جی این این سوشل

پاکستان

آسان حل، حل نہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اپریل 1996 میں قائم ہونے والی تحریک انصاف کی سیاست کا محور کرپشن سے پاک انصاف سے بھرپور پاکستان کا قیام تھا ۔ عمران خان اپنی سیاسی اور حکومتی زندگی میں سارا زور کرپشن اور زرداری نواز لوٹ مار پر رکھا ہوا ہے ۔

طاہر ملک Profile طاہر ملک

 

 یوں محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان نے نظام کی تبدیلی، منصوبہ بندی ،  ٹیم کی تیاری کی بجائے ایک آسان  حل  تلاش کیا کہ  نواز  زرداری  سے نجات  ہی  مسائل کا حل ہے ۔ یہ دونوں "چور "  "کرپٹ" ہیں  اسی وجہ سے  مہنگائی،  بے روز گاری ، نا انصافی ، ناقص  انتظامات جیسے مسائل ہیں لہذا اِن کی حکومت کےخاتمے سےمسائل کا  خود بخود حل ہو جا ئے گا ،میرے نزدیک اتنے گھمبیر مسائل کا اتنا آسان حل  ہی آج حکومت کے لئے سب سے بڑا  مسئلہ  بن چکا ہے ۔

کہا گیا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس  نہیں جاؤں گا ، خود کشی کر لوں گا ۔اسد عمر اور میاں عاطف جیسے معاشی ذہین لوگوں کے ہوتے ہوئے  پہلے سو دِنوں میں  معاشی مسائل حل ہو جائیں گے ۔ایک وفاقی وزیر مراد سعید کے مطابق حکومت  حکومت ملتے ہی  بیرونِ ممالک سے 200 ارب ڈالر چوری کرکے واپس آجائیں گے جن سے سارے قرضے اتر جائیں گے ۔ اب صورتحال یہ ہے کہ  پاکستان پر نہ  تو زرداری کی حکومت ہے اور نا ہی  اسلام آباد کا حکمران نواز شریف  ہے ۔ عمران خان اِسی ملک کے تین برسوں سے وزیرِاعظم ہیں،زرداری نواز دونوں جیل بھی جا چکے ہیں ۔اِس پر مقدمات کی بارش ہو چکی ہے ۔مگر سوال یہ ہے کہ اسکے باوجود "نیا پاکستان " میں کیا تبدیلی آئی ہے ۔؟کرپشن لوٹ مار میں  کتنی کمی آئی ہے ؟ عام آدمی کو انصاف مل گیا ہے ؟ مہنگائی ، بے روزگاری پر قابو پا لیا گیا ہے ؟نوجوانوں کے خواب سچے ہو گئے ہیں ؟ کروڑوں نوکریاں اور لاکھوں  مکان بن گئے ہیں ؟اشیائے خوردو نوش کی  قیمتیں  عام آدمی کی آمدنی کے مطابق ہو گئی ہیں؟ بجلی گیس تیل سستے ہو گئے ہیں ؟

سچ یہ ہےکہ  نواز زرداری کی جانے کے بعد  بھی کوئی نمایاں تبدیلی نہیں آئی ۔ مہنگائی بے روز گاری نا اہلی  سرکاری حکمرانی میں اضافہ ہو ا ہے ۔ عوام میں مایوسی اور بے چینی بڑھی ہے ۔ اور  اس کی سب سے بڑی وجہ عمران خان اور تحریکِ انساف کی یہ سوچ ہے کہ  اس ملک کے سارے مسائل کی وجہ زرداری نواز کی حکومتیں  ہیں  اور یوں ہی اِن کے خاتمے کے بعد  نیک نیت عمران خان  بر سرِ اقتدار  آجائے گا تو سارے مسائل حل ہو جا ئیں گے ۔ یہ عام اور آسان سوچ آج کے لئے ایک لمحہ فکریہ بنی ہوئی ہے ۔ اِسی وقت عمران خان کی حکومت کا جائزہ   ضروری ہے تاکہ "کرپٹ اور چور "  نواز زرداری  حکومتوں سے موازنہ کیا جا سکے ۔

عمران حکومت نے گیس اور بجلی  جیسی بنیادی ضروریات کی قیمتوں  میں  30 فی صداضافہ کیا ہے ۔ بجلی کے قرضے 2400 ارب تک پہنچ چکے ہیں جو 2025 میں 3800ارب ہوں گے ۔یہاں مہنگائی جیت گئی اور عوام  ہار گئے  ہیں۔ 22 دفعہ  بجلی مہنگی کرنے کے باوجود  حکومت نے ایک دفعہ  پھر بجلی 92 پیسے مہنگی کرنے کا سوچ لیا ہے ۔دیسی گھی 200 روپے کلو  اور بچوں کا دودھ 100 روپے کلو  مہنگا ہو چکا ہے ۔2 ماہ  میں تیل کی قیمتوں میں 5 مرتبہ اضافہ ہونےسے تیل کی قیمت  40 روپے فی        لیٹر  بڑھ گئی ہے ۔ سبزیوں  کی قیمت میں 40 سے 100 روپے فی کلو اضافہ ریکارڈہو ا ہے ۔

معاشی کساد بازاری اور  تباہی  سے انڈسٹریل سیکٹر نے عید کے بعد  20  فی صد ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا ہواہے۔عید پر دس  چھٹیاں دی گئی ہیں جس سے 11 عرب روپے  روزانہ کی برآمدات کا نقصان ہوگا ۔ کرونا ملک کو کھا رہا  ہے ، کمال یہ ہے کہ  روسی ویکسین بھارت میں 750 روپے کی ملتی ہے ۔ مگر یہاں اس کی قیمت 12500 روپے ہے ۔ فی کس آمدنی 1662 ڈالر (امریکی)سے  کم ہو کر 1355 ہوگئی ہے ۔ کرپشن میں 180 ممالک  میں  پاکستان 117 سے 120   نمبر پر آگیا ہے ۔ براہ راست  غیر ملکی سرمایہ کاری میں   صرف  7 ماہ  میں 27فی صد  کمی ہوئی ہے  ۔یہ اعداد و شمار اِسی بات کی گواہی دیتے ہیں  کہ تحریکِ انساف نے 22 سالہ سیاست اور 3سالہ حکومت میں مسائل کے حل کے لئے کوئی جامع منصوبہ بندی  اور ٹیم  سازی نہیں کی  ۔ نواز زرداری کو  " کرپٹ چور ڈاکو "  کہا  اور اِسی کا آسان حل  اِ ن  کی حکومت کا خاتمہ  قرار دیا۔ آج یہ سوچنا ہوگا کہ  کیا  یہ آسان  حل ، حل ہے یا  اپنے آپ سے دھوکہ؟

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

اسلام آباد:نئے نویلے جوڑے کا کنٹینرز کے پاس انوکھا فوٹو شوٹ

خولہ اور قاسم نے احتجاج اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں کوئی اور جگہ میسر نہ ہونے پر کنٹینرز کے سامنے فوٹو شوٹ کرانے کا فیصلہ کیا

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت راولپنڈی اور لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب راستے بند ہیں جس کی وجہ  عوام کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ایسے میں ایک نو بیاہتے جوڑے کا کنٹینرز کے ساتھ  انوکھا فوٹو شوٹ وائرل ہوا ہے جسے سوشل میڈیا پر کافی پسند کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی خولہ اور قاسم نے احتجاج اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں کوئی اور جگہ میسر نہ ہونے پر کنٹینرز کے سامنے فوٹو شوٹ کرانے کا فیصلہ کیا۔
فوٹو شوٹ کی تصاویر ایک مقامی فوٹوگرافر نے اپنے انسٹاگرام پر شیئر کیں، جس میں لکھا گیا ہے کہ، ’جب آپ کو اپنی شادی کے دن کوئی اور جگہ نہ ملے، کیونکہ سب بند ہے، خولہ اور قاسم کے لیے یادگار لمحے۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by The Talent Studios 📸 By Ibrahim Mushtaq (@thetalentstudios)

واضح رہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج اور کنٹینرز کی تنصیب کے باعث شہر کی سڑکیں بند ہیں،اسکول بند ہیں، اور لوگوں کی نقل و حرکت مفلوج ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر پر صارفین کی جانب سے طرح طرح کے تبصرے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے  لکھا کہ یہ آپ کی زندگی کا لائف ٹائم ایونٹ ہے جسے لاک ڈاؤن نے ہیلو کہا، ایک اور صارف نے لکھا کہ جب آپ کو اپنے بڑے دن پر کوئی اور جگہ نہیں ملی، چونکہ سب کچھ بند تھا۔
جبکہ ایک صارف نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے کام نہیں رکنا چاہئے۔
جہاں کچھ لوگوں نے اس منفرد فوٹو شوٹ کو سراہا، وہیں کچھ نے اسے عجیب اور غیر روایتی قرار دیا۔،لیکن یہ بات تو طے ہے کہ یہ فوٹو شوٹ ہمیشہ یادگار رہے گا۔
وائرل ویڈیوز و تصاویر صارفین کی توجہ تیزی سے حاصل کر رہے ہیں جنہیں 15 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مجموعی طور پر 20 ہزار سے زائد لوگ پسند کرچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

 پاکستان اور بیلاروس کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پاک بیلاروس 5سالہ تعاون پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ سمیت مختلف مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے۔

پاک بیلاروس 5سالہ تعاون پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ سمیت مختلف مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

تقریب میں "شہزاد ٹریڈ لنکس" اور "منسک موٹر پلانٹ" کے درمیان مصنوعات کی فراہمی کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، "شہزاد ٹریڈ لنکس" اور "بیلشینا" کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔

قبل ازیں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجاری سردار جام کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان 27-2025 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق ہوا ہے ، دونوں ممالک تعاون کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹیویٹی کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار ہیں، پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی سی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں تنوع لانے کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں، بیلاروس کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان خطے میں تجارتی اور ٹرانزٹ حب بننے کے لیے پر عزم ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بلوچستان الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ، کوئٹہ سے ن لیگی رہنما کے خلاف عذرداری خارج

الیکشن ٹربیونل نے این اے 263 کوئٹہ ٹو کی نشست پر کامیاب ہونے والےن لیگ کے رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ کی انتخابات میں جیت کو برقرار رکھا

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بلوچستان الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 کوئٹہ ٹو کی نشست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ کوئٹہ سے کامیاب ہونے والے مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ کے خلاف عذرداری خارج کردی گئی۔

بلوچستان ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل نمبر دو کے کے جج جسٹس محمد عامر نواز رانا نے فیصلہ سنایا۔ الیکشن ٹربیونل نے این اے 263 کوئٹہ ٹو کی نشست پر کامایب ہونے والے نون لیگ کے رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ کی انتخابات میں جیت کو برقرار رکھا اور ناقص شواھد کی بنا پر رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کے خلاف دائر انتخابی عذرداری خارج کردی۔

جمال شاہ کاکڑ کے خلاف انتخابات میں دھاندلی کی عذرداری تحریک انصاف کے سالار کاکڑ نے دائر کرائی کی تھی الیکشن ٹریبونل میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسلم شہزاد اور نصیر احمد پیش ہوئے

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll