جی این این سوشل

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سعودی عرب کے بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش

پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سعودی عرب کے بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر میری سرزنش کی ہے ۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ لطیف کھوسہ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے حامد خان کا نام لیا تھا، حامد خان تو سینیٹر ہیں وہ چیئرمین پی اے سی نہیں بن سکتے، پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ببانگ دہل کہا کہ کوئی ڈیل نہیں،کوئی مفاہمت نہیں، عمران خان نے کہا کہ قوم کے لیے ضروری ہے اپنی اڑان بھرے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پہلے 8 فروری پھر 21 اپریل کو ہمارے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر میری سرزنش کی ہے ۔

واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ رجیم چینج آپریشن میں سعودی عرب بھی ملوث تھا، سعودی عرب اور امریکا کے تعاون سے رجیم چینج آپریشن ہوا، پاکستان میں جتنی بھی سرمایہ کاری آرہی ہے وہ اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے اظہار لاتعلقی کے بعد شیر افضل مروت نے بھی اپنے بیان کی وضاحت جاری کردی۔

تجارت

امریکہ سے زرعی تعلقات استوار کریں گے ، پا کستانی سفیر

پنجاب اور کیلیفورنیا سسٹر سٹیٹ تعلقات کے قیام میں گورنر کے کردار کو سراہتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ سسٹر سٹیٹ تعلقات کے تحت تعاون کو اگلے درجے تک لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اس نظام کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ سے زرعی تعلقات استوار کریں گے  ، پا کستانی سفیر

امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے ، ہائبرڈ بیج کی پیداوار اور کلائمیٹ سمارٹ فصلوں اور زراعت میں امریکہ کی مہارت اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کا خواہاں ہے۔

سفیر پاکستان لاس اینجلس کے تین روزہ دورے پر ہیں جہاں وہ کیلیفورنیا کی سینئر قیادت، تھنک ٹینک، میڈیا نمائندگان اور بالخصوص کیلیفورنیا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے  رہنماؤں  سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر ایلینی کونالاکس سے بات کرتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ دونوں فریقین آئی ٹی اور توانائی کے شعبوں میں بھی تعاون کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان زراعت کے شعبے میں دیرینہ تعلقات ہیں ۔ دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں کے آپس میں روابط ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی سلیکون ویلی سے جڑا ہوا ہے اور متعدد پاکستانی نژاد امریکی کمپنیاں پاکستان کے ٹیک سیکٹر میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔اسی طرح قابل تجدید توانائی اور خصوصاً نیو انرجی کے شعبے میں تعاون کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔

مسعود خان نے کہا کہ پاکستانی اور امریکہ کی جامعات کے آپس میں روابط ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا امریکی پارٹنر یونیورسٹی کے ساتھ کثیر جہتی تعاون ہے۔

پنجاب اور کیلیفورنیا سسٹر سٹیٹ تعلقات کے قیام میں گورنر کے کردار کو سراہتے ہوئے مسعود خان نے کہا کہ سسٹر سٹیٹ تعلقات کے تحت تعاون کو اگلے درجے تک لے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اس نظام کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے۔

لیفٹیننٹ گورنر ایلینی نے سفیر پاکستان کے ریمارکس کو سراہتے ہوئے کہا کہ زراعت کے شعبے میں امریکہ کے پاس بہترین ٹیکنالوجی اور طریقے رائج ہیں اور وہ ریاست میں کاشتکاری کے بارے میں تاثر کو تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔انہوں نے پاکستان اور کیلیفورنیا کے درمیان زرعی شعبے میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے حوالے سے مکمل تعاون کی پیشکش کی۔

دوسری جانب اورنج کانٹی کی معروف عالمی امور کونسل نے سفیر مسعود خان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا جہاں سفیر پاکستان نے بڑی تعداد میں موجود دانشوروں، پالیسی تجزیہ کاروں اور دیگر شعبوں کے ماہرین سے گفتگو کی۔

مسعود خان نے کہا کہ پاکستان امریکہ یا چین  میں سے کسی ایک کا انتخاب نہیں  چاہتا بلکہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان افہام و تفہیم بڑھانے اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوامی  روابط ، طلبا اور ماہرین تعلیم، قانون سازوں، سرکاری اہلکاروں، تاجروں اور ایک دوسرے کے ممالک کا سفر کرنے والے سرمایہ کاروں کے تبادلوں کے قائم کئے جاسکتے ہیں۔

پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے ۔ یہ کل آبادی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ ملک کی 300 سے زائد جامعات نوجوان نسل کو ایسی مہارتوں سے آراستہ کرنے میں مصروف عمل ہیں جو پاکستان کی معیشت میں معاون ثابت ہوں گی۔

مسعود خان نے قیام پاکستان کے بعد سے لیکر تعلیم، زراعت اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری کے شعبوں میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کو اجاگر کیا۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکہ کو پاکستانی ٹیک ایکسپورٹ گذشتہ سال 1.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ ٹیک سیکٹر میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی غماز ہیں ۔

سفیر پاکستان نے یوایس بیورو آف ایجوکیشن اینڈ کلچرل افیئرز اور یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی مدد سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر بھی  روشنی ڈالی ۔

سفیرپاکستان مسعود خان نے ڈورسی اور وٹنی ایل ایل پی کا دورہ کیا اور فرم کے بین الاقوامی طریقہ کار کے بارے میں بریفنگ حاصل کی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

سلطان ازلان شاہ ہاکی کپ کا آغاز ، پاکستان اور ملائیشیا آج مد مقابل

سلطان ازلان شاہ کپ میں چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں کینیڈا، جاپان، ملائیشیا، نیوزی لینڈ ، پاکستان اور جنوبی کوریا شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سلطان ازلان شاہ ہاکی کپ کا آغاز ، پاکستان اور ملائیشیا آج مد مقابل

ملائیشیا میں سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ کے 30ویں ایڈیشن کا ہفتے سے آغاز ہو رہا ہے جس میں پاکستان اپنا پہلا میچ آج شام ساڑھے پانچ بجے میزبان ٹیم کے خلاف کھیلے گا۔

ہاکی کے عالمی ادارے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے مطابق سلطان اذلان شاہ کپ میں چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں کینیڈا، جاپان، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، پاکستان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

ان چھ ٹیموں میں سے جاپان کے علاوہ پانچ ٹیمیں ٹورنامنٹ کے فوراً بعد ایف آئی ایچ ہاکی مینز نیشن کپ میں شرکت کے لیے پولینڈ جائیں گی۔

11 مئی تک ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں جاری رہنے والے اس ایونٹ کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ اور کینیڈا مدمقابل ہیں۔

سلطان اذلان شاہ کپ 2024 کا آغاز راؤنڈ رابن مرحلے سے ہو گا جہاں تمام چھ ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گی جس کے بعد پلے آف ہو گا۔

لیگ مرحلے میں سب سے نیچے رہ جانے والی ٹیمیں پانچویں پوزیشن کے لیے مقابلہ کریں گی۔

پول مرحلے میں تیسرے اور چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیمیں کانسی کے تمغے کے لیے مدمقابل ہوں گی جبکہ ٹاپ دو ٹیمیں ٹائٹل کے لیے فائنل کھیلیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

قرض لینے پر مجبور ہیں ، اس لیے آ ئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ، وزیر اعظم

ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

قرض لینے پر مجبور ہیں  ، اس لیے آ ئی ایم ایف کے پاس جاتے ہیں ، وزیر اعظم

اسلام آباد : ایف بی آر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملکی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو دنیا میں کھویا ہوا مقام دوبارہ دلوائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر قرض لینے پر مجبور ہیں اسی لیے بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 24 کھرب روپے کرپشن کی نذر ہورہے ہیں، پاکستانی خزانے میں صرف 9 ارب آرہے ہیں، کرپشن کی وجہ سے ہم قرض کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ خراب کارکردگی والے افسران کو اب موقع نہیں دیا جائے گا، انصاف کا فیصلہ صرف میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے ورنہ وہ لوگ گھر میں بچوں کے ساتھ چائے کافی پئیں، قابل افسران کو معقول تنخواہیں دی جائیں گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن اس وقت بہت بڑا چیلنج ہے، قرضوں کی ادائیگی کا حجم سب جانتے ہیں، وصولیوں اور واجبات کی وصولیوں کا ہدف کم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو محصولات چاہئیں وہ کرپشن اور فراڈ کی نذر ہورہے ہیں، 2700 ارب روپے کے کلیمز سے قانون بنادیا ہے، ٹریبنولز میں جو اچھے لوگ ہیں انہیں عزت دیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll