افغان سرزمین سے کالعدم دہشتگرد پاکستانی چوکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،دفترخارجہ
پاکستان نے اپنی سرزمین پر افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت پاک افغان سرحدی علاقے کو محفوظ بنائے۔


ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے اتوار 17 اپریل کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ متصل سرحد پر ہونے والے حالیہ واقعات پر سخت تشویش ہے۔ پاکستان نے افغانستان کی حکومت سے حالیہ چند ماہ کے دوران متعدد بار درخواست کی ہے کہ وہ اس بارڈر کو محفوظ بنائیں۔ کچھ عرصے سے افغانستان کی طرف سے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے پاکستانی افواج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ گزشتہ چند ماہ میں پاکستان اور افغانستان مختلف اداروں کے ذریعے اپنی مشترک سرحد پر مؤثر تعاون اور سیکیورٹی کیلئے بات چیت کرتے رہے ہیں۔ بد قسمتی سے سرحدی علاقوں میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت کالعدم گروہ تسلسل کے ساتھ پاکستانی پوسٹوں پر حملے کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانی سپاہی شہید ہوئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 14 اپریل کو بھی افغانستان سے آپریٹ کرنے والے دہشت گردوں کے حملے میں شمالی وزیرستان میں سات پاکستانی فوجی جان سے گئے۔ پاکستان افغانستان کی حکومت سے درخواست کرتا ہے کہ وہ پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کیلئے ان لوگوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کاررائیوں میں ملوث ہیں۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اس موقعے پر افغانستان کی آزادی اور خود مختاری کے احترام کا اعادہ کرتا ہے اور ہم تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے لیے افغانستان کی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ایسے واقعات پاک افغان سرحد پرامن برقرار رکھنے کی کوششوں کیلئے نقصان دہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہفتے کو افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان کے سفیر کو طلب کرکے ان کے بقول پاکستانی فوج کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
افغانستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر انفارمیشن نجیب اللہ حسن نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے صوبے کنڑ کے ایک علاقے میں پاکستان کے راکٹ حملوں سے پانچ بچے اور ایک خاتون کی ہلاکت ہوئی ہے۔‘

اقوام متحدہ نے غزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا
- 9 گھنٹے قبل

انسٹاگرام کا نیا فیچر: ریلز کو آپس میں لنک کرنے کی سہولت متعارف
- 12 گھنٹے قبل

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی صورتحال پر بریفنگ
- 11 گھنٹے قبل

شہر میں اتنی بارش ہوئی کہ اگر کوئی طرم خان بھی آ جائے، تب بھی پانی فوری نہیں نکل سکتا ، مئیر کراچی
- 12 گھنٹے قبل

سینئر صحافی خاور حسین کی موت سے متعلق سندھ پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل، خودکشی قرار
- 13 گھنٹے قبل

وفاقی حکومت نے نئے این ایف سی ایوارڈ کے لیے گیارہواں قومی مالیاتی کمیشن تشکیل دے دیا
- 9 گھنٹے قبل

شاہد آفریدی کا صوابی میں سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی، امدادی سامان تقسیم
- 12 گھنٹے قبل

خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض کی وبا، 1 لاکھ 64 ہزار مریضوں کا علاج
- 9 گھنٹے قبل

چائلڈ کانٹینٹ کریئیٹر طلحہ احمد کا انسٹاگرام اکاؤنٹ معطل، مداحوں میں تشویش
- 11 گھنٹے قبل

جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو 84 رنز سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے جیت لی
- 9 گھنٹے قبل
سپریم کورٹ نے نیب کیس میں سزا یافتہ سابق ڈپٹی سیکرٹری کو الزامات سے بری کر دیا
- 12 گھنٹے قبل

ایران کے صوبہ سیستان-بلوچستان میں حملہ: فائرنگ سے 5 پولیس اہلکار جاں بحق
- 11 گھنٹے قبل