جی این این سوشل

پاکستان

سائبر سکیورٹی کو سرحدوں اور مفادات کے دفاع میں مرکزی حیثیت حاصل ہوگی، صدر علوی

ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے ایوان صدر میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی (این سی اے) کے سینئر افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سائبر سکیورٹی کو سرحدوں اور مفادات کے دفاع میں مرکزی حیثیت حاصل ہوگی، صدر علوی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سائبر سیکیورٹی کو قومی سرحدوں اور قومی مفادات کے دفاع میں مرکزی حیثیت حاصل ہوگی، سیاسی استحکام، پالیسیوں کے تسلسل، جدت طرازی اور تمام شعبوں میں خاص طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی میں تحقیق اور ترقی، آئی ٹی کے شعبے میں انسانی وسائل کے معیار اور تعداد میں اضافہ، اسکولوں اور مدارس میں معیاری اور مناسب تعلیم کی فراہمی، سکولوں سے باہر 25 ملین بچوں کو اسکولوں میں لانا ضروری ہے، ان اقدامات سے ملک کی تیز رفتار ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار صدر مملکت نے ایوان صدر میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی (این سی اے) کے سینئر افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صدر نے مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسے ہر سطح اور تمام فورمز پر اپنایا جانا چاہئے اور اسے مسلسل فروغ دیا جانا چاہئے تا کہ ہماری تعلیم، تحقیق اور دیگر متعلقہ سرکاری اور نجی اداروں میں اسے مکمل طور پر قبول کر لیا جائے۔ اس سے پاکستان کو تیزی سے ترقی کرنے والے ملک میں تبدیل کرنے کی ہماری کوششوں میں تیزی آئے گی۔ کمپیوٹر سائنسز اور سائنس و ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں میں تیز رفتاری سے ایجادات ہو رہی ہیں، کوانٹم کمپیوٹر سپر کمپیوٹرز سے ہزاروں گنا زیادہ طاقتور ہیں اور ان کے استعمال سے تمام شعبوں میں انقلابی تبدیلیاں آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ صحیح وقت پر کیے گئے درست فیصلے، معیاری فیصلہ سازی، ہمارے سائنسدانوں کی ذہانت اور علم، تربیت یافتہ اور قابل انسانی وسائل اور درست سمت میں مسلسل کوششیں ملک کی ترقی اور خوشحالی کی مضبوط بنیادیں رکھنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

سائبر سیکیورٹی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر نے کہا کہ مستقبل قریب میں کسی بھی ملک کے دفاع و ڈیٹرنس میں سائبر سیکیورٹی کو مرکزی مقام پر حاصل ہوگا کیونکہ قومی ڈیٹا کی حفاظت اور تحفظ، خدمات کی بلا تعطل فراہمی، اہم قومی بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کو یقینی بنانے اور ملک اور عوام کو سائبر جنگ کے خطرات سے بچانے کے لئے اس کی ضرورت ہو گی۔ دنیا میں دستیاب ڈیٹا کے بڑے حجم کی پروسیسنگ کوانٹم کمپیوٹرز اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے ہی ممکن ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور کوانٹم کمپیوٹنگ میں قیادت فراہم کرنے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی باڈی بنائی جا سکتی ہے تاکہ متعلقہ اداروں اور محکموں کو آگے بڑھنے کے لئے ایک واضح سمت فراہم کی جا سکے۔

عارف علوی نے کہا کہ پوری دنیا کو آئی ٹی کے شعبے میں گریجویٹس کی اشد ضرورت ہے اور وہ قومیں جنہوں نے معیار اور مقدار دونوں لحاظ سے تیز رفتاری سے آئی ٹی گریجویٹ فراہم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، اس انتہائی مسابقتی ماحول میں ترقی کر رہی ہیں۔ پاکستان کو اپنے آئی ٹی ماہرین کے معیار اور تعداد کو بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ملک اور بین الاقوامی سطح پر اپنی آئی ٹی پر مبنی برآمدات کو بڑھانے کے لئے انتہائی ضروری انسانی وسائل فراہم کئے جا سکیں، جس سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر کو انتہائی ضروری ریلیف مل سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 60 سے 70 فیصد نصاب یکساں ہونا چاہئے جبکہ باقی علاقائی زبانوں کے فروغ اور تحفظ اور صوبوں کی ترجیحات اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے لچکدار ہونا چاہئے۔

ایک اور سوال کے جواب میں صدر مملکت نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ اپنی طاقت مذہبی تعلیمات اور اقدار، ملک کے آئین اور قوانین و ضوابط سے حاصل کرتا ہے۔ ریاست کے تمام ستون، پارلیمنٹ، عدلیہ اور حکومت کو ہر حال میں اور تمام افراد پر یکساں اور منصفانہ طریقے سے قانون کے درست اطلاق کو یقینی بنانا چاہئے۔ جب قوانین کا ان کی اصل روح، ارادے اور مقصد کے مطابق منصفانہ اور معروضی طور پر اطلاق نہیں کیا جاتا تو اس سے معاشرے میں بداعتمادی اور پولرائزیشن پیدا ہوتی ہے جس سے بچنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان

مریم نواز کی آئی جی پنجاب کو وکلاء کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت

وکلاء بھی اپنے معاملات لاہور ہائی کورٹ کے ساتھ خوش اسلوبی سے حل کریں، وزیر اعلیٰ پنجاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز کی  آئی جی پنجاب  کو وکلاء کے خلاف طاقت کے استعمال  سے گریز کرنے کی ہدایت

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان کو وکلاء کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کر دی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ لاہور ہے شہریوں کے تحفظ کےلئے محاذ آرائی سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ وکلاء کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کریں۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ وکلاء کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے معاملات لاہور ہائی کورٹ کے ساتھ خوش اسلوبی سے حل کریں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازسےترکمانستان کےسفیرکی ملاقات

دونوں رہنماؤں نےترکمانستان اور پنجاب کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازسےترکمانستان کےسفیرکی ملاقات

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازسےپاکستان میں ترکمانستان کےسفیرعطاجان نورلیوپچ مولاموف نےملاقات کی۔

دونوں رہنماؤں نےترکمانستان اور پنجاب کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ  کے لیے تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں سینیٹر پرویز رشید ، سینئروزیر مریم اورنگزیب اور دیگر بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق ترکمانستان اور پنجاب کے درمیان حکومتی اور عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے تجاویز دی گئی۔ ترکمانستان کے سفیر نے تجارتی تعلقات بڑھانے اور سرمایہ کاری کےفروغ میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکاکہناتھاکہ ترکمانستان کوپاکستان کا برادر ملک سمجھتےہے۔ پنجاب میں توانائی ، انڈسٹری ، لائیو سٹاک اور زراعت میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل ، ایگریکلچر اور لائیو سٹاک سیکٹر میں تجارت بڑھا سکتے ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں ہو گا، حماس

جنگ بندی کی تجاویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی، نیتن یاہو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں ہو گا، حماس

حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ اور فوجی کشیدگی کے تحت کوئی بھی معاہدہ نہیں کرے گی اورنہ ہی اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلاء کا مطالبہ کیا ہے اور یہ ہمارا اصولی مطالبہ ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز اسرائیل کے بنیادی مطالبات پر پورا نہیں اترتی۔غزہ میں یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ابھی بھی فوجی دباؤ ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی افواج نے اس سے قبل مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ کے فلسطینی حصے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ 

درایں اثناء اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے منگل کے روز کہا کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے قریب ایک علاقے میں فوج کی دراندازی اور اس کے کراسنگ کو کنٹرول کرنے کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حماس کے خاتمے یا تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔

گیلنٹ نے مزید کہا کہ ان کا ملک زیرحراست افراد کی بازیابی کے لیے رعایتیں دینے کے لیے تیار ہے، لیکن اگر زیر حراست افراد کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو وہ غزہ بھر میں اپنی کارروائیاں تیز کر دے گا۔

دوسری جانب سرکاری فلسطینی نیوز ایجنسی نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض حکام کو رفح پر حملہ کرنے اور اس کے شہریوں کو بے گھر کرنے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے۔

فلسطینی ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینا نے خبردار کیا کہ اس خطرناک اسرائیلی جارحیت اور رفح میں قتل عام کے خطرات مزید بڑھ جائیں گے جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll