جی این این سوشل

کھیل

ماضی میں کوکین کے نشےکا عادی تھا : سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور فاسٹ بولر وسیم اکرم نے ماضی میں کوکین کے نشےکا عادی ہونےکا اعتراف کیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ماضی میں کوکین کے نشےکا عادی تھا : سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

میڈیا رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم نے یہ اعتراف اپنی آنے والی کتاب 'سلطان اے میموئر' میں کیا ہے۔

وسیم اکرم نے اعتراف کیا ہےکہ کیریئر ختم ہونےکے بعد انہوں نےکوکین کا نشہ کیا تھا، کوکین کے نشے کی عادت ریٹائرمنٹ کے بعد 2003 میں ہوئی۔

وسیم اکرم نے انکشاف کیا انہیں پہلی بار انگلینڈ میں ایک پارٹی کےدوران کوکین کی آفر ہوئی، انہوں نے بتایا کہ میں نے پارٹیاں کرنا شروع کر دی تھیں، سب سے بدترین یہ تھا کہ کوکین کا نشہ میری عادت بن گئی تھی، وقت کےساتھ ساتھ میری کوکین کی عادت شدید ہوتی گئی، ایک وقت میں مجھے محسوس ہوتا تھا کہ مجھے کام کرنےکے لیے اس کی ضرورت ہے۔

وسیم اکرم کا کہنا ہےکہ نشےکی وجہ سے میں تنہائی کا شکار ہو گیا تھا، نشے کی زیادتی کی وجہ سے میری حالت غیر ہوتی گئی، نہ نیند آتی تھی نہ کھانا کھاتا تھا،  پہلی بیگم ہما کو میری جیب سےکوکین بھی ملی تھی جس پر ہما نے مجھے کہا تھا کہ تمہیں مدد کی ضرورت ہے، ہما نے نشےکی عادت چھڑوانے میں میری مدد کی، مجھے نشے سے چھٹکارا پانے کے لیے ری ہیب سینٹر میں داخل ہونا پڑا، اس دوران میں نے ایک بار اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بارے میں بھی سوچا۔

وسیم اکرم نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پہلی بیوی ہما کی 2009 میں موت کے بعدکوکین کا نشہ چھوڑ دیا تھا، تب  سے کوکین کے استعمال کو مڑکر بھی نہیں دیکھا۔

خیال رہےکہ قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز فاسٹ بولر وسیم اکرم پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ اور ون ڈے میچز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر، انہوں نے 18 سالہ کیریئرکے بعد 2003 میں انٹرنیشنل  کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

وسیم اکرم نے پہلی بیوی ہما کی وفات کے بعد دوسری شادی کی، پہلی بیوی سے ان کے دو بیٹے جب کہ دوسری بیوی سےایک بیٹی ہے۔

وسیم اکرم کا کہنا ہےکہ گزشتہ کئی سالوں سے شوگرکا مریض ہوں، یہ سب سامنے لانا آسان نہ تھا، کتاب کی پبلشنگ کی وجہ سے تھوڑی پریشانی ہے مگر میں اپنے بچوں کو اپنی زندگی کی کہانی بتانا چاہتا تھا۔

پاکستان

وزیر اعظم کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی مہمان نوازی پر اظہار تشکر

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر امیر قطر کی پوسٹ کے جواب میں اپنی ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ آ پ کی غیر معمولی پرتپاک مہمان نوازی کے لیے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی مہمان نوازی پر اظہار تشکر

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے دو روزہ دورے کے دوران پرتپاک مہمان نوازی پر امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر امیر قطر کی پوسٹ کے جواب میں اپنی ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ آ پ کی غیر معمولی پرتپاک مہمان نوازی کے لیے آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ اپنی خصوصی دوستی کو دل کی گہرائیوں سے پسند کرتا ہے اور اس کی قدر کرتا ہے۔

امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے اپنی پوسٹ میں بڑھتے ہوئے تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا، ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھ رہے ہیں اور ہم مسلسل ترقی کر رہے ہیں۔

پاکستان میں اپنے بھائیوں کے ساتھ ان کی مزید ترقی کے منتظر ہیں۔ ایک اورپوسٹ میں وزیراعظم نے اپنے دورے سے متعلق قطر میوزیم کی چیئرپرسن شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی کی پوسٹ کے جواب میں شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کا شکریہ! آپ کا خیرسگالی کا اظہار ہمارے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار رشتوں کی تصدیق کرتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش

وفاقی حکومت نے سکیورٹی تھریٹس سے نمٹنے کے لئے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔

وفاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگری ترمیمی بل کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا۔

ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا، دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث شخص کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جا سکے گا۔

بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ قابل گرفت معلومات اور وجوہات کی بنا پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جائے گا، گرفتار شخص پر الزامات کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے گی۔

ترمیمی بل کے مطابق جے آئی ٹی میں سپرنٹنڈنٹ پولیس افسر، انٹیلی جنس حکام، سول آرمڈ فورسز اور دوسری فورسز کے نمائندگان شامل ہوں گے، ترمیمی ایکٹ کو منظوری سے دو سال تک نافذ العمل تصور کیا جائے گا۔

ترمیمی بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق 2014 میں بھی یہ ترمیم منظور کی گئی تھی جس کی مدت 2016 میں اختتام پذیر ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان کا نام چانسلر لسٹ میں کیو نہیں ؟ آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان کا نام چانسلر کے انتخاب کیلئے جاری فہرست میں شامل نہ کرنے پر آکسفورڈ یونیورسٹی کو قانونی چارہ جوئی کا سامنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل کوآرڈی نیٹر و مشیر ذلفی بخاری نے وکلا کے ذریعے یونیوسٹی سے جواب طلب کرلیا،وکلا کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام چانسلر شپ کی فہرست میں شامل نہ کرکے زیادتی کی گئی ہے اور آکسفورڈ یونیورسٹی کا یہ فیصلہ غیرمنصفانہ اور سیاسی ہے،خط کے متن کے مطابق  تحریری جواب نہ ملا تو کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا،یونیورسٹی کو بتانا ہوگا کہ اس پر کس قسم کا دباؤ ڈالا گیا یا وہ کیا وجوہات تھیں کہ بانی پی ٹی آئی کا نام شامل نہیں ہوا۔

وکلا نے خط میں کہا کہ یونیورسٹی کی طرف سے مناسب جواب نہ ملنے پر کیس لندن ہائی کورٹ میں دائر ہوسکتا ہے،ذرائع کے مطابق یونیورسٹی نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا کے سبب ان کا نام چانسلر شپ کیلئے شامل نہیں کیا تھا اور اس وجہ پر بھی غور ہوا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور یہ بھی واضح نہیں کہ ان کی رہائی کب ممکن ہوگی،اس حوالے سے ذلفی بخاری کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ کے آربریٹری ڈیٹینشن گروپ، ایمنسٹی اور وکلا کی رائے یونیورسٹی کے سامنے رکھ دی تھی اوریونیورسٹی پر واضح کردیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوسزا سیاسی وجوہ کے سبب سنائی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ وکلا کی رائے کے سبب ہی یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کو اجازت دی تھی کہ وہ چانسلر شپ کیلئے اپنے کاغذات جمع کرائیں، بانی پی ٹی آئی کے چانسلر بننے سے یونیورسٹی کی عزت میں اضافہ ہوتا،یاد رہے کہ علیمہ خان کہہ چکی ہیں کہ ذلفی بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے چانسلر شپ کی کمپین شروع کی تھی، بانی پی ٹی آئی کے دستخط والے خط کے بعد برطانیہ میں چانسلرشپ کیلئے مہم چلائی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll