جی این این سوشل

پاکستان

ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ، عمر ایوب

بانی پی ٹی آئی کو جوڈیشل کمپلیکس میں آنے سے روکاگیا یہ سوچی سمجھی سازش کی گئی تھی ،اپوزیشن لیڈر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہمارے خلاف  بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ، عمر ایوب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ پورے پاکستان میں پی ٹی آئی رہنمائوں پر بنائے گئے مقدمات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بنائے گئے جعلی مقدمات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب نے کہا کہ آج ہمارے کیسز میں اگلی تاریخ ہوئی ہے ، پورے پاکستان میں ہمارے خلاف  بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں یہ وہی جوڈیشل کمپلیکس ہے جہاں بانی پی ٹی آئی آنا چاہتے تھے لیکن یہاں پورا واویلا مچایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ یہاں آنے سے بانی پی ٹی آئی کو روکاگیا یہ سوچی سمجھی سازش کی گئی تھی ، سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر دی گئی وہ سامنے آجائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

پاکستان

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، سابق وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ میں نے گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا،  نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔

کوئٹہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا پی ڈی ایم حکومت کا ڈیٹا ہمارے پاس آیا، جس پر پی ٹی آئی دور کے قانون کے تحت گندم درآمد کی گئی۔میرے دور میں گندم کی خریداری کا جو فیصلہ ہوا اُس کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد گندم خریداری کا ڈیٹا صوبے اکھٹا کرتے ہیں۔

سابق نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے دو طریقے ہیں پہلا یہ کہ حکومت عالمی مارکیٹ سے خریداری کرے اور سبسیڈائز ریٹ پر لوگوں کو دے تاکہ مارکیٹ مستحکم رہے، دوسرا طریقہ پرائیوٹ سیکٹر کو گندم امپورٹ کی اجازت دینا ہے۔بدقسمتی سے تیسرے اور اہم نقطے پر اس بحران کے باوجود بھی کوئی بات نہیں کررہا اور وہ یہ ہے کہ اگر آر این ڈی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) تھوڑی تحقیق کرے اور سرمایہ لگایا جائے تو چار ملین ٹن سے زائد کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں جب گندم درآمد کی گئی تو اُس وقت میں فوڈ اینڈ سیکیورٹی کا وزیر تھا اور دوسرے صاحب تو کابینہ میں بعد میں شامل ہوئے۔ گندم درآمد کے حوالے سے صوبوں نے پی ڈی ایم حکومت کو سمری ارسال کی گئی جس کے بعد ہماری نگراں حکومت کے پاس یہ ڈیٹا آیا اور اُسی بنیاد پر قانون کے مطابق گندم درآمد کی گئی۔

سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے تحریک انصاف دور میں جاری ہونے والے ایس آر او کے تحت گندم درآمد کی اور اب بھی وہی قانون موجود ہے، اس کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کیلیے کوئی اضافی قانون بنایا گیا اور نہ ہی اجازت لی گئی۔ صوبوں کی درخواست آنے پر معاملہ ای سی سی کو بھیجا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گندم درآمد پر 85 ارب کا نفع ہوا، کیا ہم نے کوئی کوکین منگوائی تھی جو چھ ماہ میں اتنا زیادہ نفع مل گیا؟ ایک طرف ہم پر داغ لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف خالص قانونی چیز (ایس آر او) کو غیر قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس موقع پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ گندم امپورٹ کے معاملے پر کاکڑ صاحب اور مجھ سے انکوائری کی جائے۔ انسپکٹر جمشید جیسی اسٹوریاں بنیں اور منفی مہم چلائی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 9 مئی کو طلب

پنجاب اسمبلی اجلاس میں حکومت کی جانب سے آرڈیننس بھی پیش کیےجائیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب اسمبلی کا اجلاس 9 مئی کو طلب

لاہور : پنجاب اسمبلی کا اجلاس 9 مئی کو دوپہر 2 بجے طلب کر لیا گیا ۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی اجلاس میں سانحہ 9 مئی کی مذمتی قرارداد پیش کی جائے گی ، قائم مقام گورنرپنجاب ملک محمد احمد خان نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی اجلاس میں حکومت کی جانب سے آرڈیننس بھی پیش کیےجائیں گے۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان علما کونسل کا جامع ملک گیر مفاہمتی مہم شروع کرنے کا اعلان

طاہر محمود اشرفی نے زور دیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ نفرت آمیز مواد پھیلانے والوں کو جوابدہ ٹھہرائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان علما کونسل  کا جامع ملک گیر مفاہمتی مہم شروع کرنے کا اعلان

پاکستان علما کونسل نے ملک میں سیاسی استحکام اور قومی اتحاد کیلئے ایک جامع ملک گیر مفاہمتی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

آج(منگل) اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پاکستان کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سیاسی اور مذہبی دھڑوں میں اخلافات ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

طاہر محمود اشرفی نے زور دیا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ نفرت آمیز مواد پھیلانے والوں کو جوابدہ ٹھہرائے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو عالمی امن کے تحفظ، غزہ کی پٹی میں جاری انسانی بحران اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر پر فعال موقف اختیار کرنا چاہیے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll