جی این این سوشل

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا فائنل راونڈ | Breaking News | GNN

951 لوگوں نے یہ ویڈیو دیکھی ہے

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو باضابطہ آگاہ کردیا

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم کر لی گئی، الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو باضابطہ آگاہ کردیا۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو پارٹی پوزیشن سے آگاہ کردیا،الیکشن کمیشن کے مطابق مسلم لیگ (ن) قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت ہے۔

سنی اتحاد کونسل قومی اسمبلی میں دوسری بڑی جماعت جبکہ پیپلز پارٹی قومی اسمبلی میں تیسرے نمبر پر ہے۔ن لیگ کے ارکان کی تعداد 120 ہوگئی ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل ارکان کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 71 ہوگئی ہے جبکہ آزاد ارکان کی تعداد 7 ہے۔ایم کیو ایم 21، جے یو آئی 11ورق لیگ کے 5 ارکان ہیں۔

آئی پی پی 4، ایم ڈبلیو ایم، پی کے میپ، بی این پی،پی ایم ایل(ض)، بی اے پی، نیشنل پارٹی کے ممبران کی تعداد ایک ایک ہے،قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے الیکشن کمیشن سے تازہ ترین پارٹی پوزیشن مانگی تھی۔

دستاویز کے مطابق پنجاب سے 49اور خیرپختونخواسے 33 آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے،سنی اتحاد کونسل کو کوئی مخصوص نشست نہیں دی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سندھ حکومت نے ممُکنہ دہشتگردی کا بہانہ بنا کر جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کیا، حلیم عادل

عمران خان ایک حقیقت ہیں جس کو کرپٹ اور ناجائز حُکمران تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور خوفزدہ ہیں، صدر پی ٹی آئی سندھ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ایک مرتبہ اور سندھ حکومت نے ممُکنہ دہشتگردی کا بہانہ بنا کر ہمارے باغ جناح کے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے ۔

سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کاہ کہ تحریک انصاف اور عمران خان ایک حقیقت ہیں جس کو کرپٹ اور ناجائز حُکمران تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور خوفزدہ ہیں ۔ جلسہ تو ہوگا ضرور ہوگا، انشاء اللہ مرکزی لیڈرشپ اور پولیٹیکل کمیٹی کی مشاورت سے جلسہ کیلئے آئیندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے جلسے میں تاخیر کرائی جارہی ہے لیکن جلسہ ضرور ہوگا، یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہیں لینے والے ہی انہیں حقوق سے محروم کر رہے ہیں۔ سیکیورٹی فراہم کرنے کے ذمہ دار سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکومت سندھ اور دیگر اداروں کو اس کارکردگی پر شرم آنا چاہیے، ہم نے پہلے 21 مارچ کو درخواست جمع کرائی لیکن جلسے کی اجازت نہیں ملی، پھر ہم نے 3 اپریل کو درخواست دی لیکن ابھی تک اجازت نہیں ملی۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر نے مزید کہا کہ 5 مئی کو تحفظ آئین مہم کا جلسہ ہے، پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور دیگر جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔ ہم اجازت اس لیے لینا چاہتے ہیں کہ ہمارے جلسوں میں فیملیز شرکت کرتی ہیں۔ گزشتہ سماعت پر انتظامیہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ جناح گراؤنڈ مزار قائد کا حصہ ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی انتظامیہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مزار قائد کے تقدس کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں نہیں ہوسکتیں، جب وہ موقف ناکام ہوگیا تو دہشتگردی کے خطرات کا بہانہ کر رہے ہیں۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ڈی سی، ایس ایس پی کیا اپنے دفتروں میں بیٹھ کر چھولے بیچ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قانون اور انصاف اندھا ہوسکتا ہے، لیکن ججز اندھے نہیں۔

عدلیہ انتظامیہ کا ضمیر جگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیوروکریسی کا ضمیر ٹرانسفر پوسٹنگ کے ساتھ منسلک ہے۔ عوام پر جوش اور جنون میں ہیں۔ حکومت سندھ، بلاول بھٹو، مراد علی شاہ کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں، سندھ ہائی کورٹ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کراچی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، پولیس نے رپورٹ ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کو جمع کرا دی۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت نہ ملنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جلسے کی اجازت سے انکار پولیس رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہر میں دہشتگردی کی واردات ہوچکی ہیں اور مزید دہشتگردی کے الرٹس ہیں، اس لیے عوامی اجتماعات کی اجازت نہ دی جائے۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راؤ سیف اللہ نے موقف دیا کہ دہشتگردی کے خطرات ہیں اور ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے، ملیر میں ایک دھماکا بھی ہو چکا ہے اور مزید تھریٹس بھی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ دیکھ کر مزہ نہیں آیا، بات یہ ہے کہ آپ لوگوں نے انہیں جلسہ کرنے نہیں دینا اور یہی ان کا بھی گمان ہے۔ کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے اور آپ انہیں جلسے کی اجازت دیں گے؟

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ایک مہینہ کا وقت بتایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی حال ہی میں شہر میں کوئی جلسہ ہوا ہے جس پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اپنایا کہ 2 روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں، اللہ جانے یہ جانیں، آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں۔ آپ بتائیں اجازت کے بغیر جلسہ کرنے پر آپ نے کیا کارروائی کی، کیا ڈنڈے برسائے، رینجرز کا استعمال کیا۔ اپنے بڑوں سے بات کریں، اتنا ظلم نہ کریں، ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں۔ یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں، یہ نہ ہو کہ کوئی واقعہ ہو جائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے۔ ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گا۔ آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں۔ عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll