جی این این سوشل

دنیا

عرب اور مسلم حکام کا اسرائیل کے خلاف مؤثر پابندیاں لگانے کا مطالبہ

عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے جواب میں اسرائیل پر موثر پابندیاں عائد کرے، عرب ممالک

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عرب اور مسلم حکام کا اسرائیل کے خلاف مؤثر پابندیاں لگانے کا مطالبہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عرب اور دیگر مسلم ممالک نےعالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے جواب میں اسرائیل پر موثر پابندیاں عائد کرے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ کے حوالے سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والے عرب اور دیگر مسلم ممالک کی وزارتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی ۔

اجلاس میں اردن، مصر اور ترکی کے وزرائے خارجہ سمیت قطر، فلسطینی اتھارٹی اور اسلامی تعاون تنظیم کے حکام نے شرکت کی۔سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق حکام نے بین الاقوامی برادری سے اسرائیل پر مؤثر پابندیاں عائد کرنے اور اسے ہتھیاروں کی برآمدات روکنے جیسے اقدامات کا مطالبہ کیا۔

سعودی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق حکام نے ان جرائم پر اسرائیلی حکام سے جواب طلبی کے لیے بین الاقوامی قانونی ذرائع کو فعال کرنے، آبادکاروں کی دہشت گردی کو روکنے اور اس کے خلاف واضح اور مضبوط مؤقف اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اجلاس میں فلسطینیوں کو ان کی آبائی زمینوں سے بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کے راستے تلاش کیے گئے۔ حکام نے مغرب میں فلسطین کے حامی مظاہرین کے خلاف کیے گئے اقدامات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

 

 

علاقائی

گورنر کے لیے کے پی ہاؤس میں متبادل رہائش کا بندوبست کیا جارہا ہے، بیرسٹر سیف

خیبرپختونخوا ہاؤس میں گورنر کے لئے مختص بلاک ختم کردیا گیا ہے، مشیر اطلاعات کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گورنر کے لیے کے پی ہاؤس میں متبادل رہائش کا بندوبست کیا جارہا ہے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ گورنر کے لیے کے پی ہاؤس میں متبادل رہائش کا بندوبست کیا جارہا ہے۔

مشیر اطلاعات  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا ہاؤس میں گورنر کے لئے مختص بلاک ختم کردیا گیا ہے جس کا فیصلہ خیبر پختونخوا کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ  وزراء اور ممبران اسمبلی کےلئے رہائش کا مسئلہ درپیش تھا جس کے تحت گورنر انیکسی فی الحال ممبران صوبائی اسمبلی اور وزراء استعمال کریں گے، گورنر کے لیے کے پی ہاؤس میں متبادل رہائش کا بندوبست کیا جارہا ہے۔

بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ گورنر فی الحال سندھ ہاؤس میں قیام کا بندوست کریں، گورنر کے رہائش کے لیے متبادل انتظام کیا جارہا ہے، گورنرکے اسلام آباد میں کئی گھر ہیں، اسلام آباد میں رہائش کی کوئی کمی نہیں ہے۔

بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ گورنر دل نہ ہاریں، سندھ ہاؤس میں ان کا داخلہ بند نہیں کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ملکی مسائل کا حل مذاکرات کے بغیرممکن نہیں ہے، بلاول بھٹو

اپوزیشن رونے دھونے کے بجائے عوام کے مسائل پر بات کرے، چیئرمین پیپلز پارٹی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملکی مسائل کا حل مذاکرات کے بغیرممکن نہیں ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کا حل مذاکرات کے بغیر نا ممکن ، اپوزیشن رونے دھونے کے بجائے عوام کے مسائل پر بات کرے۔

قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری نے اپنے خطاب میں مذاکرات کی بات کی ،صدرآصف علی زرداری نے اپنی 20منٹ کی تقریر میں صرف عوام کے مسائل کے متعلق گفتگو کی ۔

بلاول بھٹوزرداری کاکہناتھاکہ فلسطین کے مسلمانوں کو جتنی گندم کی ضرورت ہے، بھیجی جائے حکومت بجٹ میں کسانوں کے لئے پیکج کا اعلان کرے حکومت کو واضح کرنا چاہئے وہ زرعی سیکٹر میں انویسٹ کرنے کےلئے تیار ہے اربوں کی سبسڈیز ہمیں بند کرنی چاہئیں ،براہ راست کسان کارڈ کے ذریعے کسان کو سبسڈی دی جائے۔

بلاول بھٹوکی تقریرکےدوران اپوزیشن کی ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی اور گو زرداری گو کے نعرے لگائے،ڈپٹی سپیکر اپوزیشن اراکین کو نشستوں پر بیٹھنے کا کہتے رہے،اپوزیشن اراکین نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔

بلاول بھٹوکامزیدکہناتھاکہ  کمیٹی کمیٹی کھیلنا بند کریں اگر کسانوں کو ترقی کرتے دیکھنا چاہتے ہیں تو کل نہیں آج ایکشن لینا پڑے گا ہر طرف سے کسان پریشان ہے حکومت نے برآمد پر بھی پابندی لگائی ہے، کسان جائیں تو جائیں کہاں وزیراعظم کو ڈھوندنا چاہئے کہ کون سے بیوروکریٹ ،وزیر اس میں ملوث تھے یہ نقصان نااہل لوگوں کے فیصلوں کہ وجہ سے ہورہا ہے برآمد پر پابندی ہٹائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری انداز میں احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے، اپوزیشن ذاتی مسائل پر رونے دھونے کے بجائے عوام کے مسائل پر بات کرے، پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنی ایک گھنٹے کی تقریر میں صرف بانی پی ٹی آئی اور اپنے ساتھیوں کا رونا دھونا کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تنخواہیں تب حلال ہوں گئی جب وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے اور پارلیمان میں اپنا مثبت کردار ادا کرے گی، اپوزیشن کو تجویز دوں گا کہ بجٹ میں آپ کی بھی ان پٹ ہونی چاہیے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کا امدادی اداروں کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری

اسرائیلی حکام سے باضابطہ اجازت کے باوجود کارکنوں کو بمباری و گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا، ہیومن رائٹس واچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کا امدادی اداروں کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری

اسرائیلی فوج نے غزہ جنگ کے دوران مسلسل انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے امدادی اداروں کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ واضح کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے کارکنوں کو اس کے باوجود اپنی بمباری و گولہ باری کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے غزہ میں کام کرنے سے پہلے اسرائیلی حکام سے باضابطہ کوآرڈینیشن کی تھی اور اجازت لے رکھی تھی۔ نیز اسرائیلی حکام نے انہیں ان کے تحفظ کی ضمانت دے رکھی تھی۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اس کی طرف سے اب تک ایسے 8 واقعات کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں امدادی کارکنوں کے قافلوں اور امدادی کارکنوں کے دفاتر یا مراکز کو اسرائیلی فوج نے ٹارگٹ کر کے نشانہ بنایا ہے۔

ان واقعات میں کم از کم 15 امدادی کارکن جاں بحق ہوگئے۔ ان ہلاک ہونے والوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے اسرائیلی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے یہ امدادی کارکن ان 250 امدادی کارکنوں کے علاوہ ہیں جن کی ہلاکتیں اس سے پہلے اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں کی جا چکی ہیں۔

خیال رہے خود اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کے مراکز پر اسرائیلی فوج حملے کرتی رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی پہلے سے موجود رپورٹ کے مطابق اب تک 250 امدادی کارکنوں کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے ان مسلسل واقعات کے ہونے کے باعث یہ چیز ثابت ہوتی ہے کہ اسرائیل کے ہاں امدادی کارکنوں کے تحفظ کے لیے بنائے گئے نظام میں کافی کمزوریاں ہیں۔ جن پر وقت کے ساتھ ساتھ امدادی کارکنوں اور ان کی تنظیموں کا اعتماد مجروح ہو رہا ہے۔

عالمی ادارے کی طرف سے کہا گیا ہے کہ غزہ کی جنگ انسانی خون بہانے کے حوالے سے ایک بدترین جنگ ہے۔ جس میں اب تک 35 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

 اسرائیلی فوج امدادی کارکنوں پر بمباری کرتی ہے۔ تو دوسری طرف انسانی بنیادوں پر زندگیاں بچانے والی ادویات سمیت کھانے پینے کی بنیادی اشیاء تک کو غزہ کے لوگوں تک پہنچنے سے روک رکھا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll