جی این این سوشل

پاکستان

بشریٰ بی بی کی 23 دسمبر تک راہداری ضمانت منظور

ہم تو اسی وجہ سے ضمانت دیتے ہیں تاکہ یہ لوگ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائیں، جسٹس وقار احمد

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کی 23 دسمبر تک راہداری ضمانت منظور
بشریٰ بی بی کی 23 دسمبر تک راہداری ضمانت منظور

پشاور ہائیکورٹ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 23 دسمبر تک راہداری ضمانت منظور کرلی۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس وقار احمد نے بشریٰ بی بی کی راہداری ضمانت کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے خلاف 27 مختلف کیسز بنائے گئے ہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ ایک ہی ضلع میں یہ 27 مقدمات بنائے گئے ہیں؟ کیا سارے مقدمات ایک ہی دن میں بنائے گئے ہیں؟

بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کچھ ایک دن میں بنائے گئے جبکہ کچھ دوسرے دنوں میں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے پابند کیا ہے ضمانت ملنے کی صورت میں متعلقہ عدالت میں پیش ہوا جائے۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہم تو اسی وجہ سے ضمانت دیتے ہیں تاکہ یہ لوگ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائیں۔

پاکستان

عدالتی حکم کے باوجود عارف علوی کا کلینک ڈی سیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر

سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ نے سندھ ہائی کورٹ میں ڈی جی ایس بی سی اے اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالتی حکم  کے باوجود  عارف علوی کا کلینک ڈی سیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود سابق صدر عارف علوی کا ڈینٹل کلینک ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کے خالف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود ایس بی سی اے کی جانب سے کلینک ڈی سیل نہیں نہ کرنے پر اہلیہ ڈاکٹر عارف علوی نے ڈی جی ایس بی سی اے اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور ایس بی سی اے اور دیگر سے 9 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے وکیل درخواست گزار سے درخواست کی سماعت ریگولر بنیچ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق دلائل طلب کر لیے۔ وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا عدالت نے ایس بی سی کو فوری ڈینٹل کلینک ڈی سیل کرنے کا حکم دیا تھا، عدالتی احکامات کے باوجود ڈینٹل کلینک ڈی سیل نہیں کیا جا رہا۔

واضح رہے کہ 22 نومبر کو سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما ڈاکٹر عارف علوی کا ڈینٹل کلینک ڈی سیل  کرنے کا حکم دیا تھا ۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے 3 اکتوبر کو سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کراچی میں قائم ڈینٹل کلینک سیل کیا تھا، ایس بی سی اے نے کہا تھا کہ ڈینٹل کلینک سندھی مسلم سوسائٹی میں واقع رہائشی بنگلے میں قائم تھا اور اسی وجہ سے اسے سیل کیا گیا، سندھ بلڈنگ کنترول اتھارٹی اور پولیس کی بھاری نفری نے اس کارروائی میں حصہ لیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی کے احتجاج میں ڈیوٹی سے معذرت کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز

ڈیوٹی سے غیرحاضر ہو جانے والے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف 3 دسمبر کو انضباطی ایکشن کرنے کا سرکلر جاری کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے احتجاج میں ڈیوٹی سے معذرت کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز

اسلام آباد پولیس کے جن جوانوں نے تحریک انصاف کے احتجاج میں ڈیوٹی دینے سے معذرت کی تھی ان کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی ہدایت پر وفاقی دارالحکومت کے اے آئی جی اسٹیبلشمنٹ نے ڈیوٹی سے غیرحاضر ہو جانے والے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف 3 دسمبر کو انضباطی ایکشن کرنے کا سرکلر جاری کردیا۔

سرکلر کی نقول ڈی آئی جی اسلام آباد، ڈی آئی جی سکیورٹی، ڈی آئی جی/لاء اینڈ آرڈر ، ڈی آئی جی/ سیفٹی ، اے آئی جی/ لاجسٹکس اسلام آباد، اے آئی جی سپیشل برانچ کو بھجوا ئی گئی ہیں۔

23 سے تا 26 نومبر تک غیرحاضر رہنے والوں کے خلاف دو روز میں ایکشن شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور فہرستیں فوری طلب کر لی گئی ہیں، ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والے پولیس افسروں اور اہلکاروں کو ملازمت سے برطرفی کی سزا بھی دی جاسکے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا

سینیٹر شبلی فراز نے 32 ایف آئی آرز میں نامزدگی اور عدالتی پیشیوں کے باعث جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ دیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنما  شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بعد سینیٹ میں قائد خزب اختلاف سید شبلی فراز نے بھی جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

سینیٹر شبلی فراز نے 32 ایف آئی آرز میں نامزدگی اور عدالتی پیشیوں کے باعث جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ دیا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ایوانوں کے اپوزیشن لیڈران نے عدالتوں میں کیسز کے باعث جوڈیشل کمیشن سےاستعفیٰ دیا، سینٹر سید شبلی فراز نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو ارسال کردیا ہے۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس میں شرکت کے باعث شبلی فراز اور عمرایوب کے فیصل آباد سے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے، رپورٹس کے مطابق سینیٹ سے رکن جوڈیشل کمیشن کی نامزدگی کا فیصلہ کل کو ہوگا۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے بھی گزشتہ روز جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفی دے دیا تھا۔انہوں نے اپنا استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دیا تھا، جس میں کہا گیا تھاکہ یہ فیصلہ کافی غور و خوض کے بعد کیا ہے کیونکہ مجھے اپنے خلاف مقدمات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ درپیش قانونی چیلنجز کے سبب جوڈیشل کمیشن میں مؤثر طریقے سے خدمت انجام نہیں دے سکتا، میں سمجھتا ہوں کہ ادارے کے بہترین مفاد میں ہے کہ کسی ایسے فرد کو ممبر بنایا جائے جو توجہ کے ساتھ اس اہم کردار کو سنبھالے۔

انہوں نے لکھا کہ رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کو جوڈیشل کمیشن کی رکنیت کے لیے نامزد کیا جائے، میں پُرامید ہوں کہ ان کی قانونی ذہانت، دیانتداری اور لگن کمیشن کے لیے قیمتی اثاثہ ثابت ہو گی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll