Advertisement
پاکستان

سویلینز کاملٹری ٹرائل کیس:سیکشن 94 کا اطلاق ان پر ہو گا جو آرمی ایکٹ کے تابع ہیں،جسٹس جمال مندو خیل

اگر فوجی قافلے پر حملہ ہو تو ٹرائل انسداد دہشت گردی عدالت میں چلے گا،وکیل فیصل صدیقی

GNN Web Desk
شائع شدہ 6 hours ago پر Mar 3rd 2025, 7:21 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سویلینز کاملٹری ٹرائل کیس:سیکشن 94 کا اطلاق ان پر ہو گا جو آرمی ایکٹ کے تابع ہیں،جسٹس جمال مندو خیل

 اسلام آباد:پاکستان سپریم کورٹ میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا ہے کہ سیکشن 94 کا اطلاق ان پر ہی ہو گا جو آرمی ایکٹ کے تابع ہیں۔
تفصیلات کے مطابق  جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ میں شامل ہیں جبکہ جسٹس مسرت ہلالی ، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن بھی بنچ کا حصہ ہیں۔
سماعت شروع ہوئی تو سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سوال یہ نہیں کہ 105 ملزمان کے ملٹری ٹرائل کیلئے سلیکشن کیسے ہوئی، اصل ایشو یہ ہے کیا قانون اجازت دیتا ہے۔
جس پر جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس میں کہا کہ ملزمان کی حوالگی ریکارڈ کا معاملہ ہے، کیا آپ نے آرمی ایکٹ کے سیکشن 94 کو چیلنج کیا ہے؟
وکیل فیصل صدیقی نے دلائل میں کہا کہ ملزمان کی ملٹری حوالگی کا فیصلہ کرنے والے افسر کے اختیار لامحدود ہیں۔ اس ملک میں وزیر اعظم کا اختیار لامحدود نہیں۔ ملزمان حوالگی کے اختیارات کو اسٹریکچر ہونا چاہیے۔جس پر جسٹس حسن رضوی نے استفسار کیا کہ کیا پولیس کی تفتیش کم اور ملٹری کی تیز تھی؟ کیا ملزمان کی حوالگی کے وقت مواد موجود تھا؟۔
وکیل فیصل صدیقی نے بتایا کہ مواد کا ریکارڈ پر ہونا نہ ہونا مسئلہ نہیں۔ ساری جڑ ملزمان حوالگی کا لامحدود اختیار ہے۔ کمانڈنگ افسر سیکشن 94 کے تحت حوالگی کی درخواست دیتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا انسداد دہشتگردی عدالت حوالگی کی درخواست مسترد کر سکتی ہے؟ وکیل سول سوسائٹی نے جواب دیا کہ عدالت کو ملزمان کی حوالگی کی درخواست مسترد کرنے کا اختیار ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس میں کہا کہ یہ دفاع تو ملزمان کی جانب سے انسداد دہشتگردی عدالت یا اپیل میں اپنایا جا سکتا تھا۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان کو نوٹس بھی جاری نہیں کیا تھا، عدالت نے کمانڈنگ افسر کی درخواست آنے پر ازخود فیصلہ کر دیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ سیکشن 94 کا اطلاق ان پر ہوگا جو آرمی ایکٹ کے تابع ہیں، انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کے بعد ملزمان آرمی ایکٹ کے تابع ہو گئے، انسداد دہشتگردی عدالت کمانڈنگ افسر کی درخواست کو مسترد بھی کر سکتی تھی۔
جس پر وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ کورٹ مارشل کرنے کا فیصلہ ملزمان کی حوالگی سے قبل ہونا تھا، اگر کورٹ مارشل کا فیصلہ نہیں ہوا تو ملزمان کی حوالگی کیسے ہو سکتی ہے۔
جسٹس حسن رضوی نے سوال کیا کہ کیا کمانڈنگ افسر کی درخواست میں حوالگی کی وجوہات بتائی گئیں؟۔وکیل نے جواب دیا کہ کمانڈنگ افسر کی درخواست میں کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔
جسٹس نعیم افغان نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان حوالگی کی درخواست میں وجوہات بتائی گئیں۔ درخواست میں بتایا گیا کہ ملزمان پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے جرائم ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت شکایت کے اندراج کا طریقہ ضابطہ فوجداری میں واضح ہے، درخواست مجسٹریٹ کو جاتی ہے جو بیان ریکارڈ کرکے فیصلہ کرتا ہے کہ تفتیش ہونی چاہیے یا نہیں۔
وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ درخواست ایف آئی آر کی صورت میں بھی ہو سکتی ہے، یہ طے شدہ ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درخواست وفاقی حکومت ہی دے سکتی، کوئی پرائیویٹ شخص آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت درخواست نہیں دے سکتا، فیصل صدیقی آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت شکایت آرمی رولز کے تحت بھی ممکن ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرمی رولز کے مطابق پہلے تفتیش ہوتی ہے لیکن تحقیقات کیلئے بھی کوئی شکایت ہونا لازمی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے ایڈووکیٹ فیصل صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج وقفہ نہیں ہوگا آپ اپنے دلائل وقفے کے بغیر جاری رکھ کر مکمل کریں جس پر وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ وقفہ کر لیں مجھے بھی تھوڑا آرام مل جائے گا۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی، سول سوسائٹی کے وکیل فیصل صدیقی کل بھی دلائل جاری رکھیں گے۔

Advertisement
وزیراعظم کا غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اجتماعی کوششوں پرزور

وزیراعظم کا غزہ اور یوکرین میں دیرپا امن کے قیام کے لیے اجتماعی کوششوں پرزور

  • 25 minutes ago
بلاول بھٹو زرداری سے بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ   کی   بلاول ہاؤس میں ملاقات

بلاول بھٹو زرداری سے بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ   کی  بلاول ہاؤس میں ملاقات

  • 2 hours ago
انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل

انجینئرنگ کونسل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل

  • 27 minutes ago
پاکستانی غیر معمولی جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے اپنی ذمہ داری پر غور کریں، وزیر اعظم

پاکستانی غیر معمولی جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے اپنی ذمہ داری پر غور کریں، وزیر اعظم

  • 6 hours ago
فروری 2025 کے مہینے کے لیے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری

فروری 2025 کے مہینے کے لیے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری

  • 2 hours ago
کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ جاری

کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ جاری

  • 29 minutes ago
سعودی سفیر اور نائب وزیر اعظم کی ملاقات ، موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم

سعودی سفیر اور نائب وزیر اعظم کی ملاقات ، موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم

  • 4 hours ago
معیشت استحکام سے ترقی کی جانب گامزن ہے، وزیر اطلاعات

معیشت استحکام سے ترقی کی جانب گامزن ہے، وزیر اطلاعات

  • 5 hours ago
 آئی ایم ایف کیساتھ وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی حکام کے مذاکرات کی تفصیلات

 آئی ایم ایف کیساتھ وزارت خزانہ اور وزارت منصوبہ بندی حکام کے مذاکرات کی تفصیلات

  • 2 hours ago
پنجاب کو جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور فروغ کا رول ماڈل بنائیں گے، وزیر اعلی پنجاب

پنجاب کو جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور فروغ کا رول ماڈل بنائیں گے، وزیر اعلی پنجاب

  • 22 minutes ago
اقوام متحدہ اور متعدد ریاستوں کی غزہ میں خوراک کا داخلہ بند کرنے کی مذمت

اقوام متحدہ اور متعدد ریاستوں کی غزہ میں خوراک کا داخلہ بند کرنے کی مذمت

  • 19 minutes ago
شاہ زین مری کے شہری پر تشدد کا معاملہ : دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی

شاہ زین مری کے شہری پر تشدد کا معاملہ : دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی

  • 2 hours ago
Advertisement