جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

تجارت

اسٹیٹ بینک اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کا کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور

اسکیم کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کی بہتر خدمت کے لیے اس کا دائرہ کار وسیع کرنا ہے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزیراعظم یوتھ پروگرام نے نوجوانوں کے کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور کیا ہے۔

وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری کردہ بیان کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان، پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان اور مائیکرو فنانسنگ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ہونے والے اجلاس میں پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم کے ٹیئر 1 کے فریم ورک کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ اس کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کی بہتر خدمت کے لیے اس کا دائرہ کار وسیع کرنا اور ڈھانچہ جاتی ایڈجسٹمنٹ کو نافذ کرنا ہے۔

پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم، جو ایک اہم اقدام ہے، اپنے ٹیئر 1 میں 5لاکھ تک کے غیر ضمانتی قرضوں اور ٹیئر 2اور ٹیئر 3میں بالترتیب 15 لاکھ سے 75 لاکھ روپے کے قرضوں کی پیشکش کرتی ہے تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کوان قرضوں کے حصول کے ذریعے ان کی کاروباری خواہشات کیلئے باہمی تعاون کی فراہمی کی کوششوں کے ذریعے ان کو با اختیار بنایا جاسکے، اور نوجوانوں کی رسائی کو بڑھانے اور ان کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں سکیم کو مزید فعال کیا جائے

ملاقات کے دوران چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے قرضوں تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے حکومت کے وژن پر زور دیا کہ کامیابیوں کی کہانیوں کو پروان چڑھایا جائے، ہر پاکستانی نوجوان کو خوشحالی اور جدت کی روشنی کے طور پر تصور کیا جائے۔

پروگرام میں مجوزہ توسیع کا مقصد نوجوانوں کی انٹرپرینیورشپ کے لیے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرنا، معاشی ترقی کو فروغ دینا، روزگار کی تخلیق اور مختلف شعبوں میں جدت لانا ہے۔اس پروگرام کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ اقدام سماجی و اقتصادی ترقی کو متحرک کرنے اور پاکستان کی نوجوان آبادی کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی، سعودی وزیر خارجہ

سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستانی وزیر خارجہ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں سعودی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، سعودی وفد کا پرتپاک استقبال کرکے بہت خوشی ہورہی ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشکور ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں مختلف شعبوں سے متعلق تبادلہ خیال ہوا، پاکستانی حکومت اور عوام میں سعودی عرب کے لیے بہت احترام ہے، سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتےہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی عرب سے آئی ٹی،معدنیات،زراعت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات ہوئی، سعودی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کریں گے، سعودی عرب کو باضابطہ طور پر آئی سی ایف سی سے متعلق آگاہ کیا، پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقع سے سعودی عرب بھرپور استفادہ کرے گا۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہ 35 ہزار سے زائد اموات عالمی برادری کی ناکامی ہے، انہوں نے غزہ میں جاری جنگ کے دوران قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، شہزادہ فیصل بن فرحان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فارمیٹ سے بہت متاثر ہوئے ہیں کیونکہ اس سے انہیں پراجیکٹس کے لیے آگے بڑھنے کا بہت زیادہ اعتماد ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس فارمیٹ میں ایک بین حکومتی نقطہ نظر دیکھا ہے۔ یہ نیا فارمیٹ واقعی متاثر کن ہے۔ اور اس نے ہمیں بہت زیادہ اعتماد دیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد پاکستان میں سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی۔ پاکستان ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہم دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری بڑھائیں گے اور پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ تنازعات کو برداشت نہیں کر سکتا، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔ انسانی امداد کے خلاف پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے،” سعودی ایف ایم نے کہا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے سعودی ہم منصب کے نقطہ نظر کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غزہ کے تنازع پر اتنا ہی تشویش ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی اور بھوک سے مرنے والے غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

اسحاق ڈار نے ایس آئی ایف سی کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے ایک اچھا مینو دیا ہے جہاں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس رشتے کو تبدیل کرنے اور اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کام کرنے کا ایک بہت بڑا ایجنڈا ہے۔ پاکستان کے پاس بہت بڑی صلاحیت ہے اور ہم اسے ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری طرف شہزادہ فیصل نے سعودی معیشت میں پاکستانی شہریوں کے کردار کو بھی سراہا۔

وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم اس سلسلے میں اس کی قدر کر سکتے ہیں۔"

دونوں اطراف نے اپنے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دہشت گردی کے خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کےلئے پر عزم ہے، آرمی چیف

پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارون کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے، جنرل عاصم منیر

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اعلیٰ عسکری حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک میں کسی بھی جگہ سے دہشتگردوں کو فعال ہونے نہ دیں، مسلح افواج پاکستان سے دہشت گردی کے خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کےلئے پر عزم ہے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 264ویں کور کمانڈر ز کانفرنس میں شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں اور شہریوں سمیت شہداء کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کے دوران متعدد دہشت گرد حملوں کو کامیابی سے ناکام بنانے اور اہم دہشت گرد کمانڈروں کو بے اثر کرنے میں پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک کوششوں کو سراہتے ہوئے کمانڈروں کو ہدایت کی کہ دہشت گردوں کو کسی بھی جگہ فعال نہ ہونے دیں،

پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارون کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے، پاکستان سے اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

فورم نے بشام میں چینی شہریوں پر بزدلانہ دہشت گرد حملے اور بلوچستان میں معصوم شہریوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی، ساتھ ہی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی جارحیت پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے فلسطینی عوام سے بھی یکجہتی کا اظہار کیا اور غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کی مذمت کی۔

کانفرنس میں بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ افغانستان سے سرگرم دہشتگرد گروہ علاقائی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا اگر فریقین نے کشیدگی کم نہ کی تو ایک وسیع علاقائی تنازع جنم لے سکتا ہے۔

فورم نے مسلح افواج کے خلاف مبنی پروپیگنڈا مہم پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات ایک وطیرہ بن چکا ہے، ان الزامات کا مقصد عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش ہے۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ ہم ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، سازشی عناصرکے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll