جی این این سوشل

Bail Approved | Good News for PTI | News Headlines | 12 PM | 20 April 2024 | GNN

18108 لوگوں نے یہ ویڈیو دیکھی ہے

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

اقوام متحدہ میں 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے کی قرارداد منظور

قرار داد پاکستان اور 8 دیگر ممالک نے پیش کی تھی

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 24 مئی کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کا عالمی دن منانے سے متعلق قرارداد کی منظوری دے دی ۔

قرار داد پاکستان اور 8 دیگر ممالک نے پیش کی تھی ۔ قرارداد میں عالمی سطح پر اس دن کو منانے کی دعوت دی گئی ہے اور تمام متعلقہ فریقین کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ مارخور کے تحفظ کی کوششوں کی حمایت میں اس کے مجموعی ماحولیاتی نظام میں اس کے کردار کے پیش نظربین الاقوامی اور علاقائی تعاون کو بڑھانے پر غور کریں۔

مارخور پاکستان کا قومی جانور ہے۔قرارداد میں اقوام متحدہ کے ماحولیات کے پروگرام (یو این ای پی ) کو مارخور کے عالمی دن کو منانے میں سہولت فراہم کرنے پر زور دیا گیا ۔ قرارداد کامتن اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مارخور ایک مشہور اور ماحولیاتی لحاظ سے جانوروں کی اہم نسل ہے جو وسطی اور جنوبی ایشیا کے پہاڑی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔

قرارداد میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ مارخور اور اس کے قدرتی مسکن کا تحفظ ایک ماحولیاتی ضرورت ہے اور علاقائی معیشت کو تقویت دینے ، تحفظ کی کوششوں اور پائیدار سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع ہے۔

پاکستان میں مارخور صوبہ خیبر پختونخوا (کے پی) کے شہر چترال، کوہستان اور کالام کے علاقوں کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان ، صوبہ بلوچستان اور آزاد کشمیر کے کچھ حصوں میں پائے جاتے ہیں۔ مارخور کی نسل ایک زمانے میں معدوم ہونے کے قریب تھی لیکن اب اس کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور یہ دو عشروں میں دوگنا ہو گئی ہے۔

اب یہ مسلسل 10 واں سال ہے جب مارخورکی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔  مارخور کی آبادی 2014 سے سالانہ 2 فیصد کے تناسب سے بڑھ رہی ہے۔  مارخور کی موجودہ تخمینہ شدہ آبادی 3,500 اور 5,000 کے درمیان ہے، ان کی اکثریت خیبر پختونخوا میں ہے، اس کے بعد گلگت بلتستان اور بلوچستان میں یہ پایا جاتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

‏پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کا مقدمہ سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر

سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر 8 مئی کو تین رکنی بینچ سماعت کرے گا

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان تحریک انصاف (‏پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کا مقدمہ سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہوگیا، سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر 8 مئی کو تین رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دیا، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سماعت کرے گا۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ میں شامل ہیں۔

اس حوالے سے رجسٹرار آفس نے سنی اتحاد کونسل اور اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو نوٹس جاری کردیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ دیا تھا، جب کہ پشاورہائیکورٹ نے بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف جب کہ اسپیکر کے پی نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلیں دائر کیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

مریم نواز سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ریجنل ڈائریکٹر کی ملاقات

بیماریوں سے بچاؤ اور علاج کیلئے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مکمل تعاون اور معاونت کی جائے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرقی بحیرہ روم ڈاکٹر حنان بلخی نے ملاقات کی۔

ڈاکٹر حنان بلخی نے پہلی خاتون وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر مریم نواز کو مبارکباد پیش کی جبکہ وزیراعلیٰ مریم نواز نے ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر کا عہدہ سنبھالنے پر ڈاکٹر حنان بلخی کو مبارکباد دی۔

وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ہیلتھ سیکٹر اور خصوصی طور پر عوام میں انفیکشن کنٹرول کے حوالے سے ڈاکٹر حنان بلخی کی خدمات کو سراہا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ بیماریوں سے بچاؤ اور علاج کیلئے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مکمل تعاون اور معاونت کی جائے گی، صحت کا شعبہ اولین ترجیح ہے، دیہی عوام کیلئے 32 فیلڈ ہسپتالوں فعال کر دیئے ہیں، 5 سال کے اندر ہر ضلع میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کا ہدف پورا کریں گے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ریجنل ڈائریکٹر برائے مشرقی بحیرہ روم ڈاکٹر حنان بلخی نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں آباد افراد کو وبائی امراض سے بچانے کیلئے بروقت اقدامات ضروری ہیں، قدرتی آفات کی ہنگامی صورتحال میں صحت کی بروقت سہولیات فراہم کرنے میں ڈبلیو ایچ او تعاون کرے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll