جی این این سوشل

پاکستان

کرونا کی تیسری لہر، میں اور وزیر اعظم

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پچھلےبرس جب کرونا کی پہلی لہرملک میں پھیلنا شروع ہوئی تواسے سنجیدگی سےنہیں لیا گیا۔اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ لاکھوں افراد کرونا سےمتاثر ہوئے۔ہزاروں افراداس بیماری کوسمجھ نہ سکنےکے باعث اپنی جان سےگئے۔

ملک عاصم ڈوگر Profile ملک عاصم ڈوگر

 اپنی صحافتی اورفنی ذمہ داریوں کے باعث مجھے پورے ملک میں سفرکرنا ہوتا ہے۔لہٰذا یہ سفر کرونا کی پہلی لہر کے دوران بھی جاری رہا۔رب کریم کےفضل و کرم اورکچھ حفاظتی اقدامات،ہاتھ دھونا،ماسک پہننا،سینی ٹائزرکا استعمال اورفاصلےکاخیال رکھنا وغیرہ سے فائدہ ہوا۔اسی طرح پچھلے اکتوبر میں دوسری لہربھی گزرگئی۔ مختلف علاقوں کےسفرکے بعد مشاہدہ یہی ہےکہ من حیث القوم ہمارا رویہ زیادہ محتاط نہیں رہا۔2020میں لاک ڈاؤن کے باعث معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔غریب لوگوں میں دوکروڑ سے زائد افراد کااضافہ ہوا۔لاک ڈاؤن میں جواحتیاطی تدابیرہم نےبرتیں اس کے ختم ہوتےہی سب بھلا دیں۔بازاروں، اجتماعات، ریلیوں اور جلسوں میں رج کے بے احتیاطی کی ہے۔اس میں عوام کے ساتھ حکومت اوراپوزیشن برابرکےشریک رہے ہیں۔ پچھلے برس دسمبرمیں یونورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور سے میں نے اہلیہ سمیت کرونا کی آزمائشی ویکسین لگوائی۔جزوی اطمینان ہوا کہ احتیاطی تدابیراورآزمائشی ویکسین کے بعد صورتحال قابو میں رہے گی۔ ان تمام باتوں سےبالا ترہمیشہ سےمیں ایک بات کا قائل ہوں کہ کرونا ایک چھپا ہوا دشمن ہے۔لہٰذا حفاظت بھی چھپی ہوئی ذات کرتی ہے۔کرونا سےاحتیاط کسی ایک فردکی نہیں بلکہ ہم سب کی مجموعی ذمہ داری ہے۔اگر ایک شخص محتاط بھی ہو لیکن بازار،دفاتراوراجمتاعی جگہوں پر محتاط رویے نہ ہوں توخود کو محفوظ رکھنا کافی مشکل ہوجاتا ہے۔اب کرونا کی تیسری لہر خاصی تیزی سےپھیل رہی ہے۔ وائرس پہلی دونوں لہروں سے زیادہ طاقتور اورہئیت بھی تبدیل کرچکاہے۔ اس لئے آزمائشی ویکسین لگوانےکے باوجود بھی کرونا حملہ آورہوگیا۔اس باراس کی علامات بھی کافی عجیب ہیں۔مختلف لوگوں کو مختلف علامتیں ظاہرہو رہی ہیں۔ میرے کیس میں سب سے پہلے پیٹ خراب ہوا۔ساتھ ہی اسی رات تیز بخار ہو گیا۔ ڈاکٹر کے مشورے سے پہلے تو یہی سمجھ آیا کہ پیٹ کا علاج کیا جائے۔تیسرے روز گلے میں شدید تکلیف شروع ہوئی جوکہ ٹانسلز نہیں تھی۔ڈاکٹر نے اینٹی بائیوٹکس دیں۔چار روز استعمال کے بعد گلےکا درد اورپیٹ تو ٹھیک ہوئے لیکن طبیعت سنبھل نا سکی۔ شدید نقاہت اورسانس میں دشواری کی علامتیں ظاہر ہونا شروع ہو گئی۔تو کرونا ٹیسٹ کروانے کا ارادہ کیا۔چھوٹے بھائیوں جیسے ذوالقرنین رانا جو کہ ہیلتھ رپورٹر ہیں کے توسط سے جنرل اسپتال میں کرونا ٹیسٹ کے لئے گیا۔ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرسید جعفرحسین نے کافی انتظار کرانے کے بعد یہ کہہ کر واپس بھجوا دیا کہ آؤٹ ڈورمریضوں کے ٹیسٹ نہیں کررہے۔اس دوران خیال آٰیا کہ کیوں نہ یونیرسٹی آف ہیتھ سائنسز جہاں سے آزمائشی ویکسین لگوائی ہے رابط کیا جائے۔لہٰذا ڈاکٹرحسیب سےرابط کیا اورعلامات بتائیں تو انھوں نے فوراً اگلےدن ٹیسٹ اورمعائنے کا انتظام کر دیا۔ کرونا ڈیسک کی انچارج ڈاکٹرطیبہ نے اچھی طرح معائنے کے بعد سانس کی بحالی اور امیونٹٰی بہتر بنانے کی ادویات اور تجاویز دیں۔ ٹیسٹ کی رپورٹ اگلے دن آئی۔ جو کہ نئے برطانوی وائرس "سارس کووڈ 2" پازیٹو تھی۔اسی دوران اہلیہ کو بھی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔ان کا بھی ٹیسٹ ہوا تو یہی وائرس حملہ آورہوچکا تھا۔ اب یہ معلوم ہوچکا تھا کہ کرونا کے نئے وائرس سے لڑنا ہے۔ایک تنہا فیملی کے طور پر ہم دونوں کے لئے نہایت مشکل مرحلہ سامنے تھا۔ گھرمیں ایک سے نو برس کے چار بچوں کے ساتھ تمام حفاظتی تدابیر کےساتھ رہنا یقینی طورپرکافی مشکل تھا۔اس لئے پوری فیملی کوآئیسولیٹ کر لیا۔کرونا کی تیسری لہرمیں وائرس میوٹیٹ ہوچکا ہے۔میرے ذاتی تجربے میں یہ سانس کے ساتھ پورےاعصابی نظام اورقوت مدافعت پر شدید طریقے سے حملہ آورہوتا ہے۔ کئی راتیں تو ایسی گزریں کہ لگتا تھا کہ جیسے کسی نے سختی سے کندھے جکڑ رکھے ہوں اورسینے کے درمیان سے روح کھینچ لے گا۔مریض کو پتا نہیں چلتا لیکن وزن بھی تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔میں نے خود تقریباً 9 کلو وزن کیا ہے۔اس مرض میں بچاؤ کا بہترین طریقہ مستقل بھاپ کا استعمال،وٹامنزاور منرلزسے بھرپور غذا کا استعمال ہے۔ جو کا دلیہ، دیسی چکن یا مٹن کی یخنی، دستیاب موسمی پھلوں میں، سنگترے،کیوی، امرود، چیکو، سیب، کیلے، پپیتا اورکھجور کا استعمال ضروری ہے۔ دارچینی، لونگ ،بادیان کے پھول ،ادرک اور پودینے کا قہوہ ہمراہ خشک میوہ جات(بادام، اخروٹ، کاجو) دن میں کم از کم دوبار توانائی بحال کرنے میں نہایت مدد گارہیں۔مجھے اس تمام غذا و دوا کا اہتمام کرنا بطور تنہا فیملی ایک مشکل ٹاسک تھا۔آن لائن خریداری سے کافی مدد ملی۔ لیکن اس دوران یہ احساس ہوا کہ سماجی اعتبار سے ہمیں کرونا کے مریضوں کوتنہا نہیں چھوڑنا چاہئے۔بنا کہے ہی دوستوں، رشتہ داروں اورجاننے والوں کی حسب توفیق مدد کرنی چاہئے۔سب سےزیادہ ذمہ داری ریاست کی ہےجوکہ تمام مریضوں کےکوائف رکھتی ہے۔خاص طور پر ایسے لوگ جو وسائل نہیں رکھتےاوراگراس وائرس کی زد میں ہیں توان کی براہ راست مدد کی جائے۔ہماری فیملی وقت مکمل کرنے کے بعد اب روبہ صحت ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کرونا ٹیسٹ بھی پازیٹو آچکا ہے۔رب کریم انھیں صحت یاب کرے۔ہوسکتا ہےکہ اس تکلیف سے گزرنے کے بعد ان میں عام آدمی کا درد محسوس کرنے کی استعداد بڑھ جائے۔تمام حفاظتی انتظامات کے باوجود اگروزیر اعظم متاثرہوسکتے ہیں تو کوئی بھی اس کی زد میں آسکتا ہے۔لہٰذا احتیاط کا دامن ہاتھ سے نا چھوڑیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، بیرسٹر سیف

کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا، مشیر اطلاعات کے پی

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا، اس کا تعلق ڈرون حملے سے نہیں ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت جلد بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، صوبے کا بجٹ عوامی توقعات کے مطابق ہو گا، خیبر پختونخوا میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تصادم نہیں بلکہ اپنے حق کی بات کر رہے ہیں، وفاق پختونخوا کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے ،وفاق ہمارا بجلی سے متعلق مطالبہ پورا کرے ،ہمیں بجلی چور کہا جا رہا ہے ایسے باتیں برداشت نہیں۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ  ہمیں ایک چیف سیکرٹری تک نہیں دیا جا رہا ، یقینی دہانیوں کے باوجودوفاق خیبر پختونخوا کے بقایاجات ادا نہیں کر رہا، فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے فنڈز شیئر کرنے سے متعلق اعلان ہوئے مگر فنڈز نہیں آئے۔

وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری کابینہ نے لوکل کسانوں سے6 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا حکم دیا، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ ٹن گندم خرید رہے ہیں،40 کلو گندم کی قیمت 3900 رکھی گئی ہے، ایمپورٹڈ گندم بالکل نہیں خریدیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت لوکل کسانوں سے 17 ہزار میٹرک ٹن خرید چکی ہے، بعض لوگ ہمارے خلاف افواہیں بھی پھیلا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے ویژن کے مطابق خوشحال کسان خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے، پنجاب حکومت نے پنجاب کے کسانوں کو تنگ کرنے کے لیے 35 لاکھ ٹن گندم باہر سے منگوائی۔

ظاہر شاہ نے کہا کہ دنیا میں گندم اور پانی پر ہمیشہ سے جنگیں ہوتی آئی ہیں، پاسکو سے گندم خریدنے پر 5600 روپے من مل رہی ہے ، لوکل کسانوں سے گندم لینے پر 12 ارب روپے کی بچت ہو گی، ہم نے ایک ایپ بنائی ہے جس میں کسان گندم کا اندراج کر سکتے ہیں، ہمیں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے ، لوگوں نے 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا اندراج کروایا ہے ۔

صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ کے پی میں 20 کلو آٹے کی قیمت 3200 سے 1650 ہو گئی ہے، ہمارے حکومت میں کوئی بھی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزستان واقع پر پورے پاکستان کے طلبہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ، طلبہ واپس لانے کے لیے ہم وفاق کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ، امدادی کارکن بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں

Published by Kamran Jan

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مکان کو نشانہ بنا کر کی گئی بمباری کے نتیجے میں پیش آیا۔

ہسپتال حکام نے بتایا کہ ہم نے 20 جاں بحق ہو چکے افراد کی لاشیں موصول کیں جبکہ متعدد کو زخمی حالت میں ہمارے پاس پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے النصیرات پناہ گزین کیمپ میں حسن نامی ایک فلسطینی کے خاندان کے گھر کو ٹارگٹ کر کے بمباری کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق بمباری کا یہ واقعہ غزہ کے وقت کے مطابق صبح تین بجے رو نما ہوا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی اس واقعے کے بارے میں کسی تبصرے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملنے والی رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹ کے مطابق زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن میں مصروف امدادی کارکن موقع پر جا کر بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں کیونکہ بمباری سے مکانات ملبے کا ڈھیر بنے ہیں اور خدشہ ہے کہ ابھی مزید افراد زخمی یا ہلاک شدہ حالت میں موجود ہوں گے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بمباری النصیرات کے پناہ گزین کیمپ کے وسطی علاقے میں کی گئی۔ رفح پر ماہ مئی کے شروع میں زمینی حملے کے بعد النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج اور فلسطین کے مزاحمتی کارکنوں کے درمیان شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بھی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بمباری کے عینی شاہدین نے بتایا اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں کئی دوسرے مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا  جبکہ غزہ کے بعض دیگر علاقوں میں بھی بمباری کی گئی ہے۔ ادھر رفح سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رفح کے مختلف علاقوں میں رات بھر توپ خانے سے بمباری کی جاتی رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق غزہ میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں اس کے 2 فوجی مارے گئے ہیں۔ ایک روز قبل اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا غزہ میں جنگ کے دوران اب تک اس کے 282 فوجی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے غزہ میں زمینی حملہ 27 اکتوبر سے جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

حلقہ این اے 148 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم، ووٹوں کی گنتی جاری

غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے علی قاسم گیلانی 903 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر تیمور الطاف 550 ووٹوں سے دوسرے نمبر پرہیں

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملتان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا  اور  ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

ملتان کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 148 میں ضمنی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے،ابتک موصول ہونے والے 5 پولنگ سٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے علی قاسم گیلانی 903 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر تیمور الطاف 550 ووٹوں سے دوسرے نمبر پرہیں۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی، حلقے میں مجموعی طور پر 7 امیدوار میدان میں ہیں، پیپلز پارٹی کے علی قاسم گیلانی اور سنی اتحاد کونسل کے تیمور الطاف ملک میں کا ٹنے کا مقابلہ ہے۔حلقے میں کل ووٹر کی تعداد 4 لاکھ 44 ہزار 231 ہے جن میں 2 لاکھ 33 ہزار 624 مرد جبکہ 2 لاکھ 10 ہزار 607 خواتین ووٹر ہیں۔

ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا۔ سخت گرمی کی وجہ سے ٹرن آؤٹ بہت کم رہا۔ این اے 148 ملتان میں پیپلز پارٹی کے امیدوار علی قاسم گیلانی کو مسلم لیگ ن کی حمایت بھی حاصل ہے اور ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار تیمور  الطاف سے ہے۔

واضح رہے عام انتخابات میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے تیمورالطاف ملک کو شکست دی تھی، بعد میں چیئرمین سینیٹ بننے کے لیے یوسف رضا گیلانی نے یہ سیٹ چھوڑ دی تھی

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll