جی این این سوشل

تجارت

کسی کو یقین نہیں تھا معیشت سنبھالنے میں کامیاب ہو جائونگی، شمشاد اختر

بینکنگ سیکٹر کے لوگ طاقتور اور پیسے والے ہیں، میں نے اپنے دور میں بہت سخت فیصلے لیے، تقریب سے خطاب

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کسی کو یقین نہیں تھا معیشت سنبھالنے میں کامیاب ہو جائونگی، شمشاد اختر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسٹیٹ بینک کی سابق گورنر اور سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہاکہ کسی کو یقین نہیں تھا کہ میں اتنے اچھے طریقے سے معیشت سنبھالوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوورسیز چیمبر میں ویمن امپاورمنٹ ایوارڈز کی تقریب سے کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں کہ عالمی سطح کے اداروں میں خواتین کے خلاف تعصب نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر کے لوگ طاقتور اور پیسے والے ہیں، میں نے اپنے دور میں بہت سخت فیصلے لیے، وزارت خزانہ والے سمجھتے تھے مجھے کچھ نہیں پتا، کسی کویقین نہ تھاکہ میں معیشت سنبھالنےمیں کامیاب ہوجاؤں گی۔

سابق گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھاکہ مجھے پریزینٹیشنز دی جارہی تھیں، میں نےکہا میں معیشت دان ہوں یہ رہنے دیں، سول سرونٹس جذبہ نہیں بڑھاتے آپ کو خود ہی کام کرنا ہوتا ہے۔

تجارت

پاکستان نے اخراجات میں کمی لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

آئی ایم ایف کو پیش کردہ پلان کے تحت وفاقی حکومت ایک سال میں 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کم کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان نے اخراجات میں کمی لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

 پاکستان کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اخراجات میں کمی لانے کا پلان پیش کر دیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو پیش کردہ پلان کے تحت وفاقی حکومت ایک سال میں 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کم کرے گی۔

وفاقی وزارتوں کی طرف سے نئی گاڑیاں خریدنے پر مکمل پابندی رہے گی، ایک سال سے خالی گریڈ 1 سے 16 کی تمام پوسٹوں کو ختم کر دیا جائے گا، وفاقی حکومت صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں فنڈنگ نہیں کرے گی۔وفاقی حکومت صرف اہم اور قومی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے وسائل دے گی۔

آئی ایم ایف کو پیش کیے گئے منصوبے کے مطابق انفراسٹرکچر کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیے جائیں گے، کوئی نئی یونیورسٹی قائم نہیں کی جائے گی، صوبائی حکومتیں اپنے ماتحت آنے والی جامعات کو خود فنڈنگ کریں گی، آئندہ مالی سال سے اراکین اسمبلی کی ترقیاتی سکیموں پر مکمل پابندی کا امکان ہے۔

دوسری جانب ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن اور معاشی ٹیم کے درمیان نئے قرض پروگرام پر تاحال حتمی بات چیت نہ ہو سکی، آئی ایم ایف مشن 3 روز کے بعد دورہ مکمل کر کے واپس روانہ ہو جائے گا، مشن کے دورہ کے اختتام پر نئے قرض پروگرام کا معاہدہ نہ ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نئے قرض پر بات چیت شروع ہے لیکن مکمل نہیں ہو گی، آئی ایم ایف مشن دورہ مکمل کر کے واپس جانے کے بعد معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کرے گا، مشن کے واپس روانہ ہو جانے کے بعد بھی آئی ایم ایف سے بات چیت جاری رہے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے اپنی گائیڈ لائن میں آگاہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال بجلی اور گیس کے ریٹ بروقت طے کیے جائیں، آئندہ بجٹ میں ٹیوب ویل کی سبسڈی ختم کردی جائے ، توانائی اصلاحات کے بغیر پاکستانی معیشت خطرات سے دوچار رہے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آزادی مارچ کیس، عمران خان، شاہ محمود، شیخ رشید اور دیگر رہنما مقدمے سے بری

جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آزادی مارچ کیس، عمران خان، شاہ محمود، شیخ رشید اور دیگر رہنما مقدمے سے بری

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ اسلام آباد نے آزادی مارچ پر تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمات میں سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کو بری کر دیا۔

عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کی بریت کی درخواستوں پر جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس خان نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔وکیل نعیم پنجوتھہ، سردار مصروف اور آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے اور بریت کی درخواستوں پر دلائل دیئے۔

اس موقع پر اسد عمر، سیف اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ فیصل جاوید، زرتاج گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پر سیکشن 109 کا الزام ہے کہ ان کی ایماء پر ہنگامہ ہوا، مقدمہ درج کرنے کی اتھارٹی صرف اس کے پاس ہے جس نے دفعہ 144 نافذ کی۔ غیر مجاز شخص کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی، جس ایف آئی آر کی بنیاد ہی غلط ہو وہ مقدمہ آگے کیسے چل سکتا ہے۔ کوئی ویڈیو شواہد بھی عمران خان کی حد تک پیش نہیں کیے جاسکے، پرامن احتجاج پر بھی ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

وکیل نعیم پنجوتھہ نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ایک ہی نوعیت کے مختلف تھانوں میں 19 مقدمات درج ہیں، اسی نوعیت کے مقدمات میں عدالتوں نے عمران خان کو بریت دی ہے۔ جو الزامات لگائے گئے اگر وہ بے بنیاد ہوں تو عدالت ملزمان کو بری کر سکتی ہے، عمران خان کے خلاف مقدمات سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے تھے۔ عمران خان کی کال پر پرامن احتجاج کیا گیا تھا، شیلنگ کی وجہ سے درختوں کو آگ لگی، کسی ورکر نے کوئی آگ نہیں لگائی۔

سردار مصروف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غیر مجاز افراد کی جانب سے ایف آئی آر کا اندراج قانون کے خلاف ہے، خلاف قانون ایف آئی آر پر کیس نہیں چلایا جا سکتا، اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر بھی موجود ہے۔عمران خان اور دیگر ملزمان کو عدالت باعزت بری کرے۔

بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان ، سیف اللہ نیازی، زرتاج گل اور اسد عمر کو بری کردیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج، توڑ پھوڑ پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بھی عمران خان سمیت دیگر کو بری کر دیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شہزاد خان نے عمران خان، شیخ رشید، فیصل جاوید خان، علی نواز اعوان، شاہ محمود قریشی، قاسم سوری، راجا خرم نواز اور دیگر ملزمان کی آزادی مارچ اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں بریت کی درخواستیں منظور کیں۔

درخواست بریت پر دلائل پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف اور آمنہ علی نے دیئے، وکلا نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان پر ایما کی حد تک کیس ہے، تمام لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔

بعد ازاں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے احتجاج اور توڑ پھوڑ پر تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ میں بھی عمران خان سمیت دیگر کو بری کر دیا۔

واضح رہے کہ 15 مئی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے آزادی مارچ کے دوران تھانہ کھنہ میں درج مقدمہ میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو بری کر دیا تھا۔
 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع

وفد میں ماہرین اور فوجی اہلکار شامل، یہ افراد ہیلی کاپٹر حادثے کا جائزہ لیں گے اور حادثہ کی وجوہات کا تعین کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع

ایرانی صدر ابراہیم ریئسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چیف آف سٹاف محمد باقری کے حکم پر ملک کے صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

محمد باقری نے یہ ذمہ داری ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے سپرد کی ہے۔ اس وفد میں ماہرین اور فوجی اہلکار شامل ہیں۔ یہ افراد ہیلی کاپٹر حادثے کے طول و عرض کا جائزہ لیں گے اور حادثہ کی وجوہات کا تعین کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفد ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے میں جائے حادثہ پر پہنچا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ فیلڈ تحقیقات کے نتائج کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

ایرانی ہلال احمر نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہونے کے فوراً بعد اس تک فوری طور پر پہنچا نہیں جا سکا۔ ہلال احمر کے مطابق ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد حادثہ کے ابتدائی لمحات میں ہی ہلاک ہو گئے۔ ہیلی کاپٹر 2500 میٹر کی بلندی پر اڑتے ہوئے گر کر تباہ ہوا۔

حادثہ کے بعد ہیلی کاپٹر کی ابتدائی تصاویر سے معلوم ہوا کہ ہیلی کاپٹر تقریباً جل چکا تھا۔ بظاہر لگتا ہے کہ ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات کی وجہ سے آذربائیجان کے ساتھ ایرانی سرحد پر ایک ناہموار علاقے میں پہاڑ کی چوٹی سے ٹکرا کر تباہ ہوا۔

غیر م ملکی میڈیا کے مطابق بعض تجزیہ کاروں نے بیانات میں کہا کہ ان کے خیال میں ہیلی کاپٹر شدید دھند اور خراب موسمی حالات کے درمیان تبریز کے علاقے میں ایک پہاڑ سے ٹکرا گیا۔ یہ امکان اس لیے بھی ہے کہ ہیلی کاپٹر تقریبا مکمل طور پر جلا ہوا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll