جی این این سوشل

پاکستان

جہلم میں پہلی دفعہ اجتماعی زیادتی کے واقعات سننے میں آئے ہیں:فواد چودھری

جہلم: سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ جہلم میں پہلی دفعہ گینگ ریپ جیسے واقعات سننے میں آ رہے ہیں ا س سے پہلے ایسا کبھی نہیں سنا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جہلم میں پہلی دفعہ  اجتماعی زیادتی کے واقعات سننے میں آئے ہیں:فواد چودھری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ جہلم میں پہلی دفعہ گینگ ریپ جیسے واقعات سننے میں آئے ہیں، ورنہ ایسا کبھی نہ سنا نہ کبھی ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جب ڈی پی او سمیت پوری پولیس فورس کے ذمہ صرف سیاسی مخالفین کو جعلی مقدمات میں پھنسانا اور ان کے خلاف جعلی کارروائیاں ڈالنا ہوگا تو پھر امن و امان کو کون اہمیت دے گا۔

تفریح

نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

سابق کرکٹر نوجوت سدھو5 سال بعد دوبارہ کپل شرما شو میں نظر آئیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

ہندو انتہا پسندوں کےاس رویے اور  احتجاج پر  شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔

سدھو  2019 تک اس شو کا اہم حصہ رہے ہیں جس میں وہ اپنے قہقہوں کے ساتھ برجستہ جملوں اور شاعری سے شو میں چار چاند لگاتے رہے۔

تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں سدھو نے کہا کہ جب وہ کپل شو میں کام کررہے تھے تو اس کے کئی ورژنز میں کپل کے ساتھ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کپل شو ایک گلدستے کی طرح ہے، جس میں رکھے ہر پھول نے اپنی اپنی محںت اور توجہ شامل کی ہے۔

اپنے دیے گئے انٹرویو میں نووجوت سنگھ سدھو نے  کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔

سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

لاہور پولیس نے شہری کے اغوا  برائے تاوان میں ملوث تین پولیس  اہلکار اور اسپیشل برانچ کے ایک اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔ 
 لاہور پولیس کے مطابق چند روز قبل دھرم پورہ انڈر پاس کے نزدیک سے نعیم ساجد کو تاوان کے لیے اغوا کیا تھا تھا، نعیم کام سے واپسی پر گھر جارہا تھا کہ راستے میں چار افراد نے گن پوائنٹ پراس کو  اغوا کیا۔
 پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے مغوی نعیم کو محمود بوٹی کے علاقے میں رکھا اور اس پر تشدد کرتے رہے، ملزمان نے 21 لاکھ روپے تاوان وصول کرکے نعیم کو ویلنشیا ٹاؤن کے علاقے میں چھوڑ دیا۔
گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll