جی این این سوشل

پاکستان

یہ حکومت چند ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، فواد چوہدری

موجودہ حکومت کی کوئی ساخت نہیں، فارم 47 پر کھڑی ہے، سابق وفاقی وزیر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یہ حکومت چند ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، فواد چوہدری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی اور مولانا اکٹھے ہو گئے ہیں تو یہ حکومت چند ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چھوڑی نہیں ، چھوڑ کر جانے والے واپس آتے ہیں۔ موجودہ حکومت کی کوئی ساخت نہیں، فارم 47 پر کھڑی ہے۔

فواد چودھری نےکہا کہ اس وقت مولانا اورصوبہ خیبر پختونخوا ایک طرف کھڑے ہیں،ہم چاہتے ہیں تلخیاں کم ہوں اللہ آسانیاں پیدا کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی یا مولانا صاحب نے کسی کے ساتھ نہیں بیٹھنا، اپنے اپنے اصولوں پر رہنا ہے، یہ حکومت دھاندلی سے آئی ہے، ملک اس وقت مشکل صورتحال سے گزررہا ہے، چاہتے ہیں تلخیاں کم ہوں۔

تجارت

حکومت کا عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا، یونٹ 1.47 روپے مزید مہنگا

صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا، یونٹ 1.47 روپے مزید مہنگا

حکومت کا عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا، یونٹ 1.47 روپے مزید مہنگا کر دیا گیا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے جبکہ کیپسٹی چارجز کی مد میں 31 ارب 34 کروڑ روپے دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

 آپریشن اینڈ مینٹیننس کاسٹ کی مد میں پانچ ارب 57 کروڑ روپے اورماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسمنٹ پر ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن امپیکٹ کی مد میں 12 ارب 38 کروڑ روپے مانگے گئے تھے۔

واضح رہے قبل اثناء نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت مکمل کی تھے، نیپرا نے پاور ڈویژن حکام کی درخواست منظور کرتے ہوئے بجلی ایک روپے 45 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

بانی چئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا، وکلاء کو ہدایات دی ہیں وہ خط تیار کر کے مجھے بتائیں گے۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، انہیں بتاؤں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اور ملک جہاں جا رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا، فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کے بینیفیشری سے جب کوئی سوال ہوتا ہے تو وہ حملہ آور ہوجاتے ہیں، جھوٹ کو بچانے کے لیے ججز اور میڈیا پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، صدر، وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب جھوٹ پر بیٹھے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کا بینیفیشری گورنر خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر ذاتی حملے کررہا ہے، فارم 47 کے بینیفیشری ہی جسٹس بابر ستار پر لفظی حملے کررہے ہیں اور اس وقت سب کوشش کررہے ہیں مصنوعی جمہوریت کو چلایا جاسکے، جمہوریت اخلاقی قوت پر چلائی جاتی ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں ایجنسیوں کے دباؤ سے بچنے کے لیے ختم کیں، نگراں وزیراعظم کے بیان کے بعد اس حکومت کے پاس کیا جواز ہے؟ انوار الحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو طعنہ دے کر شہبازشریف کو پیغام بھیجا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس ایک دبنگ آدمی ہیں، چیف جسٹس نے کہا بھٹو کو فئیر ٹرائل نہیں ملا، کیا مجھے فئیر ٹرائل مل رہا ہے؟ ملک جس طرح چلایا جارہا ہے، اس طرح ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی، یہ جنگ آمریت کے خلاف جنگ چل رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کنٹرولڈ حکومت بنائی جس سے آزادی کی تحریک مزید تیز ہورہی ہے، ہمارا یہ سوال ہے کہ ہماری 9 مئی اور 8 فروری کے حوالے سے پٹیشنز کو کیوں نہیں سنا جا رہا؟ ہمارا ٹرائل بھی نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ٹرائل کی طرز پر چلایا جائے،

عمران خان نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹرائل کی کارروائی نارمل انداز میں آگے بڑھائی جائے، سپریم کورٹ میں میری پیشی براہ راست نشر نہیں کی گئی میں سپریم کورٹ سماعت میں بات کرنے کے لیے بے تاب رہا امید کرتا ہوں میری اگلی پیشی کو براہ راست نشر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں سب غریب قیدی ہیں، پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی آج تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں جیل کے دروازے کھول دیے جائیں گے، ان سے کیا مذاکرات کریں جن کے پاس پاور ہی نہیں۔

بشریٰ بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی ںے کہا کہ ہم نے یہ مؤقف اپنایا کہ آپ خون کے دو نمونے لیں ایک پمز اور دوسرا شوکت خانم کو بھیجیں، مجھے پمز کی رپورٹس پر اعتماد نہیں ہے، پمز والوں نے پہلے میرے خون سے کوکین نکلنے کی رپورٹ دی تھی جس پر میرا ہرجانے کا کیس چل رہا ہے، بشری بی بی نے بھی کہا کہ خون کے نمونے دونوں لیباٹریوں میں بھیجے جائیں میڈیکل عملے نے انکار کیا جس پر بشری بی بی نے بھی خون کے سیملز نہیں دئیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مس کنڈکٹ پر جج ابو الحسنات اور جج قدرت اللہ کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کا کہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

زرتاج گل سے تلخ کلامی؛ طارق چیمہ کی اسمبلی رکنیت مختصر معطلی کے بعد بحال

سپیکرقومی اسمبلی نے آج کے اجلاس میں رولنگ دے کر ایوان سے رکنیت معطل کرنے کی منظوری لے کر طارق بشیر چیمہ کی رکنیت جاری سیشن کے لیے معطل کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرتاج گل سے تلخ کلامی؛ طارق چیمہ کی اسمبلی  رکنیت مختصر معطلی کے بعد بحال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما زرتاج گل سے بدکلامی پر مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی طارق بشیر چیمہ کی رکنیت قومی اسمبلی کے پورے سیشن کے لیے معطل کردی گئی۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی زرتاج کل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اس معاملے پر اسپیکر چیمر میں جاکر احتجاج کیا تھا، جس پر طارق بشیر چیمہ نے زرتاج گل سے معافی مانگ لی تھی۔

بعد ازاں، اسمبلی کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے طارق بشیر چیمہ کی معافی قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے لیڈران کے کہنے پر انہیں معاف کردیا ہے۔

اسپیکرقومی اسمبلی نے آج کے اجلاس میں رولنگ دے کر ایوان سے رکنیت معطل کرنے کی منظوری لے کر طارق بشیر چیمہ کی رکنیت جاری سیشن کے لیے معطل کی

دوسری جانب قومی اسمبلی نے گیلریز میں ویڈیو بنانے اور گیٹ نمبر ایک پر میڈیا کوریج پر پابندی عائد کردی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ گیلری میں سیکڑوں لوگ بیٹھ کر نعرے بازی کریں، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں اپنی تقریر کے لیے سیالکوٹ سے لوگ بلاکر نعرے بازی کرواں۔

انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ سے اور سیکیورٹی اسٹاف سے درخواست ہے کہ گیلری میں مہمان ضروری آئیں لیکن ان کی تعداد کم کی جائے، یہ کوئی موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں، جہاں ہم لوگ اپنے سپورٹر بلواکر نعرے لگوائیں، ہمیں ایوان کی عزت اور تکریم کا خیال کرنا چاہیے، اس سلسلے میں کئی بار آپ کے آفس بھی آیا ہوں لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll