جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

حکومت سے کہا ہے کہ آئینی ترامیم میں جلدی نہ کرے، مولانا عبدالغفور حیدری

حکومت اگر جلدی کرے گی تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے، رہنما جے یو آئی (ف)

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آج مختلف سیاسی جماعتوں سے وفود سے ملاقات ہوئی،  ہمیں ابھی تک مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ نہیں ملا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی مجوزہ ترامیم مؤخر ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ نہیں ہے لہٰذا اس سے مؤخر کردیں۔

حکومتی شخصیات ہمارے پاس آئیں، ان سے ہم نے کھل کر کہا کہ آپ کو جلدی ہے لیکن ہمیں ڈرافٹ یا ترمیمی بل نہیں ملا، جب ہم بل کو دیکھیں گے نہیں اور پڑھیں گے نہیں تو کیسے ووٹ دے سکتےہیں۔ اسی لیے اس بل کو مؤخر کریں تاکہ ہم اس بل کو پڑھیں اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں بھی اس کو پڑھیں۔

 مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسی دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دوست تشریف لائے اور ان سے بھی یہی بات کی کہ ہم نے حکومت کو کہا ہے جلدی نہ کریں بلکہ ہمیں پڑھنے سوچنے کا موقع دیں تاکہ ہم شرح صدر کے ساتھ کوئی فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا تھا اور اجلاس میں سب پہنچ گئے ہیں اور ہمار انتظار ہے تو ہم نے کہا کہ ہم اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا مؤقف بالکل کھل کر سامنے رکھیں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت تھی کہ آپ لوگ اس طرح کر رہے ہیں۔

رہنما جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ لہٰذا آپ جلدی کر رہے ہوں تو ہم اس میں شامل نہ ہوں گے۔حکومت سے مزید سوچ بچار کا وقت مانگا ہے، حکومت سے بھی کہا ہے کہ ترامیم میں جلدی نہ کرے۔ ہم نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ آج کا اجلاس موخر کریں تا کہ مشاورت ہو سکے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا ہے کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد  کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سےآئینی ترمیم کےحوالے سے مشاورت ہو رہی ہے، یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں، ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان صاحب کے پاس موجود ہے، مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کرسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان عوام کی زندگی بہتر کرنے میں کردار ادا کرے، ترمیم سے ہر کسی کی زندگی میں بہتری آئے گی، تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کی وجہ سے ہو رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت کا اچھا نتیجہ نکل سکے، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا صاحب سے کل بھی ملاقات ہوئی آج بھی ہورہی ہے، پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے ساتھ موجود ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، مسودے کی ایک ایک شق پر مشاورت ہو رہی ہے، مشاورت کے بعد تمام شقیں سامنے رکھ دیں گے، مشاورت کے بعد ہی شقیں میڈیا سے ڈسکس کرسکتا ہوں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہوئی ہے اور مزید ہوسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز شریف کی شہباز شریف کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد متوقع

نواز شریف مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے، ذرائع

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آئینی ترامیم کا معاملہ، صدر مسلم لیگ ن نواز شریف کا وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

جہاں مولانا فضل الرحمان سےحکومت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی مجوزہ ترامیم کے پیش نظر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے وہیں اب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی اپنے بھائی اور وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ان کے گھر آمد کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومتی وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی لیکن وہ انہیں راضی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا، حکومتی وفد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہوگا۔

حکومتی وفد میں ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور اعظم نذیر تارڈ شامل تھے، مولانا کی جانب سے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، اس پر حکومتی وفد کا کہنا تھا کہ مولانا کے موقف سے وزیراعظم کو آگاہ کر کے دوبارہ رابطہ کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll