Advertisement
پاکستان

منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور : وزیرِ اعظم شہباز شریف اور  وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں توسیع  کرنے کی درخواست پر اسپیشل کورٹ سینٹرل نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 years ago پر Jun 11th 2022, 4:37 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم  شہباز شریف اور حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے لاہور کی اسپیشل کورٹ سینٹرل میں پیش ہوئے۔ دورانِ سماعت ایف آئی اے نے 3 مفرور ملزمان کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

ایف آئی اے کے وکیل فاروق باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ تینوں ملزمان دیے گئے پتے پر موجود نہیں ہیں۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف سماعت کے دوران روسٹرم پر آ گئے، انہوں نے کہا کہ نیب وہاں سے بھی دم دبا کے بھاگ گیا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جب میں نیب کے عقوبت خانے میں تھا اور وہاں سے جیل گیا تو ایف آئی اے والے 2 بار میرے پاس آئے، ایف آئی اے سے کہا کہ میں اپنے وکیل سے مشورہ کیے بغیر جواب نہیں دے سکتا، میں نے ایف آئی اے کو زبانی تمام حقائق بتا دیے تھے۔

وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ میرے کیسز کا میرٹ پر فیصلہ ہوا اور میں باہر آیا، عزت ہی انسان کا اثاثہ ہوتا ہے، میرے خلاف انتہائی سنگین الزام لگائے گئے، میں نے درجنوں پیشیاں بھگتیں، ایف آئی اے کی سرزنش ہوئی کہ چالان کیوں پیش نہیں کیا جا رہا، مجھے لگتا ہے کہ ایف آئی اے گرفتاری کا راستہ نکال رہا تھا اس لیے چالان میں تاخیر کی، میں شوگر ملز کا ڈائریکٹر ہوں، نہ مالک اور نہ ہی شیئر ہولڈر ہوں۔

شہبازشریف نے کہا کہ میرے عمل سے خاندان کی شوگر ملوں کو نقصان پہنچا، منی لانڈرنگ یا کرپشن کر کے منہ کالا کرانا ہوتا تو میں خاندان کی ملوں کو نقصان کیوں پہنچاتا؟ اپنے خاندان کی ملوں کو سبسڈی دے سکتا تھا جس کا میں قانونی اختیار رکھتا تھا، کئی سو ارب بچائے، کیا میں مشتاق چینی والے کے ساتھ ڈیل کروں گا؟ سارا کیس جھوٹ کا پلندہ ہے جس پر منوں مٹی پڑے گی۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ انہیں جیل میں شاملِ تفتیش کیا گیا، عدالت کے روبرو کوئی شہادت نہیں آ سکی۔ عدالت نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ لوگوں نے بینکرز کو گواہ نہیں بنایا؟

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے جواب دیا کہ انہیں گواہ نہیں بنایا، میں ریکارڈ سے ہٹ کر کوئی بات نہیں کروں گا، عدالت کے روبرو سارا کیس آ چکا ہے، بطور پراسیکیوٹر قانون کے مطابق ہی بات کروں گا، یہ نہیں ہو گا کہ پراسیکیوٹر کے طور پر صرف ان کی مخالفت کروں، ایف آئی اے نے جب یہ کیس کیا، اس وقت ڈائریکٹ انکوائری نہیں ہوئی، بطور پراسیکیوٹر ایسا نہیں کہ صرف ایسا بیان دوں جس سے انہیں نقصان ہو۔ جس پر امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ ایسی کوشش کریں گے بھی تو ہم انہیں کرنے نہیں دیں گے۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے کہا کہ میں ایسی حماقت نہیں کروں گا جس کا جواب میرے پاس نہ ہو، یہ سیاسی شخصیت ہیں، جب کیس کھلتے ہیں تو اسی طرح کی شہادت اکٹھی ہوتی ہے، عدالت نے استفسار کیا تھا کہ کیا ہمارے پاس براہِ راست شہادت ہے؟ 2015ء اور 2013ء کے دو چیک تھے جو گلزار کے اکاؤنٹ میں جمع ہوئے تھے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بتایا کہ والیم 6 کے دوسرے صفحے پر ایک گواہ نےوہ بیان نہیں دیا جو چالان میں ہے۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے کہا کہ میں اپنے دلائل مکمل کرنے کی طرف آتا ہوں، ایسا نہیں ہوتا کہ چالان آ چکا اور عبوری ضمانت بھی چل رہی ہو، ایف آئی اے نے جتنی شہادت اکٹھی کی اس میں بدنیتی نہیں تھی، جتنا ہو سکتا تھا اس کیس میں شہادت اکٹھی کی، مسرور انور اور عثمان شاملِ تفتیش نہیں ہوئے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک سال سے یہ کیس چل رہا ہے، اب پتہ لگا کہ شریک ملزمان شاملِ تفتیش نہیں، یہ سب تو پہلی سماعت پر بتایا جاتا ہے۔

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے کہا کہ گلزار کے اکاؤنٹ میں دو چیک گئے، وہ براہِ راست شہادت ہے۔

عدالت نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ تو بتائیں یہ جرم کیسے ہے؟ایف آئی اے کے پراسیکیوٹرفاروق باجوہ نے بتایا کہ اس کا جواب دوسرے فریق کے پاس بھی نہیں کہ چیک کیسے آئے۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پہلے یہ دیکھ لیتے ہیں کہ چیک کا جمع ہونا جرم ہے یا نہیں، ایف آئی اے جو کہہ رہا ہے وہ جرم نہیں بنتا۔

شریک ملزمان کے وکلاء نے اپنے تحریری دلائل عدالت میں جمع کرا دیے۔

اس سے قبل عدالت نے سلمان شہباز، طاہر نقوی اور ملک مقصود کے وارنٹ گرفتار جاری کیے تھے ۔ 

Advertisement
صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی

صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی

  • 5 گھنٹے قبل
قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی

قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی

  • 8 گھنٹے قبل
کترینہ کیف سے ملاقات کیسے ہوئی تھی؟ وکی کوشل نے پہلی ملاقات کا احوال بتا دیا

کترینہ کیف سے ملاقات کیسے ہوئی تھی؟ وکی کوشل نے پہلی ملاقات کا احوال بتا دیا

  • 3 گھنٹے قبل
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ 

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ 

  • 8 گھنٹے قبل
کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے،سیکیورٹی ذرائع

کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے،سیکیورٹی ذرائع

  • 5 گھنٹے قبل
پیرو میں مسافر بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری، 37 افراد جاں بحق

پیرو میں مسافر بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری، 37 افراد جاں بحق

  • 7 گھنٹے قبل
سندھ:  ڈینگی بخار کا شکار مزید 2افراد انتقال کرگئے،کل مرنیوالوں کی تعداد 31 ہوگئی

سندھ:  ڈینگی بخار کا شکار مزید 2افراد انتقال کرگئے،کل مرنیوالوں کی تعداد 31 ہوگئی

  • 6 گھنٹے قبل
 شاہ چارلس نے دولت مشترکہ ممالک کو متحد کرنے میں کردار ادا کیا،شہباز شریف

 شاہ چارلس نے دولت مشترکہ ممالک کو متحد کرنے میں کردار ادا کیا،شہباز شریف

  • 4 گھنٹے قبل
سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین کو آئینی عدالت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین کو آئینی عدالت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

  • 8 گھنٹے قبل
آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،آرمی ایکٹ ترمیمی بل

آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،آرمی ایکٹ ترمیمی بل

  • 7 گھنٹے قبل
سربراہ پاک بحریہ کادورہ بنگلادیش ، اعلیٰ عسکری و دفاعی حکام سے ملاقاتیں

سربراہ پاک بحریہ کادورہ بنگلادیش ، اعلیٰ عسکری و دفاعی حکام سے ملاقاتیں

  • 5 گھنٹے قبل
محکمہ موسمیات کی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات کی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی

  • 5 گھنٹے قبل
Advertisement