جی این این سوشل

پاکستان

عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر دیا

مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے علاوہ ہر جماعت سے اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر دیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کردیا ہے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے علاوہ ہر جماعت سے اتحاد ہو سکتا ہے۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر وکلا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان ہمارے چئیرمین تھے چئیرمین ہے اور چئیرمین رہیں گے اس میں کوئی دو آراء نہیں ہے، انہوں نے بہت کوشش کی جلدی جلدی سزائیں سنا کر تاکہ عمران خان سے ہمیں دور رکھا جاسکے مگر میں واضح کردوں کہ عمران خان ہمارے لیڈر تھے لیڈر ہے اور وہی تاحیات چئیرمین رہیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات ہوئی، جیل انتظامیہ سے طے ہوا تھا کہ چھ وکلا ملاقات کریں گے، جیل انتظامیہ نے جمعرات والا دن ملاقات کیلئے ختم کردیا تھا۔ کل کی طرح آج بھی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی، عمران خان سے انتظار پنجوتھا کی ملاقات ہونا ضروری تھی، آج صرف چھ وکلا کو ملنے کی اجازت ملی۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو بےبنیاد مقدمے میں بند کر رکھا ہے، نیب کا ادارہ صرف بانی پی ٹی آئی کو سزا دلوانے کیلئے ہے۔ نواز شریف، مریم نواز اور آصف زرداری کو کھلی چھوٹ ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی نیب کیس میں جیل میں ہیں۔ عمران خان نے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے کہ کیسے ایف آئی اے اور نیب سیاسی انتقامی کارروائیاں صرف میرے ہی خلاف عمل میں لا رہا ہے۔ 

 بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کردیا ہے۔ یہ بانی پی ٹی آئی کا اختیار ہے کون سے کھلاڑی کو کہاں کھلانا ہے، کسی ادارے یا سیاسی جماعت سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لاہور کی تنظیم پر ہماری توجہ ہے، اس کیلئے کوآرڈینیشن کمیٹی بنائیں گے جس میں سلمان اکرم راجا کا بڑا کردار ہوگا۔ نوازشریف، شہباز شریف، عبدالعلیم خان اور عون چوہدری  فارم 45 کے مطابق لاہور سے الیکشن ہار چکے ہیں۔

بیرسٹرگوہر نے مزید کہا کہ اگر کوئی مذاکرات ہوئے تو میڈیا کو آگاہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان سے بات چیت جاری ہے، امید ہے ہم اور مولانا فضل الرحمان اکٹھے ہوجائیں گے، الائنس کو مکمل کرنے کے ہم بہت قریب ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، ہمیں جلسوں کی اجازت بھی نہیں دیتے اور کہتے ہیں شکوہ بھی نہ کریں، تحریک انصاف ایک بڑی جماعت ہے۔

دنیا

روسی صدر لادیمیر پیوٹن کی چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات

رواں سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی صدر لادیمیر پیوٹن کی  چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات

روس کے صدر لادیمیر پیوٹن کی چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات، چینی صدر نے انہیں پانچویں بار صدارتی منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ولادیمیر پیوٹن کی قیادت میں روسی قوم تعمیر و ترقی میں نئی اور بڑی کامیابیاں حاصل کرے گی۔شی جن پنگ نے کہا کہ رواں سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، دونوں بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے اور بڑے ممالک اور ہمسایوں کے درمیان باہمی احترام، ہم آہنگی اور باہمی مفاد کی مثال قائم کی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برسوں کے دوران ان کی صدر پیوٹن سے چالیس سے زائد مرتبہ ملاقات ہوئی ،دونوں سربراہان نے قریبی رابطہ برقرار رکھا اور چین روس تعلقات کی مثبت، مستحکم اور ہموار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک رہنمائی فراہم کی ۔

ان کا کہنا تھا کہ آج چین روس تعلقات جس سطح پر ہیں وہ سخت محنت کا نتیجہ ہے ۔ چین روس تعلقات کی مسلسل ترقی نہ صرف دونوں ممالک اور ان کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے بلکہ خطے اور دنیا بھر میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی سازگار ہے، نئے سفر میں چین،روس کے ساتھ ایک اچھے ہمسائے، اچھے دوست اور باہمی اعتماد کے اچھے شراکت دار کے طور پر کام کرنے۔

دونوں سربراہان مملکت نے سرمایہ کاری، عوامی اور بین الاقوامی شعبوں میں باہمی تعاون پر حکومتوں کے درمیان تعاون کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی رپورٹس سنیں،متعلقہ پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل میں تعاون کو مزید فروغ دینے کی تجاویز کی توثیق کی۔

شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین اور روس کے تعلقات ہمیشہ سے مستحکم ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جامع سٹریٹجک کوآرڈینیشن مسلسل مضبوط ہوئی جس سے عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ چین اور روس دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ، ابھرتی مارکیٹ کے بڑے ممالک اور دو طرفہ سٹریٹجک تعلقات کی وسعت اور سٹریٹجک تعاون کو بڑھانے، باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے اور عالمی کثیر قطبیت اور اقتصادی گلوبلائزیشن کے تاریخی رجحان کے مطابق ایک مشترکہ سٹریٹجک انتخاب ہے۔

 اس موقع پر صدر پیوٹن نے کہا کہ روس اور چین کی حکومتوں کے درمیان تعاون کا طریقہ کار اچھی طرح سے کام کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں مسلسل ترقی ہوئی ہے۔

روس اور چین کے تعلقات کا قیام اور ترقی اچھی ہمسائیگی ، دوستی، باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی ہے جو مختلف آزمائشوں پر پوری اتری ہے، آج دونوں فریقوں نے تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے جس سے باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا اور وسعت دینے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ روس چین کے ساتھ مل کر یوریشین اکنامک یونین اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے درمیان ڈاکنگ کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔

روسی فریق اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر چین کے معروضی اور منصفانہ موقف کو سراہتا ہے اور چین کے ساتھ قریبی تزویراتی تعاون جاری رکھنے، ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے، دنیا میں کثیر قطبیت کے عمل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دینے اور مزید نتائج کے حصول کے لئے روس چین جامع سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ق لیگی رہنما طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی

طارق بشیر چیمہ نے معافی سپیکر چیمبر مانگی ہے، ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ق لیگی رہنما طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی

مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی طارق بشیر چیمہ نے نازیباالفاظ پر زرتاج گل سے معافی مانگ لی۔

زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ تلخ کلامی کا معاملہ تشدت اختیارکرگیا۔ تحریک انصاف کے اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ ملاقات کی ۔ ملاقات میں تحریک انصاف نے طارق بشیر چیمہ کی رکینت معطلی اور زرتاج گل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تاہم اسپیکر ایاز صادق کی کوششوں سے طارق بشیر چیمہ اور زرتاج گل کے معاملہ پر راضی نامہ ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں تلخ کلامی کے بعد ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے پی ٹی آئی رکن زرتاج گل سے معافی مانگ لی۔زرتاج گل نے طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرلی، اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق نے دونوں کے درمیان معاملہ ختم کر ایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے اسپیکر کا شکریہ ادا کیا، پی ٹی آئی اراکین سمیت تمام فریقین نے اسپیکر کے کردار کو سراہا۔

بجٹ سیشن سے قبل زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ تلخ کلامی پر تحریک انصاف کے اراکین نے اسپیکر قومی اسمبلی کے ساتھ بات چیت کی۔ تحریک انصاف نے بجٹ سیشن کیلئے طارق بشیر چیمہ کی رکنیت معطلی کا مطالبہ کر دیا ۔

تحریک انصاف نے طارق بشیر چیمہ سے فلور پر معافی کا مطالبہ کیا تو مسلم لیگ ق کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے فلور پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا کہا کہ اسپیکر چمبر میں ہی زرتاج گل سے معافی مانگنے کو تیار ہیں۔

واضح رہے کہ طارق بشیر چیمہ اپنی تقریر کے بعد زرتاج گل کی نشست کی طرف بڑھے تھے اور انہوں نے زرتاج گل کو کچھ نا زیبا الفاظ کہے تھے۔

طارق بشیر چیمہ کے زرتاج گل کو کہے الفاظ پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان بھڑک اٹھے تھے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین طارق بشیر چیمہ کی طرف لپکے تھے۔ واقعے کے بعد ایوان میں پی ٹی آئی اراکین کے شدید احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ پر اسرائیلی فوجی کنٹرول سے اتفاق نہیں کروں گا: اسرائیلی وزیر دفاع

غزہ میں اسرائیلی سکیورٹی کی موجودگی اسرائیلی جانوں کے غیر ضروری نقصان کا باعث بنے گی، یوو گیلنٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ پر اسرائیلی فوجی کنٹرول سے اتفاق نہیں کروں گا: اسرائیلی وزیر دفاع

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے اور حماس کے خاتمے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوجی حکمرانی سے اتفاق نہیں کرتے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گیلنٹ نے ایک پریس کانفرنس میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کی شکست کے بعد اسرائیل کے غزہ پر کنٹرول نہ کرنے کا اعلان کریں۔

گیلنٹ نے مزید کہا کہ جنگ کے بعد غزہ میں اسرائیلی سکیورٹی کی موجودگی اسرائیلی جانوں کے غیر ضروری نقصان کا باعث بنے گی۔  انہوں نے حماس کی متبادل گورننگ باڈی تشکیل دینے کی درخواست کی تھی لیکن انہیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔

 گیلنٹ نے کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا کہ جلد ہی ہم سے یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہا جائے گا کہ اسرائیلیوں کو شمال میں اپنے گھروں کو معاہدے کے ذریعہ واپس جانا چاہیے یا ان کی واپسی فوجی کارروائی کے ذریعہ ہونا چاہیے۔

رفح میں فوجی آپریشن کے حوالے سے اسرائیل اور امریکہ کے درمیان تنازع کے بارے میں گیلنٹ نے کہا کہ ہم اس تنازع کو انٹرویوز اور بیانات کے ذریعہ نہیں بلکہ بند کمروں میں حل کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ی بات بھی قابل غور ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کی پٹی کے انتظام کے حوالے سے ناقص منصوبہ بندی کی روشنی میں نیتن یاہو اور فوج کے درمیان تناؤ کی کیفیت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll