جی این این سوشل

کھیل

ٹی ٹوئنٹی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی ، ایبٹ آباد میں رونمائی

ٹی 20 ورلڈ کپ کی ٹرافی کی رونمائی تقریب میں مقامی انتظامیہ اور پی سی بی آفیشل سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹی ٹوئنٹی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی ، ایبٹ آباد میں رونمائی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ایبٹ آباد : ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ چمچماتی ٹرافی کی ایبٹ آباد میں رونمائی کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی کی تقریب رونمائی ایبٹ آباد کے کرکٹ اسٹیڈیم، آرمی برنال اسکول اور شملہ پہاڑی پارکت میں ہوئی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ کی ٹرافی کی رونمائی تقریب میں مقامی انتظامیہ اور پی سی بی آفیشل سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، اس موقع پر ریجنل صدر پی سی بی عامر نواز کا کہنا تھا کہ ٹرافی کی مختلف شہروں میں رونمائی کرنے کا مقصد عوام میں کرکٹ کے حوالے سے شعور بیدار کرنا ہے۔

عامر نواز کا کہنا تھا کہ اس رونمائی سے ٹی 20 ورلڈ کپ کے حوالے سے شہریوں کا جوش و جزبہ بڑھے گا۔

تجارت

ڈالر کی قدر میں کمی ، پاکستانی روپیہ مستحکم

معیشت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آنےو الے دنوں میں پاکستانی روپیہ مزید مستحکم ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ڈالر کی قدر میں کمی ، پاکستانی روپیہ  مستحکم

تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت مٰں  28پیسے کی کمی سے 277روپے 95پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اس دوران سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 12پیسے کی کمی سے 278روپے 11پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی سپلائی زائد ہونے کے سبب ڈالر کی قدر 29پیسے کی کمی سے 279روپے 09پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

واضح رہے کہ معیشت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آنےو الے دنوں میں پاکستانی روپیہ مزید مستحکم ہونے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وفاقی حکومت نے فاسٹ ٹریک پاسپورٹس کی فیسوں میں اضافہ کر دیا

فاسٹ ٹریک پاسپورٹ اب 12,500 سے 32,000 روپے کے درمیان ہوں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی حکومت نے فاسٹ ٹریک پاسپورٹس کی فیسوں میں اضافہ کر دیا

وفاقی حکومت نے فاسٹ ٹریک پاسپورٹس کی فیسوں میں اضافہ کر دیا۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے ایک جامع نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں شہریوں کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے ضروری تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

تازہ ترین فیس کے ڈھانچے کے مطابق، فاسٹ ٹریک پاسپورٹ اب 12,500 سے 32,000 روپے کے درمیان ہوں گے۔نظرثانی شدہ نرخوں پر عمل کرتے ہوئے، 36 صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کی فیس، جو کہ پانچ سال کے لیے موزوں ہے اور تیز رفتار عمل کے ذریعے، 2,500 روپے سے بڑھا کر 12,500 روپے کر دی گئی ہے۔ مزید برآں، شہری اب دس سال کے 36 صفحات پر مشتمل پاسپورٹ کے لیے 23,000 روپے ادا کریں گے۔

مزید یہ کہ 36 صفحات پر مشتمل 10 سالہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی فیس 16,200 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ 72 صفحات پر مشتمل 10 سالہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی قیمت 25,200 روپے ہے۔ اسی طرح 100 صفحات پر مشتمل 10 سالہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اب 32,000 روپے کر دی گئی ہیں۔

اس سے قبل، 7 مارچ کو، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے پاسپورٹ کی فیس میں نمایاں اضافے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت شہریوں کو عام اور فوری پاسپورٹ کے لیے 50 فیصد اضافی ادا کرنے کا پابند کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، سابق وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ میں نے گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا،  نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔

کوئٹہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا پی ڈی ایم حکومت کا ڈیٹا ہمارے پاس آیا، جس پر پی ٹی آئی دور کے قانون کے تحت گندم درآمد کی گئی۔میرے دور میں گندم کی خریداری کا جو فیصلہ ہوا اُس کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد گندم خریداری کا ڈیٹا صوبے اکھٹا کرتے ہیں۔

سابق نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے دو طریقے ہیں پہلا یہ کہ حکومت عالمی مارکیٹ سے خریداری کرے اور سبسیڈائز ریٹ پر لوگوں کو دے تاکہ مارکیٹ مستحکم رہے، دوسرا طریقہ پرائیوٹ سیکٹر کو گندم امپورٹ کی اجازت دینا ہے۔بدقسمتی سے تیسرے اور اہم نقطے پر اس بحران کے باوجود بھی کوئی بات نہیں کررہا اور وہ یہ ہے کہ اگر آر این ڈی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) تھوڑی تحقیق کرے اور سرمایہ لگایا جائے تو چار ملین ٹن سے زائد کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں جب گندم درآمد کی گئی تو اُس وقت میں فوڈ اینڈ سیکیورٹی کا وزیر تھا اور دوسرے صاحب تو کابینہ میں بعد میں شامل ہوئے۔ گندم درآمد کے حوالے سے صوبوں نے پی ڈی ایم حکومت کو سمری ارسال کی گئی جس کے بعد ہماری نگراں حکومت کے پاس یہ ڈیٹا آیا اور اُسی بنیاد پر قانون کے مطابق گندم درآمد کی گئی۔

سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے تحریک انصاف دور میں جاری ہونے والے ایس آر او کے تحت گندم درآمد کی اور اب بھی وہی قانون موجود ہے، اس کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کیلیے کوئی اضافی قانون بنایا گیا اور نہ ہی اجازت لی گئی۔ صوبوں کی درخواست آنے پر معاملہ ای سی سی کو بھیجا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گندم درآمد پر 85 ارب کا نفع ہوا، کیا ہم نے کوئی کوکین منگوائی تھی جو چھ ماہ میں اتنا زیادہ نفع مل گیا؟ ایک طرف ہم پر داغ لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف خالص قانونی چیز (ایس آر او) کو غیر قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس موقع پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ گندم امپورٹ کے معاملے پر کاکڑ صاحب اور مجھ سے انکوائری کی جائے۔ انسپکٹر جمشید جیسی اسٹوریاں بنیں اور منفی مہم چلائی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll