جی این این سوشل

Imran Khan Big Announcement | Shehbaz Govt Finished? | Shoaib Shaheen Shocking Analysis | GNN

772 لوگوں نے یہ ویڈیو دیکھی ہے

جی این این میں ویڈیو ڈیسک آپ کو روزانہ کی تازہ ترین سرخیاں ، شوز ، پروگرام ، ایونٹس اور بہت کچھ فراہم کرے گا جب آپ اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان

سپریم کورٹ کا تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں اور یہ اقدام غلط فہمی پیدا کرنے کے مترادف ہے

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کی جانب سے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست پر فیصلہ جاری کیا گیا ہے ، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے اور یہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے راستے میں رکاوٹ ہے۔

 

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں اور یہ اقدام غلط فہمی پیدا کرنے کے مترادف ہے۔

فیصلے میں مزید کہا کہ پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے والے پی ٹی آئی کے کامیاب امیدوارہیں اور الیکشن کمیشن کو 12 جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا ہے، اور اب وضاحت کے نام پر اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست نمٹائی جاتی ہے اور اس فیصلے پر کوئی مزید وضاحت قبول نہیں کی جائے گی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل میں تاخیر کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ سرٹیفیکیٹس جمع کرانے والے ارکان تحریک انصاف کے ہیں۔

سپریم کورٹ نے نے واضح کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی تسلیم شدہ پوزیشن کے مطابق تحریک انصاف ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، اور اقلیتی ججز نے بھی تحریک انصاف کی قانونی پوزیشن کو تسلیم کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے 41 ارکان سے متعلق وضاحت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی درخواست کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے، لیکن عدالت نے 12 جولائی کے فیصلے کو واضح قرار دیا ۔
سپریم کورٹ کے جاری فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کا کام منسٹریل سے زیادہ نہیں تھا، اور اس کی جانب سے اپنے فرائض سے انکار یا ناکامی کے نتائج ہو سکتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جمع کروائے گئے سرٹیفیکیٹس میں عمر ایوب کو سیکرٹری جنرل اور بیرسٹر گوہر علی خان کو پارٹی چیئرمین کے طور پر تسلیم کیا ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے ، غلامی کسی صورت قبول نہیں کروں گا ، عمران خان

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا، شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کاکیس ثابت ہو چکا تھا

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگومیں کہا ہے کہ جب آزادی کی جنگ ہوتی ہے تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں، میں جیل میں ہوں یہ کوئی قربانی نہیں، غلامی کسی صورت قبول نہیں کرونگا، جمہوریت کا قتل عام ہو رہا ہے۔


عمران خان نے کہا کہ میں جان کی قربانی کے لیے بھی تیار ہوں کسی کی غلامی قبول نہیں کروں گا، یہ مکمل طور پر قوم کو غلام بنانے جا رہے ہیں، سپیکر کی مرضی کے بغیر پارلیمنٹ سے لوگوں کو کیسے اٹھایا جا سکتا تھا، آج جو ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کل ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، پارلیمنٹ لاجز کا مجھے معلوم نہیں لیکن پار لیمنٹ سے آج تک کسی کو نہیں اٹھایا گیا۔ 


بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں سزا ہونے والی تھی باجوہ نے اس کو بچایا، شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کاکیس ثابت ہو چکا تھا،منی لانڈرنگ کے کیس کے علاوہ شہباز شریف نواز شریف اور اسحاق ڈار پر تمام کیسز پرانے تھے، رانا ثنا اللہ پر اے این ایف نے کیس بنایا اسکا سربراہ میجر جنرل ہے، میں نے اے این ایف کے سربراہ کو بلایا اس نے کابینہ کو بریفنگ دی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اے این ایف سربراہ نے کابینہ کو بریفنگ میں رانا ثنا اللہ کے کیس سے متعلق ثبوت پیش کیے تھے،کیس اے این ایف نے بنایا اور انھوں نے ہی بتایا کہ رانا ثنا اللہ سے یہ منشیات پکڑی گئیں ہمیں کیا پتہ تھا،قاضی فائز عیسی کی ملازمت بڑھانے کیلئےسرتوڑ کوشش کی جارہی ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انتخابی فراڈ کو تحفظ دینا چاہتے ہیں۔


 بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نئی آئینی ترمیم قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کیلئے کی جارہی ہے، ملک میں جمہوریت تو ہے ہی نہیں،20سے کم سیٹوں والی جماعت کو پارلیمنٹ میں جب بٹھایا گیا تو جمہوریت تو وہاں ہی ختم ہو گئی،آج میڈیا پر پابندیاں ہیں ججز کو دھمکایا جا رہا ہے، پارٹی کو سٹریٹ موومنٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں، ترمیم جس طرح سے لائی جا رہی ہے اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں گے تو ان کی بھول ہے۔
خان صاحب کا کہنا تھا کہ جو بھی ہوگا اس کے ذمہ دار یہ ہوں گے پارٹی کو کہہ رہا ہوں تیاری کریں، یہ چاہتے ہیں کہ غلامی قبول کر لوں مگر ایسا ہو نہیں سکتا،ن لیگ اور پیپلز پارٹی سیاست نہیں غلامی کر رہے ہیں، ووٹ کو عزت دو کا کہہ کر بوٹ کو عزت دی گئی، مجھ پر ایف آئی آر کاٹی گئی ہے تو یہ محمود الرحمن کمیشن رپور ٹ بھی قوم کو پڑھ کر سنا دیں،محمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر عمل کر لیتے تو پاکستان میں کبھی مارشل لا نہ لگتا۔ 


انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے 21 ستمبر کو لاہور میں جلسہ کریں گے ،اجازت دیں یا نہ دیں، جلسہ کرنا ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے، ڈیڑھ سال سے ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، عدلیہ یا تو کہہ دے کہ ملک میں جمہوریت ختم ہو گئی ہے، اسلام آباد میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں مگر اسکے باوجود لوگ نکلے، پنجاب کیا پولیس سٹیٹ بن گیا ہے جو ہمیں جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔    

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جنرل ساحر شمشاد مرزا کا چین کا سرکاری دورہ

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری اور دفاعی تعاون میں پیش رفت کا اعتراف کیا گیا

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے چین کا سرکاری دورہ کیا سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ھئی وی ڈونگ اور چیف آف جنرل لی ژھن لئی سے بھی ملاقات کی ۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)  کےمطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ملٹری کمیشن اور 11 ویں بیجنگ ژیانگ شان فورم میں علاقائی امن و استحکام  کیلئے پاکستان کے کردار پر اظہار خیال کیا، ملاقاتوں کے دوران دونوں اطراف سے متعدد شعبوں میں پاکستان اور چین کے گہرے اور تاریخی تعلقات کو سراہا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری اور دفاعی تعاون میں پیش رفت کا اعتراف کیا گیا جبکہ چینی قیادت نے پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر حمایت  کیلئے  اپنے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ بھی کیا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll