جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دورہ آذربائیجان، منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس نامزد

جسٹس منیب اختر کل ہی بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھائیں گے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کل آٹھ روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ ہوں گے، جسٹس منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس ہونگے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 18 مئی سے 25 مئی تک غیر ملکی دورے پر ملک سے باہر ہوں گے۔ اس دوران جسٹس منیب اختر قائم مقام چیف جسٹس کے فرائض سرانجام دیں گے۔

اس سلسلے میں جسٹس منیب اختر کل ہی بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ ججز بلاک میں صبح ساڑھے 10 بجے منعقد ہوگی۔

جسٹس یحییٰ آفریدی جسٹس منیب اختر سے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف لیں گے۔ حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے ججز اور سینئر وکلاء بھی شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کل آذربائیجان کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ اس دوران وہ اکانومک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) ممالک کی چیف جسٹسز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو پی ٹی آئی سے کئے سلوک کی ندامنت ہو گی، وزیر اعلیٰ کے پی

پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے الیکشن میں تاخیر کی اجازت دی، علی امین گنڈاپور

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ایک دن سیاسی جماعتوں کو پی ٹی آئی سے کئے سلوک کی ندامنت ہو گی، یقین ہے کہ ان کی اصلاح ہو گی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور آزاد کشمیر میں دیکھ لیا اگر ہم باہر نکل آئے تو آپ کا کیا ہوگا، وفاق کے پاس 15 دن کا وقت ہے مجھ سے بات کرے، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، واپڈا کی مدد کے بغیر بجلی کا ایک یونٹ بھی چوری نہیں ہوسکتا۔ علی امین گنڈا پور نے نگران دور کے تمام اقدامات کی تحقیقات کروانے کا اعلان کردیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ نگران دور میں انتظامی اور معاشی اقدامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹیاں بنائی جائیں گی، نگراں حکومت کا دورانیہ بڑھنے کی وجہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تھی، جو بھی پی ڈی ایم نے کیا وہ ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، اپوزیشن کا نگراں حکومت کے بجٹ کے خلاف بیان دینا خود پر تنقید کرنے کے برابر ہے۔

وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ ایک ناایک دن پی ٹی آئی کے ساتھ کیے مظالم پر افسوس ہوگا، تنقید ہوتی ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی نہیں رہی لیکن پارٹی نشان نہ ہونے کے باوجود عوام نے ہمیں اکثریت دی، اراکین کی تعداد بتارہی ہے کہ کارکردگی ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن پرظلم ہوا ان ہی پر الزامات لگائے جارہے ہیں، پورا ملک جانتا ہے ہماری پارٹی مظلوم ہے، ہمارے لوگوں کو اغواء کیا گیا، ہمارے ساتھ ظلم پر کسی کو جمہوریت یاد نہیں آئی۔

تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ جو دھاندلی ہوئی ہے تو اس پر حلقے کھلیں گے اور چوری کیا ہوا مینڈیٹ ہمیں ضرور ملے گا، کوئی کہتا ہے کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں تو سب سے پہلا میرا حلقہ کھول لو، ہم سب اپنے حلقے کھولنے کو تیار ہیں، کیا اپوزیشن تیار ہے؟

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں تو ذمہ داریاں بھی پوری کریں، خیبر پختونخوا کو وفاق سے 300 ارب روپے کم ملے، میں ریکارڈ کے مطابق بات کررہا ہوں، آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے، آئی ایم ایف شرائط کے تحت 96 ارب روپے ہمیں وفاق کو دینے ہیں تو ہمیں ہمارے ہی پیسے نہیں مل رہے لیکن تب بھی میں اپنا فرض پورا کروں گا اور یہ پیسے دوں گا، پر کیا پنجاب اور سندھ اس فرض کو پورا کریں گے؟

علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ اپنے لوگوں کا حق مانگنے پر غیر ذمہ دار کہا جاتا ہے، اپنا حق لینا جانتے ہیں، خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، وفاق نے50 ارب دینے ہیں، وہ 2 ماہ کے اندر چاہیئے، مجبور نہ کریں پھر آپ کہتے ہیں غیر ذمہ دارانہ بیان دیتا ہوں، تو اپنے لوگوں کی حق کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو میں ہوں غیر ذمہ دار۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حق مانگنا غیرذمہ داری ہے تو اس سے بھی آگے جاؤں گا، ہم چپ نہیں ہوں گے، ہم حق لینا جانتے ہیں، ہم نے حق لے کے دکھایا بھی ہے، ہماری تاریخ عیاں ہے، بار بار درخواست نہیں کی جاتی ہے، اس کی بھی حد ہوتی ہے، چور کون ہے ساری دنیا جانتی ہے۔ پی ٹی آئی سے سلوک پر سیاسی جماعتوں کوایک نہ ایک دن ندامت ہوگی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ صوبے میں بیٹھنے والا صوبے کو ریلیف دلوائے گا، ریلیف نہ دینے والے کو اندر بھی کرسکتا ہوں، عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کے لیے نہیں گھرکی جنگ کے لیے دیا ہے، ہم سسی بجلی دے رہے ہیں تو کیا اپنا حق نہ مانگیں، حق نہیں دیا جارہا، ٹیکس بھی لگائے جارہے ہیں، ہر آپشن استعمال کریں گے اور حق لے کر دکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کا مسئلہ 15 دن میں حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میں آن آف کروں گا، پی ٹی آئی حکومت 16 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت چھوڑ کر گئی تھی، میں اپنے عوام کے لیے چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا، چور کون ہے سب جانتے ہیں، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاؤں گا، ایک کے بعد ایک لیکس آرہی ہیں، سب کو پتا چل رہا ہے کہ کس نے چوری کی ہے۔

علی امین گنڈا پور نے سوال کیا کہ کشمیر میں ایک دن میں آپ کی ہوا نکل گئی، ہم آگئے تو تمھارا کیا ہوگا؟ ہمیں اس بات پر نہیں لائیں، بیٹھے اور مسئلے کا حل کریں، ورنہ غیر ذمہ داری ایک چھوٹا لفظ بن جائے گا، جب آپ کی برداشت ختم ہوجائے گی تو ہم کہیں گے کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، فاٹا اور پاٹا میں مجھ سے بات کیے بغیر کسی کا باپ بھی ٹیکس نہیں لگا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک تو انہوں نے مینڈیٹ چوری کیا ہوا میں یہی برداشت کر رہا ہوں، اس کا احسان نہیں مان رہے، 19ویں ترمیم بھی آسکتی ہے وہ بھی بن سکتی ہے، ہم ایک اور ترمیم کرسکتے ہیں، جو پہلے ٹیکس لگائیں ہیں وہ ظلم ہے، نان فائلر ٹیکس میں امیر غریب میں فرق ہی نہیں ہے، یہ کیسا پاکستان ہے، یہ کیسی روایت ہے؟ ہمیں چھوٹ دیں، بجلی کی چوری کون کروارہا ہے؟ واپڈا کے بغیر کوئی بجلی چوری نہیں کرسکتا، چوری بھی خود کراؤ اور چور مجھے کہو اور کہا کہ یہ غیر ذمہ دار وزیر اعلی ہے یہ چپ ہوجائے گا تو ان کو اندازہ نہیں کہ ان کا پنگا غلط شخص سے پڑ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ صوبے کے معاملات صوبے کے ساتھ بیٹھ کے حل ہوں گے، جو بھی ہوگا اس میں ہماری رضامندی ہوگی، عوام میری طاقت ہے، وہ میری ٹیم ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقے کے کام کی دیکھ بھال کریں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک پیسہ نہیں دیا گیا، وقت گزر گیا سب کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بشریٰ بی بی کا عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار

عمران خان کے سمجھانے پربشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت میں بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، عمران خان اور وکلا کے سمجھانے پر عدم اعتماد ختم کیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں بشری بی بی نے روسٹرم پر جاکر عدالت پرعدم اعتماد کا اظہار کیا۔

بشری بی بی نے کہا کہ گزشتہ سماعت میرے بغیر کی گئی اور میں انتظار کرتی رہی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ گزشتہ سماعت بغیر کارروائی ملتوئی ہوئی تھی۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہمیں کسی نے سماعت ملتوی ہونے پر آگاہ نہیں کیا، میں ناانصافیوں کا شکار ہوں ہمیں آپ پر اعتماد نہیں جیسے سابقہ ججز پر نہیں تھا۔

جج نے کہا کہ گزشتہ سماعت جیل انتظامیہ کی استدعا پر ملتوی کی تھی۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا سے پوچھا کہ کیا آپ بھی عدم اعتماد کرتے ہیں؟ اس پر وکلاء نے استدعا کی کہ ہمیں عدالت پر اعتماد ہے تاہم موکل سے مشورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

سماعت میں ڈیڑھ گھنٹے کا وقفہ آیا اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وکلاء ڈیڑھ گھنٹے تک بشری بی بی کو سمجھاتے رہے بعد ازاں بشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا۔

سماعت کے آغاز پر بشری بی بی کمرہ عدالت آئیں اور فیملی کارنر میں نہ گئیں بلکہ میڈیا باکس کے سامنے بیٹھ گئیں۔ بشری بی بی کمرہ عدالت آکر بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سے ملنے بھی نہ گئیں۔ بانی پی ٹی آئی کے اصرار کے باوجود بشری بی بی فیملی کارنر میں نہ گئیں۔

بشری بی بی بیٹیوں سے ملنے عدالت سے باہر گئیں اور بیٹیوں کو باہر بلایا۔ بشری بی بی نے پہلی مرتبہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے ملنے سے انکار کیا۔

بشری بی بی نے دوپہر دو بجے کمرہ عدالت میں ہی نماز ظہر ادا کی۔ ملزمان کے وکلاء نے مشاورت کے بعد عدالت میں نئی درخواست دائر کی۔ درخواست میں نیب عدالت سے دیگر مقدمات کی طرح ہر 14 روز بعد کیس کو سننے استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

آج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آئے کسی بھی گواہ کا بیان قلم بند نہ ہوسکا، عدالت نے 22 مئی کو درخواست کی سماعت کے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll