پاکستان
سنیئے میاں جو بائیڈن
جوبائیڈن آپ ایسا بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ امریکی صدر کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہم آج تک امریکہ کے علاوہ کسی کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوئے۔ یہ بیان ان رہنماؤں کی توہین ہے جو امریکہ سے خراب تعلقات پرہر وقت کڑھتے رہتے ہیں۔
پاکستان کے دفاع کا سب سے بڑا جواز اور ہتھیار اس کے ایٹمی اثاثے ہیں۔ پاکستانیوں نے ان اثاثوں کے خاطر اپنے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگایا۔غربت، کم شرح خواندگی، بے روزگاری ، صحت کی عدم سہولیات تک برداشت کیں۔ انھی عوامل کے باعث جہالت ، دہشت گردی اورامریکی جنگ تک ہمارے سر پر مسلط کی گئی۔ لیکن یہ قوم ڈٹی رہی ۔ اپنے اصل اثاثوں اوران کے رکھوالوں پر کبھی آنچ نہیں آنے دی۔ پاکستانیوں کا ایک ہی فخر ہے کہ وہ اسلامی ممالک کی واحد ایٹمی قوت ہے۔ لیکن سپر پاور امریکہ کے صدرکا یہ بیان دینا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے اوراسے کوئی بھی استعمال کر سکتا ہے۔
جوبائیڈن آپ ایسا بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ امریکی صدر کو معلوم ہونا چاہیئے کہ ہم آج تک امریکہ کے علاوہ کسی کے ہاتھوں استعمال نہیں ہوئے۔ یہ بیان ان رہنماؤں کی توہین ہے جو امریکہ سے خراب تعلقات پرہر وقت کڑھتے رہتے ہیں۔ کیا یہی صلہ ہے ان تمام وفاؤں کا جو ہم نے روس کو پارہ پارہ کر دیا؟امریکہ کے کہنے ہر افغانستان میں ان لوگوں سے بھی جنگ کی جو کل تک امریکہ کے سر کا تاج تھے؟ ہم نے اس کے بدلے چاہا ہی کیا ہے امریکہ سے۔ "تھوڑی سے عزت"۔
جناب یہ کہاں کہ شرافت ہے کہ ابھی ہمارے وزیر خارجہ جناب بلاول بھٹو نے سرکاری خرچ پرامریکہ سمیت یورپ اور مشرق وسطیٰ کا طویل دورہ کیا تاکہ پاکستان کا امیج بہتر بنایا جا سکے۔ پاکستان کی خودمختاری امریکیوں اور یورپینز کے دلوں میں راسخ کی جا سکے۔ ابھی تو اس جہاز کے ٹائر بھی ٹھنڈے نہیں ہوئے جس پر جناب وزیر خارجہ وطن واپس پہنچے ہیں۔ کیا یہ وہی جو بائیڈن ہیں جن سے تعلقات کے گن زرداری صاحب گاتے ہیں؟ میاں بائیڈن کچھ تو خیال کریں۔ابھی تو میرے عظیم انتھک وزیر اعظم میاں شہباز شریف امریکہ میں اقوام متحدہ سے خطاب کر کے آئےہیں۔ وہاں پرپاکستان کی عظمت بیان کی، خودمختاری کا یقین دلایا۔ یقین جانیں امریکہ سے تعلقات کی خرابی کا جتنا رنج جنابِ شہباز شریف کو تھا شاید ہی کسی کو پاکستان میں ہو گا۔ ایسی طوطا چشمی امریکی صدر کو ہرگز زیب نہیں دیتی ۔ ہم ہیں کہ آپ کے غم میں گھلے جا رہے ہیں اور آپ؟
جناب بائیڈن خدارا ہم اس سلوک کے بالکل مستحق نہیں ہیں۔ اللہ اکبر، میں کیسے یہ بھول سکتا ہوں کہ ہمارے عظیم سپہ سالار جناب قمر جاوید باجوہ ابھی امریکہ سے تازہ تازہ ہو کر آئے ہیں ۔ شاید ان کے بوٹوں پر امریکی دھول صاف بھی نہیں ہوئی ہو گی کہ یہ بیان آ گیا۔ ہمیں روس اور چین جیسے ملحدوں کی فہرست میں کھڑا کرنا ہرگزہرگزنا انصافی ہے۔ ہم نہیں جانتے ہم سے کیا خطا ہوئی ؟ ہم نے تو آپ کے ہر حکم پر ہمیشہ سر تسلیم خم کیا ۔ جنھیں اپ نے شر پسند قرار دیا انھیں پکڑپکڑ کر گوانتانوموبے پہنچوایا۔ ہمیشہ آپ کی عینک سے دنیا کو دیکھا۔ ہم نے کبھی بھارتی، ایرانی یا چینی الیکشن پر توجہ نہیں دی ۔ لیکن امریکی الیکشن کو قومی الیکشن کا درجہ دیا۔ ہم آپ کی جمہوریت سے پر صدقے واری جاتے ہیں۔ بلکہ کئی سر پھرے تو پاکستان میں بھی امریکہ جیسا صدارتی نظام لانے پر مصر رہتے ہیں۔ دنیا میں آپ کے جتنے بھی آپریشن ہیں ہم دل میں ان کی بھرپور حمایت کا جذبہ رکھتےہیں۔ ہمیں تو آپ کے ایف سولہ ہوں یا سٹنگر میزائیل یا میکڈونلڈ کا برگرسب بہت پسند ہیں۔ ہم نے ملک میں مِلیں فیکٹریاں نہیں لگائیں، زراعت کو ترقی نہیں دی لیکن اُن ایف سولہ طیاروں کے وہ پیسے بھی آپ کو دیئے جو ہمیں نہ مل سکے۔ ہم نے تو اپ کی زرعی دوائیوں کے ذریعے آنے والی امریکی سنڈی کو بھی سر آنکھں پر بٹھایا ہے۔ چاہے ہماری کپاس ہی کیوں نہ تباہ ہوگئی۔
90 کی دہائی میں ہمیں آپ نے تنہا چھوڑا پھر بھی ہم حرف شکایت زبان پر نہ لائے۔ ہماری اس واحد خطا کو معاف کر دیجئے۔ یقین جانیئے ان ایٹمی اثاثوں کے سوا ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ اس بات کا ہم آپ کو سنجیدگی سے یقین دلاتے ہیں کہ ہمارے ایٹمی اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ جو بائیڈن ہم نے کبھی شکوہ ہی نہیں کیا کہ آپ کے اشارے کے بغیر ہمیں آئی ایم ایف سے قرض کی قسط نہیں ملتی یا ہمیں فیٹف کی گرے لسٹ سے نہیں نکالا جاتا۔ آپ کو ہم جیسے وفا شعار اور تابعدار کہاں ملیں گے؟ اس کے باوجود بھی ایسے بیانات ؟ ہم نے بلاول کے نانا ذوالفقار بھٹو کے کہنے پر روکھی سوکھی کھائی ، پیٹ پر پتھر باندھے۔ انھی ذوالفقار بھٹو کا نواسہ بلاول اگر امریکی صدر کے بیان پر یہ کہے کہ شاید انھوں نے کسی غیر سرکاری محفل میں ازراہ گفتگو کہہ دیا ہو گا۔ بلاول کے لہجے میں قطعیت کا نہ ہونا اور ہچکچاہٹ سے نظر آتا ہے کہ تابعداری کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں ۔ توپاکستانیو یہ کوئی زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہے۔
جو بائیڈن صاحب رہی بات عمران خان کی تو اس کی آپ باکل پروا نہ کریں۔ ایک کھلنڈرا سا لاابالی شخص ہے۔ ہمارے نظام میں بڑی طاقت ہے کسی بھی تحریک کو کیسے کچلنا ہے یہ اسے بنانے سے پہلے ہی طے کر لیا جاتا ہے۔ یہ بس آپ کا نام لے کر سستی شہرت سمیٹنا چاہتا ہے۔ دراصل ہمارے ملک میں امریکی سازش کا بیانیہ بیچنا ہمارے سیستدانوں کا پرانا وطیرہ رہا ہے۔ پیارے مولانا نے بھی امریکہ کے خلاف تحریک چلا کر قومی سیاست میں جگہ بنائی۔ اینٹی امریکہ ووٹ بنک کو اپنے ساتھ جوڑا۔ وہ تو برا ہو وکی لیکس والے کا کہ این پیٹرسن سے خط و کتابت کے راز افشا کر دیئے۔ لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ آخر آپ نے میاں صاحب کو بھی تو ایٹمی دھماکوں پر ہلکی پھلکی ناراضی کے بعد معاف کر ہی دیا تھا۔ یہ تمام اندرونی محفلوں میں آپ ہی کا دم بھرتے ہیں۔ بس کبھی کبھی عوام کو خوش کرنے کے لئے ادھر ادھر کی باتیں کر جاتے ہیں ۔ جناب بائیڈن آپ ہماری وفاداری پر ہرگز شک نہ کیجیئے۔ ایران ، افغانستان اور یوکرائن صرف تنہا آپ کے درد سر نہیں ہیں۔ ہماری سابقہ خدمات کو تو مدنظر رکھیں۔اس کے باوجود بھی اگر معاملہ ہمارے اثاثوں اور ہماری وفاداری کے درمیان ٹھہر ہی گیا ہے تو آپ ہمارا انتخاب جانتے ہیں۔
نوٹ :یہ تحریر لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہے ، ادارہ کا تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ۔
پاکستان
حکومت کی پوری توجہ معیشت کو درست کرنے پر مرکوز ہے ، اعظم نذیر تارڑ
صوبوں کے ساتھ مل کر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں گے، وفاقی وزیر قانون
اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ معیشت کی بہتری کے لیے وزیراعظم دن رات کوشاں ہیں، حکومت کی پوری توجہ معیشت کو درست کرنے پر مرکوز ہے، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
حکومت نے میثاق معیشت کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو پیشکش کی ہے ،اپنی سیاست کو نقصان پہنچا کر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ،پنجاب میں مریم نواز عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔
ان خیالات کا اظہاروفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے منگل کو رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور محمد حنیف عباسی کے ہمراہ یہاں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہ قائد محمد نواز شریف کی راہنمائی میں ملک کو بحران سے نکالیں گے،
حکومت کی پوری توجہ معیشت کو درست کرنے پر مرکوز ہے، پرائس کنٹرول نظام کو فعال کرنے کی ضرورت ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں گے ، عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے کوشاں ہیں ۔
پاکستان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ایران کے قونصل جنرل مہران مواحد فر کی ملاقات
ایران کے ساتھ باہمی زرعی تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ایران کے قونصل جنرل مہران مواحد فر نے ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ باہمی ایکسپورٹ کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے ثقافتی وفود کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا جس کے تحت خیر سگالی کے طور پر 20 مارچ کو نوروز کی مناسبت سے بادشاہی مسجد میں چراغاں کیا جائے گا، دونوں ممالک کے درمیان یوتھ کلچر ایکسچینج پروگرام کے فروغ کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ باہمی زرعی تجارت کو بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران ایک دوسرے کے ساتھ ثقافتی اور مذہبی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔پاکستان اور ایران کے عوام کا تاریخی رشتہ صدیوں پر محیط ہے، دو طرفہ تعلقات کو بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں۔
ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کا پاک ایران تعلقات بڑھانے کا ویژن قابل تعریف ہے۔
پاکستان
حسن اور حسین نواز ایون فیلڈ، العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں بری
احتساب عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد: احتساب عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو اب سنادیا گیا ہے۔
عدالت نے حسن اور حسین نواز کو ایون فیلڈ، العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں بری کر دیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کی قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنسز میں بریت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
اس موقع پر حسن اور حسین نواز کی جانب سے قاضی مصباح الحسن ایڈووکیٹ کے علاوہ ان کے پلیڈر رانا محمد عرفان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
-
تجارت ایک دن پہلے
سوئی ناردرن نے بھی گیس کی قیمتوں میں مزید اضافہ مانگ لیا
-
پاکستان 22 گھنٹے پہلے
سینیٹ انتخابات کاغذات کی جانچ پڑتال کل تک جاری رہے گی
-
پاکستان ایک دن پہلے
عوام کو ریلیف دینے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے،مریم نواز
-
پاکستان 2 دن پہلے
مریم نواز کی بدولت ملیکہ بخاری کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی
-
تجارت ایک دن پہلے
موبائل فونز کی درآمدات میں 8 ماہ کے دوران نمایاں اضافہ
-
تجارت 2 دن پہلے
ٹویو ٹا اور ہنڈا نے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کر دی
-
پاکستان 2 دن پہلے
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں توسیع
-
تجارت ایک دن پہلے
کاروباری ہفتے کا پہلا دن، ڈالر کی قیمت میں کمی