جی این این سوشل

علاقائی

وزیر اعلیٰ کے پی کارشوت مانگنے والے افسر کا سر پھاڑنے کا حکم

عوام غیرت کا مظاہر کرے اور رشوت خور کو موقع پر سزا دے، علی امین گنڈا پور

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ کے پی کارشوت مانگنے والے افسر کا سر پھاڑنے کا حکم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعلی خیبر پختونخوا نے رشوت مانگنے والے افسر کا سر پھاڑنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ راشی افسر کے سر پہ اینٹ مارو اور میرا نام لو۔

ڈی آئی خان کے گاؤں سید علیاں میں لوگوں سے خطاب  کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے رشوت ستانی کے خلاف بڑا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ رشوت مانگنے والے افسر کے سر پہ اینٹ مارو اور نام میرا لو افسر یا اہلکار کسی بھی محکمے کا ہو اس کا سر پھاڑ دو، نہ خود جہنمی بنو اور نہ مجھے بناؤ۔

علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کو کہتا ہوں رشوت لینے اور دینے والا دونوں دوزخی ہیں مجھے کبھی شکایت نہ کریں کہ فلاں رشوت مانگ رہا ہے، رشوت لینے والے کے بیٹے کو کہو آپ کے والد کو جہنم سے بچایا ہے، عوام غیرت کا مظاہر کرے اور رشوت خور کو موقع پر سزا دے۔

دنیا

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شدت اختیار کر گیا

غزہ کے مکینوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کر گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق 18 اپریل سے شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ چکی ہے۔ احتجامی مظاہروں میں شریک طلبہ اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔امریکی طلبہ کے اس احتجاج کا آغاز نیویارک نیورسٹی سے ہوا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتےیہ امریکا کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی پھیل گیا ۔

احتجاجی مظاہرے پورے یورپ اور آسٹریلیا میں بھی پھیل گئے ہیں ، جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور طلبہ کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔احتجاجی مظاہروں میں شامل طلبہ اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلقات اور شخصیات کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

صرف ہفتے کو امریکا کی بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی، فینکس کی ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی، بلومنگٹن کی انڈیانا یونیورسٹی اور سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں مظاہروں کے دوران تقریباً 275 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔متعدد یونیورسٹیوں میں اساتذہ نے بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف طلبہ کے احتجاج کی حمایت کی ہے۔

اس وقت امریکا کی جن یونیورسٹیوں میں طلبہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ان میں کولمبیا یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا، آسٹن میں یونیورسٹی آف ٹیکساس، جارج واشنگٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، کیلیفورنیا اسٹیٹ پولی ٹیکنک یونیورسٹی شامل ہیں۔اس کےعلاوہ ایمرسن کالج، نیویارک یونیورسٹی، ایموری یونیورسٹی، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، ییل یونیورسٹی، فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سٹی کالج آف نیویارک، انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن، مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی ایسٹ لانسنگ کیمپس میں بھی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔

آسٹریلیا میں سڈنی یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگائے،آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کی جائے اوران کے ساتھ معاہدے ختم کئے جائیں۔فرانس کے دارالحکومت پیرس میں درجنوں طلبہ نے سوربون یونیورسٹی کے باہرغزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔جرمن پارلیمنٹ کے باہر غزہ کے حق میں لگائے گئےایک ایسے ہی کیمپ کے شرکا کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تیسری سہ روزہ پاک کرغزستان سرمایہ کاری کانفرنس مئی میں ہوگی

کرغزستان کے اعزازی قونصل مہر کاشف یونس نے کہا کہ یہ کانفرنس جدید صنعتوں کی ضرورت کے مطابق ہنرمند افرادی قوت کی تیاری میں اعلی ٹیکنیکل ایجوکیشن کی اہمیت کو اجاگر کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تیسری سہ روزہ پاک کرغزستان سرمایہ کاری کانفرنس مئی میں ہوگی

کرغزستان کے اعزازی قونصل مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ تیسری سہ روزہ پاک کرغزستان سرمایہ کاری کانفرنس آئندہ ماہ لاہور میں منعقد ہو گی۔

اتوار کو یہاں کرغزستان ٹریڈ ہائوس میں کانفرنس کے کامیاب انعقاد کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانفرنس بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کی مظہر ہے، میزبان شہر لاہور ایک متحرک اقتصادی و ثقافتی مرکز اور بہترین کاروباری ماحول کی وجہ سے بزنس کمیونٹی، سرمایہ کاروں اور پالیسی سازوں کے درمیان دیرپا روابط کے قیام کے مثالی پس منظر کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے کانفرنس کے دن قریب آرہے ہیں ،نئے آئیڈیاز اور ایکشن پلان کے حوالے سے جوش و خروش بڑھ رہا ہے، کانفرنس سے نہ صرف دو طرفہ اقتصادی تعلقات مستحکم ہوں گے بلکہ خطے میں پائیدار ترقی اور خوشحالی کی راہ بھی ہموار ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس جدید صنعتوں کی ضرورت کے مطابق ہنرمند افرادی قوت کی تیاری میں اعلی ٹیکنیکل ایجوکیشن کی اہمیت کو اجاگر کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آڈیو لیکس کیس، ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کی درخواستیں خارج ،پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی بی کی درخوست پر جواب طلب کرلیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آڈیو لیکس کیس، ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کی درخواستیں خارج ،پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس میں اپنے اوپر اٹھائے گئے اعتراض سے متعلق ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ، آئی بی کی درخوست پر جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی درخواستوں پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور عدالتی معاون اعتزاز احسن سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی شروع ہو سکتی ہے۔ عدالت نے آئی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ انٹیلیجنس بیورو کی متفرق درخواست کس کی منظوری سے دائر ہوئی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل انٹیلیجنس بیورو نے منظوری دی ہے۔

جسٹس بابر ستار نے سوال کیا کہ اُن کا کوئی نام ہو گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ طارق محمود نام ہے۔ جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آئندہ سماعت پر وہ خود پیش ہوں۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آئی بی، ایف آئی اے، پی ٹی اے سنجیدہ ادارے ہیں ان کی درخواستیں سن کر فیصلہ کیا جائے گا، انہوں نے درخواستیں دائر کیں اب میں انہیں سنوں گا، کس نے ان کو درخواستیں دائر کرنے کی اتھارٹی دی ہے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو اتھارٹی دی، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ درخواست کا متعلقہ حصہ پڑھیں جہاں مجھ پر اعتراض کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے نے کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی استدعا کی ہے، اعتراض ہے ہائیکورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا ہے، جسٹس بابر ستار سمیت 6 ججز نے انٹیلیجنس ایجنسیز کی عدلیہ میں مداخلت کا خط لکھا۔

جسٹس بابر نے کہا کہ اگر آپکی دلیل مان لی جائے تو حکومت کے خلاف کوئی کیس ہی نہیں سننا چاہیے، بعد ازاں عدالت نے پیمرا کی متفرق درخواست بھی 5 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ خارج کر دی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار ، بشریٰ بی بی اور وکیل لطیب کھوسہ کی آڈیو لیکس کیس کی درخواست اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم الثاقب کی مبینہ آڈیو لیکس پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی میں طلبی کا نوٹیفکیشن چیلنج کرنے کی درخواست یکجا کرکے سماعت کررہے ہیں۔

دو روز قبل پیمرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور آئی بی نے آڈیو لیک کیس میں جسٹس بابر ستار کی علیحدگی کیلئے متفرق درخواست دائر کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll