جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

دنیا

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار سے متجاوز

گزشتہ سات ماہ سے جاری غزہ جنگ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 77908 ہے

Published by Kamran Jan

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ ادھر حماس کے مذاکرات کار جنگ بندی کے حوالے سے بات چیت کے لیے مصری دالحکومت قاہرہ پہنچ گئے ہیں۔

گزشتہ برس سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد غزہ میں شروع ہونے والی اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائیوں میں اب تک 34654فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اس تعداد میں وہ 32 ہلاکتیں بھی شامل ہیں جو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہوئیں۔ اس حوالے سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ سات ماہ سے جاری اس جنگ میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 77908 ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس کے مذاکرات کار غزہ میں ممکنہ جنگ بندی کے بارے میں بات چیت کے لیے آج ہفتے کے روز قاہرہ پہنچ چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ بندی مذاکرات میںقابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے، سابق نگران وزیر اعظم

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق نگران وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کمیٹی نے بلایا اور نہ ہی کوئی نوٹس موصول ہوا ہے، اگر میں نے اربوں روپے کمائے ہیں تو میری بقیہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے اور اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے آناچاہیے۔

کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ نگران دور میں گندم کی مصنوعی ڈیمانڈ صوبوں نے کی۔ مصنوعی ڈیمانڈ کرنے والے بیوروکریٹس ابھی بھی اپنے عہدوں پر فائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کروں گا۔ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا۔ بہتان لگانے والے اپنے ضمیر میں ضرور جھانکیں۔ جس افسران نے گندم کا تخمینہ دیا تھا وہ سب موجود ہیں۔ 

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں لیکن چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت یہ ضرور سوچے کہ کہیں کوئی گروہ نگران حکومت سے متعلق غلط مشورے تو نہیں دے رہا، نگران حکومت کے وزیر آج موجودہ حکومت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تواسے سامنے آنا چاہیے۔ پچھلے سال حکومت نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی اور رواں سال نجی سیکٹر نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی۔ نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں ایک ملین ٹن گندم زیادہ امپورٹ کی۔ تحقیقات تو اس معاملے کی بھی ہونی چاہیے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے عام آدمی کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی۔ عوام کو سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وفاقی حکومت کا کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے درآمد سے متعلق معاملات پر 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی حکومت نے کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم پاسکو کے تحت خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گندم کی خریداری اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟  رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے درآمد سے متعلق معاملات پر 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔

اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں ، وفاقی حکومت 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔

وزیر اعظم نے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کر دی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے ، ان کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll