جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

صحت

صوبہ سندھ میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

3 مئی تک جاری مہم میں 80 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گلشن اکاخیل ،گڈاپ میں نئی تعمیر ہونے والی ڈسپینسری میں بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کر دیا۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انسدادِ پولیو مہم صوبے کے 24 اضلاع میں شروع کی گئی ہے،آج سے 3 مئی تک جاری مہم میں 80 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے پولیو مہم میں کام کرنے والے ہیلتھ ورکرز کی سکیورٹی اور دیگر سہولیات دینے کیلئے انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت دی۔

وزیراعلیٰ سندھ نےمہم کے افتتاح کے موقع پر بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر تحائف بھی دیئے۔وزیراعلی سندھ نے کہاکہ خصوصی انسدادِ پولیو مہم میں حکومت سندھ نے 62ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو تعینات کیا ہے،پولیو ٹیم 5 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو ان کے گھروں، سکولوں،ہسپتالوں اور ٹرانزٹ پوائنٹس پر ویکسین فراہم کریں گے،ہماراعزم ہے کہ بچوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انسدادِ پولیو مہم کو مکمل اور محفوظ بنانے کے لئے4ہزار سے زیادہ سکیورٹی اہلکار ہمارے ساتھ ہیں،افسوس کی بات یہ ہے کہ سندھ بھر میں 11 مختلف مقامات سے ماحولیاتی نمونوں کا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ ماحولیاتی نمونوں کے مثبت آنے سے وائرس کی بڑھتی ہوئی گردش کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں،ہمارے فعال اقدامات وائرس کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روکنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی تمام والدین اور خاندان کے ہر ایک فرد سے اپیل ہے کہ اپنے بچوں کو اس معذوری سے بچانے کے لیے فعال طور پر مہم میں حصہ لیں۔ اساتذہ ، میڈیا اور کاروباری اداروں سے گزارش ہے کہ وہ لوگوں کو انسدادِ پولیو مہم کی آگاہی دیں،آئیے ایک بار پھر سندھ اور پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کا عزم کریں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

عرب اور مسلم حکام کا اسرائیل کے خلاف مؤثر پابندیاں لگانے کا مطالبہ

عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے جواب میں اسرائیل پر موثر پابندیاں عائد کرے، عرب ممالک

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عرب اور دیگر مسلم ممالک نےعالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے جواب میں اسرائیل پر موثر پابندیاں عائد کرے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ کے حوالے سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والے عرب اور دیگر مسلم ممالک کی وزارتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی ۔

اجلاس میں اردن، مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ سمیت قطر، فلسطینی اتھارٹی اور اسلامی تعاون تنظیم کے حکام نے شرکت کی۔سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق حکام نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل پر مؤثر پابندیاں عائد کرنے اور اسے ہتھیاروں کی برآمدات روکنے جیسے اقدامات کا مطالبہ کیا۔

سعودی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق حکام نے ان جرائم پر اسرائیلی حکام سے جواب طلبی کے لیے بین الاقوامی قانونی ذرائع کو فعال کرنے، آبادکاروں کی دہشت گردی کو روکنے اور اس کے خلاف واضح اور مضبوط مؤقف اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اجلاس میں فلسطینیوں کو ان کی آبائی زمینوں سے بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے راستے تلاش کیے گئے۔ حکام نے مغرب میں فلسطین کے حامی مظاہرین کے خلاف کیے گئے اقدامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ کے مکینوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کر گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق 18 اپریل سے شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے۔ احتجامی مظاہروں میں شریک طلبہ اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔امریکی طلبہ کے اس احتجاج کا آغاز نیویارک نیورسٹی سے ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتےیہ امریکا کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی پھیل گیا ۔

احتجاجی مظاہرے پورے یورپ اور آسٹریلیا میں بھی پھیل گئے ہیں ، جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور طلبہ کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔احتجاجی مظاہروں میں شامل طلبہ اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات اور شخصیات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

صرف ہفتے کو امریکا کی بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی، فینکس کی ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی، بلومنگٹن کی انڈیانا یونیورسٹی اور سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں مظاہروں کے دوران تقریباً 275 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔متعدد یونیورسٹیوں میں اساتذہ نے بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف طلبہ کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔

اس وقت امریکا کی جن یونیورسٹیوں میں طلبہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ان میں کولمبیا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا، آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا اسٹیٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی شامل ہیں۔اس کےعلاوہ ایمرسن کالج، نیویارک یونیورسٹی، ایموری یونیورسٹی، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، ییل یونیورسٹی، فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سٹی کالج آف نیویارک، انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی ایسٹ لانسنگ کیمپس میں بھی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔

آسٹریلیا میں سڈنی یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگائے،آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کی جائے اوران کے ساتھ معاہدے ختم کئے جائیں۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں درجنوں طلبہ نے سوربون یونیورسٹی کے باہرغزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔جرمن پارلیمنٹ کے باہر غزہ کے حق میں لگائے گئےایک ایسے ہی کیمپ کے شرکا کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll