جی این این سوشل

پاکستان

سیالکوٹ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما ریحانہ ڈار کو حراست میں لے لیا

پی ٹی آئی کی جانب سے جناح ہاؤس میں شہید کارکنان کیلئے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سیالکوٹ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما ریحانہ ڈار کو حراست میں لے لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سیالکوٹ پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ریحانہ ڈار کو حراست میں لے لیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جناح ہاؤس میں شہید کارکنان کیلئے دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں شرکت سے قبل ریحانہ ڈار کو پولیس نے حراست میں لیا۔

ریحانہ ڈار تقریب میں شرکت کے لئے گھر سے نکلی ہی تھیں کہ لیڈی کانسٹیبز نے انہیں حراست میں لیا۔

ریحانہ امتیاز ڈار کے ساتھ روبا عمر ڈار اور خواتین ورکرز کو بھی حراست میں لیا گیا۔

دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری جناح ہاؤس کے اطراف میں موجود ہے۔

سیالکوٹ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما ریحانہ ڈار کو حراست میں لینے کے بعد واپس گھر پر ہی چھوڑ دیا۔

ریحانہ ڈار کا کہنا ہے کہ ابھی بھی سات خواتین اور متعدد کارکنان پولیس حراست میں ہیں۔

علاقائی

ہیٹ ویو،پنجاب کے اسکولوں میں تعطیلات سے قبل 7 اضافی چھٹیوں کا اعلان

گرمی کی لہر کے خدشے کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولز 25 مئی سے 31 مئی تک 7 دن کے لیے بند رہیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہیٹ ویو،پنجاب   کے  اسکولوں میں تعطیلات سے قبل 7 اضافی چھٹیوں کا اعلان

ہیٹ ویو کے خدشے کے پیش نظر پنجاب کے اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات سے قبل 7 اضافی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

حکومت پنجاب کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیاہے کہ صوبے میں درجہ حرارت اور گرمی کی لہر کے خدشے کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولز 25 مئی سے 31 مئی تک 7 دن کے لیے بند رہیں گے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اس دوران اسکولوں کو طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر کے ساتھ شیڈول کے مطابق امتحانات منعقد کرنے کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے 1 جون سے 14 اگست تک سرکاری و نجی اسکولوں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کررکھا ہے، تاہم ہیٹ ویو کے خدشے کے باعث موسم گرما کی چھٹیوں سے قبل 7 اضافی چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع

پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ کے لیے شرائط و اہداف فائنل کیے جائیں گے، وزارت خزانہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع ہوں گے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات کے دوران نئے قرض کے حجم پر بھی بات فائنل ہو گی، پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ کے لیے شرائط و اہداف فائنل کیے جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر ریونیو اور نان ٹیکس آمدنی کے آئندہ مالی سال کے اہداف طے کیے جائیں گے، پالیسی سطح کے مذاکرات کے اختتام پر نئے قرض پروگرام کے لیے معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ معاشی ٹیم نے آئندہ مالی سال کے دوران ایکسٹرنل فنانسنگ کا ابتدائی تخمینہ 22 ارب ڈالر تک لگایا ہے، پانڈا بانڈز کا اجراء آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کردہ پلان میں شامل ہے۔

آئندہ مالی سال کے دوران حکومت کا ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد کے انٹرنیشنل سکوک بانڈز کے اجراء کا پلان ہے، دوست ممالک سے تقریباً 12 ارب ڈالر قرض رول اوور کروانا بھی آئی ایم ایف سے شیئر کردہ پلان کا حصہ ہے۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران پانڈا بانڈز پہلی سہ ماہی کے دوران ہی جاری کیے جائیں گے، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے نئی فنانسنگ بھی پلان میں شامل کی گئی ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آزادی مارچ کیس، عمران خان، شاہ محمود، شیخ رشید اور دیگر رہنما مقدمے سے بری

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آزادی مارچ کیس، عمران خان، شاہ محمود، شیخ رشید اور دیگر رہنما مقدمے سے بری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے آزادی مارچ پر تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات میں سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بری کر دیا۔

عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کی بریت کی درخواستوں پر جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔وکیل نعیم پنجوتھہ، سردار مصروف اور آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے اور بریت کی درخواستوں پر دلائل دیئے۔

اس موقع پر اسد عمر، سیف اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ فیصل جاوید، زرتاج گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پر سیکشن 109 کا الزام ہے کہ ان کی ایماء پر ہنگامہ ہوا، مقدمہ درج کرنے کی اتھارٹی صرف اس کے پاس ہے جس نے دفعہ 144 نافذ کی۔ غیر مجاز شخص کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس ایف آئی آر کی بنیاد ہی غلط ہو وہ مقدمہ آگے کیسے چل سکتا ہے۔ کوئی ویڈیو شواہد بھی عمران خان کی حد تک پیش نہیں کیے جاسکے، پرامن احتجاج پر بھی ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

وکیل نعیم پنجوتھہ نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک ہی نوعیت کے مختلف تھانوں میں 19 مقدمات درج ہیں، اسی نوعیت کے مقدمات میں عدالتوں نے عمران خان کو بریت دی ہے۔ جو الزامات لگائے گئے اگر وہ بے بنیاد ہوں تو عدالت ملزمان کو بری کر سکتی ہے، عمران خان کے خلاف مقدمات سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے تھے۔ عمران خان کی کال پر پرامن احتجاج کیا گیا تھا، شیلنگ کی وجہ سے درختوں کو آگ لگی، کسی ورکر نے کوئی آگ نہیں لگائی۔

سردار مصروف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غیر مجاز افراد کی جانب سے ایف آئی آر کا اندراج قانون کے خلاف ہے، خلاف قانون ایف آئی آر پر کیس نہیں چلایا جا سکتا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر بھی موجود ہے۔عمران خان اور دیگر ملزمان کو عدالت باعزت بری کرے۔

بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان ، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کو بری کردیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج، توڑ پھوڑ پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بھی عمران خان سمیت دیگر کو بری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے عمران خان، شیخ رشید، فیصل جاوید خان، علی نواز اعوان، شاہ محمود قریشی، قاسم سوری، راجا خرم نواز اور دیگر ملزمان کی آزادی مارچ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بریت کی درخواستیں منظور کیں۔

درخواست بریت پر دلائل پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف اور آمنہ علی نے دیئے، وکلا نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان پر ایما کی حد تک کیس ہے، تمام لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج اور توڑ پھوڑ پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بھی عمران خان سمیت دیگر کو بری کر دیا۔

واضح رہے کہ 15 مئی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آزادی مارچ کے دوران تھانہ کھنہ میں درج مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو بری کر دیا تھا۔
 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll