے زیادہ آفات سے متاثر ہونے والا خطہ رہا۔ اس براعظم کو طوفانوں اور سیلابوں نے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے، خطے کے کئی ممالک نے 2023 کے دوران ریکارڈ گرم ترین سال کا سامنا کیا.
کئی ممالک میں خشک سالی سے لے کر سیلاب اور طوفان تک انتہائی موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا، بحیرہ عرب، بحیرہ جنوبی کارا اور جنوب مشرقی بحیرہ لاپٹیو سمیت خطے کے کئی علاقوں میں سمندر کی سطح عالمی سطح کے مقابلے تین گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو رہی ہے۔ رپورٹ کےمطابق بحیرہ بیرنٹس کو ’’موسمیاتی تبدیلی کا ہاٹ سپاٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے سمندروں کے حجم میں اضافہ اور گلیشیئرز اور برف کے پگھلنے کی وجہ سے، عالمی سطح پر سمندر وں کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ تاہم، ایشیا میں یہ شرح 1993-2023 کے دوران عالمی اوسط سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ایمرجنسی ایونٹس ڈیٹا بیس کے مطابق گزشتہ سال کے دوران براعظم ایشیا نے پانی کے خطرات سے منسلک 79 آفات کا سامنا کیا،
پاکستان اور خطے کے بہت سے دوسرے حصوں میں 2023 میں شدید گرمی کا سامنا رہا ۔ ایشیا کا سالانہ اوسط سطح کے قریب درجہ حرارت 1991سے 2020 تک کے اوسط سے 0.91 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ساتھ ریکارڈ پر دوسرے نمبر پر رہا، خاص طور پر مغربی سائبیریا سے لے کر وسطی ایشیا تک اور مشرقی چین سے لے کر جاپان تک زیادہ درجہ حرارت دیکھا گیا۔ جاپان اور قزاخستان میں گزشتہ سال کو ان کی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ ترکمانستان، ازبکستان، قزاخستان ، افغانستان، پاکستان اور بھارت اور بنگلہ دیش میں دریائے گنگا کے آس پاس اور دریائے برہم پتر کے نچلے حصے میں بارشوں کی سطح معمول سے کم رہی ۔
گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اس کے رقبے میں تیز رفتاری سےکمی کا مشاہدہ کیا گیا،یہاں کےزیر مشاہدہ 22 میں سے 20 گلیشیرز کے حجم میں بڑے پیمانے پر کمی جاری رہی ۔پرما فراسٹ یعنی زمین کی وہ سطح جو دو یا دو سے زیادہ سالوں تک مسلسل صفر درجہ سینٹی گریڈ سے نیچے رہتی ہے بھی آرکٹک میں بڑھتے ہوئے ہوا کے درجہ حرارت کے باعث برف سے خالی ہو رہی ہے، ایشیا میں یہ رجحان سب سے زیادہ روسی علاقوں یورالز اور مغربی سائبیریا میں دیکھا گیا ۔گرد و غبار کے طوفان، آسمانی بجلی گرنے اور اس کی گرج چمک، شدید سردی اور گھنے سموگ کی لہریں بھی ان انتہائی واقعات میں شامل تھیں جنہوں نے ایشیا بھر میں لاکھوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔رپورٹ کے مطابق 1970 سے 2021 تک موسم، آب و ہوا اور پانی سے منسلک 3,612 آفات پیش آئیں جن میں 984,263 اموات ہوئیں اور 14 کھرب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ دنیا بھر میں قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والی تمام رپورٹ شدہ اموات میں سے 47 فیصد اس خطے کا ہے جن میں سمندری طوفانوں کی وجہ سے ہونے والی اموات سب سے بڑی وجہ ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منفی ماحولیاتی اثرات جن میں اموات میں کمی اور معاشی بحرانوں کو روکنا شامل ہیں، کو کم کرنے کے لیے ڈبلیو ایم او اور اس کے شراکت دار ایک مضبوط ابتدائی انتباہ اور تباہی کے خطرے میں کمی کے نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آفات سے بروقت آگاہی اور ان سے نمٹنے کی بہتر تیاری سے ہزاروں انسانی جانیں بچانے کے ساتھ ساتھ معاشی نقصانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے اور ڈبلیو ایم او اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
پاکستان
مینڈیٹ چور نہ پکڑنے کی و جہ سے 21 اپریل کو سرے عام ڈاکا ڈالا گیا، حلیم عادل شیخ
پورے پنجاب کی نشتیں ضمنی انتخابات میں ڈاکے سے جیتی گئیں، صدر پی ٹی آئی سندھ
پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پوری قوم جانتی ہے کہ 8 فروری کو مینڈیٹ کی چوری ہوئی، مینڈیٹ کے چور نہیں پکڑے گئے تو 21 اپریل کو سرے عام ڈاکا ڈالا گیا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 8فروری کو رات کو چوری کی گئی تھی، 21 اپریل کو مینڈیٹ پر دن میں ڈاکا ڈالا گیا. پورے پنجاب کی نشتیں ضمنی انتخابات میں ڈاکے سے جیتی گئیں، جب تک یہ مینڈیٹ ہمیں واپس نہیں ملے گا کپتان باہر نہیں آئیں گے۔
پوری قوم جانتی ہے کہ 8 فروری کو مینڈیٹ کی چوری ہوئی، مینڈیٹ کے چور نہیں پکڑے گئے تو 21 اپریل کو سرے عام ڈاکا ڈالا گیا8فروری کو رات کو چوری کی گئی تھی، 21 اپریل کو مینڈیٹ پر دن میں ڈاکا ڈالا گیا.
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) April 24, 2024
پورے پنجاب کی نشتیں ضمنی انتخابات میں ڈاکے سے جیتی گئیں، جب تک یہ مینڈیٹ ہمیں واپس… pic.twitter.com/myxs5JAv0u
انہوں نے کہا کہ 26 اپریل بروز جمعہ کو پورے پاکستان کی طرح سندھ بھر میں احتجاج ہوگا، ہر حلقے اور ہر تحصیل کی سطح پر مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گے ، 8 فروری کو مینڈیٹ کی چوری اور 21 اپریل کے ڈاکے کے خلاف احتجاج کیا جائے گا
پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے مزید کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لئے پورے سندھ میں احتجاج کیا جائے گا، تمام صوبائی تنظیم، ڈویزنل اور ضلعی تنظٰمیں کارکنوں کے ہمراہ پر امن احتجاج ریکارڈ کرائیں. ملک میں فسطائیت کے خاتمے کے لئے سندھ کی عوام باہر نکلے، حقیقی آزادی اور کپتان کی رہائی کی لئے پوری قوم باہر نکلے.
پاکستان
امریکا کا ایک بار پھر پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ
ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے والے ممالک کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، نائب ترجمان امریکی وزارت خارجہ
امریکا نے ایک بار پھر پاکستان پر پابندیاں عائد کرنے کا اشارہ دے دیا۔
واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کاہ ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے والے ممالک کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے ایران کے ساتھ کاروباری معاہدوں کو بڑھاوا دینے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک ایران نئے معاہدوں میں اگر پیش رفت ہوئی تو پابندیاں لگ سکتی ہیں، معاہدے کے ذمہ داروں کو آگاہ رہنا چاہیے۔
ویدانت پٹیل نے کہا کہ معاہدے کے ذمہ داروں کو پابندیوں کے خطرے سے آگاہ رہنا چاہیے، پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات اپنی خارجہ پالیسی کے تحت دیکھے، زیادہ تباہی والے جنگی ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور روک تھام کیلئے سپلائرز کو پابندیوں کا سامنا ہے۔
گزشتہ روز ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ تجارتی معاہدوں پر غور کرنے والوں کو پابندیوں کے ممکنہ خطرے سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں، امریکا ممکنہ پابندیوں کا جائزہ نہیں لے رہا۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
اسلام آباد و گردو نواح میں بارش کا امکان
-
پاکستان 2 دن پہلے
پرویز الہی اور مونس الہی کو ضمنی الیکشن میں شکست
-
علاقائی ایک دن پہلے
ایرانی صدر کی پاکستان آمد پر کل لاہور میں مقامی تعطیل کا اعلان
-
پاکستان 2 دن پہلے
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز کے خلاف اپیلوں پر سماعت 24 اپریل تک ملتوی
-
تجارت ایک دن پہلے
پبلک ٹرانسپورٹ میں مزید 630 بسیں شامل کرنے کے لیے فنڈز کی منظوری
-
پاکستان ایک دن پہلے
ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، عمران خان
-
پاکستان ایک دن پہلے
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی کی طبیعت ناساز، بنی گالہ میں طبی معائنہ
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی فی تولہ قیمت میں 7 ہزار روپے سے زائد کی کمی