جی این این سوشل

پاکستان

ملک میں کورونا وائرس سے اموات اور کیسزمیں کمی کا رجحان

اسلام آباد : ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران مزید 34 افراد انتقال کر گئے جبکہ 1ہزار 019نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں کورونا وائرس سے اموات اور کیسزمیں کمی کا رجحان
ملک میں کورونا وائرس سے اموات اور کیسزمیں کمی کا رجحان

تفصیلات کے مطابق  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمارکے مطابق  ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے مزید34فراد چل بسے ۔ ملک میں  اموات کی مجموعی تعداد21 ہزار723ہوگئی ہے،جبکہ  متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 42ہزار 189ہو گئی ہے ۔

پنجاب

پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد 3لاکھ44ہزار 065 ہوگئی ۔ جبکہ صوبے میں اب تک 10ہزار 516افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔

سندھ

سندھ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کی تعداد  3 لاکھ 28ہزار 184ہو گئی جبکہ صوبے میں اب تک 5 ہزار 243افراد جان کی بازی ہار گئے ۔

خیبرپختون خوا

خیبرپختون خوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعدادایک لاکھ 36ہزار074ہوچکی ہے ۔ صوبے میں 4224افراد چل بسے۔

بلوچستان

بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 26ہزار232کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ صوبے میں 294مریض چل بسے ۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مجموعی طورپرمتاثرہ افراد کی تعداد82 ہزار139جبکہ اموات کی تعداد772تک جاپہنچی ۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں اب تک 5 ہزار 712فراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں جبکہ108افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔

آزاد کشمیر

آزاد جموں کشمیرمیں کورونا سےمتاثرہ افراد کی تعداد 19 ہزار783ہوچکی ہے جبکہ 566افراد جان کی بازی ہار گئے ۔

ملک بھرمیں صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھنے لگی ہے، این سی اوسی کے مطابق گزشتہ  24گھنٹوں میں 1549فرادکوروناوائرس کوشکست دےچکے ہیں۔ ملک بھر میں اب تک 8لاکھ78 ہزار740مریض کورونا کو شکست دے چکے ہیں ۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سامنے آیا تھا ۔

پاکستان

وزیر اعظم شہباز شریف کا نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کا دورہ

وزیراعظم نے شہدا کی یادگار پر پھول چڑھائے اور بعدازاں نیول ہیڈ کوارٹرز کے پرنسپل سٹاف آفیسرز سے ان کا تعارف کرایاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم شہباز شریف کا نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کا دورہ

 وزیراعظم محمد شہبازشریف نے محدود وسائل کے باوجود ملک کے بحری مفادات کا تحفظ کرنے پر پاک بحریہ کی خدمات کو سراہا ہے ۔انہوں نے ان خیالات کااظہار جمعرات کو نیول ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کے دورے کے دوران کیا ۔وزیراعظم کی آمد پر بحریہ کے سربراہ ایڈ مرل نوید اشرف نے ان کا استقبال کیا بحریہ کے چاق وچوبند دستے کی جانب سے انھیں گارڈ آف آنر پیش کیاگیا ۔

وزیراعظم نے شہدا کی یادگار پر پھول چڑھائے اور بعدازاں نیول ہیڈ کوارٹرز کے پرنسپل سٹاف آفیسرز سے ان کا تعارف کرایاگیا ۔اجلاس کے دوران علاقائی سمندری تحفظ اور پاک بحریہ کی آپریشنل تیاری کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

وزیراعظم نے بالخصوص نیول ائیر بیس تربت پر حالیہ دہشت گرد حملے کو ناکام بنانے کیلئے پاک بحریہ کے پیشہ وارانہ ردعمل کوسراہا ۔انہوں نے کہاکہ ملک کو درپیش تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مضبوط معیشت کلیدی اہمیت رکھتی ہے ۔نیول چیف نے دورہ کرنے اور پاک بحریہ پر اعتماد کااظہار کرنے پر وزیراعظم کاشکریہ اداکیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

روسی فوجی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ، پائلٹ نے کود کر جان بچائی

طیارہ جزیرہ نما کریمیا کے سمندر میں گر کر تباہ ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی فوجی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ، پائلٹ نے کود کر جان بچائی

ماسکو: روس کا ایک جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق روس کا فوجی طیارہ جزیرہ نما کریمیا کے سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے میں پائلٹ نے جلتے ہوئے طیارے سے پیرا شوٹ کے ذریعے چھلانگ لگا کر جان بچائی۔

حکام کے مطابق سیواستوپول شہر کے ریسکیو اہلکاروں نے پائلٹ کو ساحل سے تقریبا 200 میٹر دور سے ریسکیو کرلیا۔ پائلٹ کو کوئی چوٹ نہیں آئی تاہم انہیں طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ طیارہ گرنے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ سمندر سے ملبہ بھی نکالا جارہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلایا۔ چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔

فل کورٹ سیشن کے اعلامیے کے مطابق 26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کا خط موصول ہوا، معاملے کی سنگینی کے باعث چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد کے 6 ججز کا اجلاس بلایا جس میں ہر جج کو انفرادی طور پر سنا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد فل کورٹ اجلاس دوبارہ بلایا گیا۔ اجلاس میں ججز کو وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ فل کورٹ اجلاس میں چھ ججوں کے خط میں اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم سے ملاقات میں واضح کیا گیا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کام میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر گزشتہ روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ IHC کے چھ ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ ہم تحقیقات کے حوالے سے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے موقف کی مکمل حمایت کریں۔ اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی جا رہی تھی تو آزادی سلب کرنے والے کون تھے؟ ان کی حمایت کس نے کی؟ سب کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو، ججز کے لیے ضابطہ اخلاق میں کوئی رہنمائی نہیں ہے کہ ایسی صورت حال کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll