جی این این سوشل

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے

گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے، گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا،ایرانی صدر نے مزار قائد پر حاضری دی۔

ایرانی صدرابراہیم رئیسی خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے کراچی پہنچ پہنے، طیارے نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا،

گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، محترمہ آصفہ بھٹو، عذراپیچوہو، شرجیل میمن اور ناصرشاہ نے ایرانی صدر کا استقبال کیا۔

ایئرپورٹ سے ایرانی صدرابراہیم رئیسی گورنرہاؤس پہنچ گئے، جہاں ان کی گورنرسندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر ہاؤس سے ایرانی صدر قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی، انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، صدر ابراہیم رئیسی نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلم بند کیے

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنرسندھ کامران ٹیسوری بھی ہمراہ تھے جبکہ سندھ کابینہ کے ارکان بھی مزار قائد پر موجود تھے۔

بعدازاں ایرانی صدرابراہیم رئیسی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ گئے، وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایرانی صدر کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی ہے، تقریب میں ابراہیم رئیسی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا جائے گا جبکہ ایرانی صدر کی اہلیہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گی۔

ایرانی صدر منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں قیام کریں گے، بدھ کی صبح ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی سے روانہ ہوجائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، اعظم نذیر تارڑ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔

 اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہماری افواج کے جوان شہید ہوئے، کئی بار کہا جاتا ہے حکومتیں سنجیدہ نہیں اس لیے مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، لاپتہ افراد کیلئے ہماری حکومت نے بہت کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں بھی اس مسئلے پر کیا کام کیا گیا ، دوبارہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، ہماری حکومت کی اس مسئلے پر سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا پہلی بار معاملہ پیپلزپارٹی کے دور میں اٹھایا گیا، لاپتہ افراد کے دس ہزار دوسو کیسز کمیشن میں گئے ہیں۔ نگران حکومتوں کے اختیارات محدود تھے، ان کے دور میں قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد کے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لاپتہ افراد کا معاملہ2011 میں اٹھایا گیا پھر اس مسئلہ پر کمیشن بھی بنایا ، کمیشن میں بلوچ رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ انتظامی امور کا ہے،چار دہائیوں نے پاکستان حالت جنگ میں ہے ،دہشت گردی اور اندرونی معاملات سے ملک کے حالات پیچیدہ کردیئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا، نفرت،منافقت اورتقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے، جو ووٹر تحریک انصاف کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کی طرف جارہا ہے، ہر روز سٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مہنگائی میں کمی کرے گا، ملک کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ذات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پاکستان سب سے پہلے ہے تمام سیاسی جماعتیں بعد میں ہیں، جیل سے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکا، بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر ہسپتال کون سا ہے، بشریٰ بی بی کی فلور کلینر والی بات مضحکہ خیز تھی، بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی  کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کے خلاف بات کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 800ارب روپے کا خسارہ موجود ہے، حکومت ٹیکس ریفارمز ،ایف بی آر کو ڈیجیٹائز کرنے جارہی ہے، معیشت کو لے کر تمام اعشاریے مثبت ہیں، ہم نے یہ حالات بدلنے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آسٹریلیا کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں، شہباز شریف سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر کی ملاقات

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے آسٹریلوی ہائی کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نےپاکستان اور آسٹریلیا کے موجودہ دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہےکہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت، لائیو سٹاک، کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کےخواہاں ہیں۔
انہوں نے آسٹریلوی کمپنیوں اور ماہرین کو بھی دعوت دی کہ وہ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ اپنی مہارت کا اشتراک کریں۔ وزیر اعظم نے آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں جن میں طلباء کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے کا بھی خصوصی ذکر کیا۔
آسٹریلوی ہائی کمشنر نے پاکستان کے ساتھ آسٹریلیا کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا اور اس حوالے سے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیر اعظم کو آسٹریلوی دفاعی حکام کے پاکستان کے دوروں سمیت آئندہ دو طرفہ مصروفیات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
 آسٹریلوی ہائی کمشنر نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے نشان دہ ترجیحی شعبوں سمیت کھیلوں، بالخصوص کرکٹ اور ہاکی اور ثقافتی تعاون کو بھی مضبوط بنانے کے حوالے سے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ۔
آسٹریلوی ہائی کمشنر نے پاکستانی سکیورٹی گارڈز کی بہادرانہ کوششوں کی بھی تعریف کی جنہوں نے سڈنی میں ایک حملے کے دوران کئی جانیں بچائیں۔ اس حملے میں ایک پاکستانی سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوا جبکہ دوسرا زخمی ہوا ۔اس حملے میں پانچ خواتین جاں بحق ہوئیں تھیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll