جی این این سوشل

پاکستان

یوکرین اور روس کا تنازع کسی کے مفاد میں نہیں ، وزیر اعظم 

ماسکو:  وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس کا تنازع کسی کے مفاد میں نہیں ، تنازع سے بڑی بڑی معیشتوں کو بھی اثر پڑتا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یوکرین اور روس کا تنازع کسی کے مفاد میں نہیں ، وزیر اعظم 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ  وزیراعظم عمران خان سے روسی  صدر ولادی میر وی پیوٹن کی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں  نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور پرتبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ   دوطرفہ تعلقات کو مثبت طور پر مستقبل میں مزید فروغ ملےگا۔ یوکرین اور روس کا تنازع کسی کے مفاد میں نہیں ہے ، تنازع سے بڑی بڑی معیشتوں کو بھی اثر پڑتا ہے ، ملاقات میں توانائی سے متعلق ممکنہ منصوبوں پر تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ  اعتماد اور ہم آہنگی پر مبنی تعلقات کومختلف شعبوں میں مزید گہرا اور وسیع کیا جائے گا۔وزیراعظم نے پاکستان اور روس کے مابین پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن کی اہمیت کا اعادہ کیا ۔ وزیراعظم نے روس کے ساتھ طویل المدتی، کثیر جہتی تعلقات کے فروغ میں پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق  وزیراعظم نے انسانی بحران سے نمٹنے اور افغانستان میں ممکنہ اقتصادی بحران کو روکنے کی فوری ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی ، وزیراعظم نے  مقبوضہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ   وزیر اعظم نے علاقائی امن و استحکام کے لیے نقصان دہ پیش رفت کو بھی اجاگر کیا،  وزیراعظم نے ایسے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جو علاقائی توازن کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوں۔ وزیراعظم نے روس اور یوکرین کے درمیان تازہ ترین صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ   پاکستان کو امید ہے کہ سفارت کاری سے فوجی تنازعہ کو ٹالا جاسکتا ہے۔  تنازعہ کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور یہ کہ ترقی پذیر ممالک ہمیشہ تنازعات کی صورت میں معاشی طور پر سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔تنازعات کو مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم  نے  دنیا میں انتہا پسندی اور اسلام فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات پر تشویش کا اظہار  کیا، وزیراعظم نے بین المذاہب ہم آہنگی اور بقائے باہمی کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان

پنجاب کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی بحال کردی گئی

چند روز قبل بعض وجوہات کی بنا پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی تحلیل کردی گئی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی بحال کردی گئی

 پنجاب حکومت نے  قانون سازی کیلئے بڑا فیصلہ کر لیا ،کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی بحال کردی ۔ 

تفصیلات کےمطابق  پنجاب حکومت کی جانب سے کابینہ کمیٹی برائے قانو ن سازی بحال کردی گئی،کابینہ کمیٹی مسودہ قوانین کی منظوری دے گی ،کابینہ کمیٹی کی منظوری کے بعد ہی تمام مسودہ قانون کابینہ میں پیش  کیے  جائیں گے ، کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔  

 واضح رہے کہ چند روز قبل بعض وجوہات کی بنا پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی تحلیل کردی گئی تھی۔   

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کا نام چانسلر کے انتخاب کیلئے جاری فہرست میں شامل نہ کرنے پر آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل کوآرڈی نیٹر و مشیر ذلفی بخاری نے وکلا کے ذریعے یونیوسٹی سے جواب طلب کرلیا،وکلا کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام چانسلر شپ کی فہرست میں شامل نہ کرکے زیادتی کی گئی ہے اور آکسفورڈ یونیورسٹی کا یہ فیصلہ غیرمنصفانہ اور سیاسی ہے،خط کے متن کے مطابق  تحریری جواب نہ ملا تو کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا،یونیورسٹی کو بتانا ہوگا کہ اس پر کس قسم کا دباؤ ڈالا گیا یا وہ کیا وجوہات تھیں کہ بانی پی ٹی آئی کا نام شامل نہیں ہوا۔

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے،ذرائع کے مطابق یونیورسٹی نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کے سبب ان کا نام چانسلر شپ کیلئے شامل نہیں کیا تھا اور اس وجہ پر بھی غور ہوا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور یہ بھی واضح نہیں کہ ان کی رہائی کب ممکن ہوگی،اس حوالے سے ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ کے آربریٹری ڈیٹینشن گروپ، ایمنسٹی اور وکلا کی رائے یونیورسٹی کے سامنے رکھ دی تھی اوریونیورسٹی پر واضح کردیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوسزا سیاسی وجوہ کے سبب سنائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ وکلا کی رائے کے سبب ہی یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کو اجازت دی تھی کہ وہ چانسلر شپ کیلئے اپنے کاغذات جمع کرائیں، بانی پی ٹی آئی کے چانسلر بننے سے یونیورسٹی کی عزت میں اضافہ ہوتا،یاد رہے کہ علیمہ خان کہہ چکی ہیں کہ ذلفی بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے چانسلر شپ کی کمپین شروع کی تھی، بانی پی ٹی آئی کے دستخط والے خط کے بعد برطانیہ میں چانسلرشپ کیلئے مہم چلائی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

 رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 13.45فیصد اضافہ

ادارہ شماریات کےمطابق   4 ماہ کے دوران برآمدات کا حجم 10 ارب 88 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 رواں مالی سال کے دوران برآمدات میں 13.45فیصد اضافہ

 رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران برآمدات میں 13اشاریہ 45فیصد اضافہ ہوگیا۔  

ادارہ شماریات کےمطابق   4 ماہ کے دوران برآمدات کا حجم 10 ارب 88 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ، گزشتہ مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں برآمدات کا حجم 9 ارب 59 کروڑ ڈالر تھا ۔

 رپورٹ کےمطابق  اکتوبر میں مجموعی برآمدات میں سالانہ 10.64 فیصد کا اضافہ  ہوا، اکتوبر میں مجموعی برآمدات کا حجم 2 ارب 97 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال اکتوبر میں برآمدات کا حجم 2 ارب 69 کروڑ ڈالر تھا،ستمبر کی نسبت اکتوبر میں برآمدات میں 4.90 فیصد اضافہ ہوا، ستمبر میں برآمدات کا حجم 2 ارب 83 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔   

رواں مالی سال پہلے 4 ماہ کے دوران مجموعی درآمدات میں 5.17 فیصد اضافہ ہوا،4 ماہ کے دوران مجموعی درآمدات کا حجم 17 ارب 85 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں  درآمدات کا حجم 16 ارب 98 کروڑ ڈالر تھا ،اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 8.02 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،اکتوبر میں مجموعی درآمدات کا حجم 4 ارب 47 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ سال اکتوبر میں درآمدات کا حجم 4 ارب 86 کروڑ ڈالر تھا، ستمبر کے مقابلے اکتوبرمیں درآمدات میں 3.93 فیصد کمی ریکارڈ  کی گئی،ستمبر میں مجموعی درآمدات 4 ارب 65 کروڑ ڈالر تھیں ۔   

رپورٹ کےمطابق  رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 5.19 فیصد کمی ہوئی،جولائی تا اکتوبر تجارتی خسارہ 6 ارب 97 کروڑ ڈالر سے زائد رہا، گزشتہ سال اسی عرصے تجارتی خسارہ 7 ارب 39 کروڑ ڈالر تھا، اکتوبر میں تجارتی خسارے میں سالانہ 31.09 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی، اکتوبر میں تجارتی خسارہ 1 ارب 49 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ، گزشتہ سال اکتوبر میں تجارتی خسارہ 2 ارب 17 کروڑ ڈالر سے زائد تھا،ستمبر کے مقابلے اکتوبرمیں تجارتی خسارے میں 19.69 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔   

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll