جی این این سوشل

پاکستان

ائرٹریفک کنٹرولرکی مبینہ غفلت ، غیر ملکی طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا

لاہور : ائرٹریفک کنٹرولرکی مبینہ غفلت ولاپرواہی کے باعث  بحرین سے اسلام آباد آنیوالا غیر ملکی طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ائرٹریفک کنٹرولرکی مبینہ غفلت ، غیر ملکی طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جی این این کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون ائیر ٹریفک کنٹرولر کی مبینہ غفلت سے بحرین سے اسلام آباد آنے والی غیر ملکی پرواز حادثے کا شکار ہونے لگی تھی کہ پائلٹ نے حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے پرواز کو بچا لیا۔

ذرائع   کے مطابق ائرٹریفک کنٹرولر کے گائیڈ کرنے پر طیارہ8 ہزار فٹ بلندی کے بجائے 5ہزار فٹ بلندی پر پہنچ گیا،طیارہ جیسے ہی 5ہزار فٹ بلندی پر پہنچا گراونڈپراکسیمیٹی وارننگ سسٹ (جی پی ڈبلیوایس) جاری ہوگئی۔ کپتان نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارہ کو واپس اوپر لے لیا ، جی پی وارننگ سسٹم نے پہاڑی علاقے کی نشاندہی کی تھی۔ 

ذرائع  کاکہنا ہے کہ ڈی جی  سول ایسوسی ایشن اتھارٹی (سی اے اے)   نے  واقعہ کا   نوٹس لیتے ہوئے   خاتون ائرٹریفک کنٹرولر کو معطل کردیا جبکہ  تحقیقات کا حکم  بھی جاری کردیا گیاہے ۔ 

ترجمان سی اے اے کے مطابق   موسم کی خرابی کی وجہ سے پائلٹ نے طیارے کو نیچے لانے کیلئے اجازت مانگی تھی تاہم 

کنٹرولر نے اس کو نیچے آنے سے منع کردیا تھا،ترجمان سی اے اے کاکہنا ہے کہ کپتان نے دوبارہ رابطہ کرکے کہا کہ موسم بہت خراب ہے، ڈیسنٹ کی اجازت دی جائے، کنٹرولر نے کپتان کے اصرار پرطیارے کو نیچے آنے کو کہا ، ترجمان سی اے اے  کے مطابق ائرانویسٹیگیشن بورڈ واقعہ کی تحقیقات کررہا ہے جبکہ  کنٹرولر کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ 

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دارلحکومت میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

انہوں نے کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے ایام میں اسلام آباد میں مقامی تعطیل ہوگی اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دارلحکومت میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کی سیکیورٹی کے سلسلے میں 5 سے 17 اکتوبر تک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سمٹ کے لیے فوج کی تعیناتی آرٹیکل245 کےتحت کی گئی ہے اور 5 سے 17 اکتوبر تک دارالحکومت میں فوج تعینات رہے گی۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج کو تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

گزشتہ روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے دارالحکومت میں فوج کی تعیناتی کا عندیا دیا تھا ، انہوں نے کہا کہ ہم نے 5 اکتوبر سے پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کو تعینات کرنا ہے اور سکیورٹی کو فول پروف بنانا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی کانفرنس کے ایام میں اسلام آباد میں مقامی تعطیل ہوگی اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

انہوں نے تحریک انصاف سے دارالحکومت اور اس کے اطراف احتجاج موخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں کتنے سالوں کے بعد مملکت کے سربراہان آرہے ہیں لہٰذا ہم سب کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ عوام بھی پہلے پاکستان کے مفاد اور پھر پارٹی کا مفاد دیکھیں ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اسرائیل کے لبنان میں حملے تیز ، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند

جنوبی لبنان کے مرجعیون سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مونس کلاکش نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی دروازے سے تقریباً 5میٹر کے فاصلے پر اسرائیلی حملہ ہوا، طبی عملے نے عارضی طور پر ہسپتال کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیل کے  لبنان میں حملے تیز ، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند

 اسرائیل نے لبنان حملے تیز کر  دیئے  ہیں ، جنوبی لبنان کے تین ہسپتالوں نے اسرائیلی حملوں کی شدت کے باعث سروسز معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق حالیہ حملوں میں المنصوری، مجدل زون اور الخیام کے قصبوں کو نشانہ بنایا گیا، جنوبی لبنان سے اسرائیل کے شمال میں الجلیل کی طرف میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں جنوبی لبنانی قصبوں پر انٹرسیپٹر میزائل داغے گئے۔

عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ ایک ڈرون نے گولان میں ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔

بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو قتل کرنے کا بھی اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے۔

ادھر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے تصدیق کی کہ اسرائیل حزب اللہ پر انتہائی تکلیف دہ اور پے در پے حملوں کی ہدایت کر رہا ہے، اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں کئی دیہاتوں میں کام کر رہی ہے اور حزب اللہ کے تمام فوجی مقامات کی تباہی تک فوجی آپریشن جاری رکھا جائے گا۔

اسرائیلی فوج نے جمعہ کو یہ اعلان بھی کیا کہ اس نے جمعرات کو بیروت کے مضافاتی علاقے میں ایک حملے میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی اور حزب اللہ کے کمیونیکیشن سسٹم کے کمانڈر محمد رشید سکافی کو قتل کر دیا،پھر ایک بمباری میں لبنان اور شام کی سرحد سے گزرنے والی ایک زیر زمین سرنگ کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس کے جنگی طیاروں نے رات کے وقت لبنان اور شام کے درمیان مرکزی سرحدی گزرگاہ ’’مصنع‘‘ کے قریب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، ’’مصنع‘‘ کراسنگ کے اطرف حملوں کی وجہ سے بین الاقوامی شاہراہ پر آمد و رفت منقطع ہوگئی۔

دوسری طرف حزب اللہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس کے جنگجوؤں نے جنوبی لبنان کے ایک سرحدی علاقے میں توپ خانے سے اسرائیلی گاڑیوں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا، اس حملے میں فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

جنوبی لبنان کے مرجعیون سرکاری ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مونس کلاکش نے بتایا کہ ہسپتال کے داخلی دروازے سے تقریباً 5میٹر کے فاصلے پر اسرائیلی حملہ ہوا، طبی عملے نے عارضی طور پر ہسپتال کو خالی کرنے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ کے بعد لبنان اور یمن  پر بھی حملے جاری ہیں، اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک 200 سے زائد لبنانی شہری شہید جبکہ لبنان کے سرکاری اعددوشمار کے مطابق بمباری سے بچنے  کیلئے 3لاکھ سے زائد لوگ لبنان چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll