جی این این سوشل

پاکستان

مریم اورنگزیب کا کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے انٹرویو بارے لاعلمی کا اظہار

کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے انٹرویو سے متعلق علم نہیں،انٹرویو دیکھ کر اس پر ردِعمل دوں گی،وفاقی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مریم اورنگزیب کا کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے انٹرویو بارے لاعلمی کا اظہار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے انٹرویو بارے علم نہیں۔

 مریم اورنگزیب نے ایبٹ آباد نے پریس کانفرنس کی،صحافی نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے انٹرویو سے متعلق سوال پوچھا جس پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے انٹرویو سے متعلق علم نہیں،انٹرویو دیکھ کر اس پر ردِعمل دوں گی۔ 

یاد رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے  نجی ٹی وی  کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل قریب میں تو مریم نواز کو وزیراعظم بنتا نہیں دیکھ رہا،عمران خان سے متعلق بیان پر رنجیدہ ہوں ایسا نہیں کہنا چاہئیے تھا۔ہر ایک کی زندگی میں کمی بیشی ہوتی ہے۔

مجھے عمران خان پر ذاتی حملہ نہیں کرنا چاہئیے تھا۔ہمارے اندر بھی ایسے ہیں جو تنظیم سازیوں میں پھنس گئے،لوگ پوچھتے ہیں تنظیم سازی کا بتائیں تو سر شرم سے جھک جاتا ہے۔

سیاسی مقابلہ سیاست سے ہونا چاہئیے، یہاں تو ہر طرف گند ہے۔ کیپٹن (ر) صفدر نے مزید کہا کہ ہم نے ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو بےعزت کر دیا۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ اب ہم نے دفن کر دیا ہے۔ پرویز رشید کے علاوہ جس نے بھی ایکسٹینشن کو ووٹ دیا وہ مجرم ہے۔ میاں صاحب کو بھی ایکسٹینشن کے ووٹ کا نہیں کہنا چاہئے تھا۔جس دن ہم نے جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن کا ووٹ دیا اس دن ہمارا ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دفن ہو گیا۔ 

نوازشریف وہی شخص تھا جنہوں نے ان کو للکارا تھا۔میاں صاحب کو ورغلایا گیا،ان سے جھوٹ بولتے تھے۔میں ان کے نام بھی لوں گا جنہوں نے نوازشریف سے فراڈ کیا۔ورغلانے والی وہی ٹیم ہے جو میاں صاحب کے گھٹنے پکڑتے تھے۔

یہی لوگ آ کر بتاتے تھے کہ اس طرح کر لیں تو اس طرح ہو جائے گا،جو بھی ہے نوازشریف کوبتانا چاہئیے کس نے غلط فیصلہ کرایا۔ 28 نومبر سے پہلے حکومت جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے نیچے دبی ہوئی تھی،یہ کوئی بات ہے کہ آپ لیڈر کے آگے کھڑے ہی نہیں ہو سکتے ہیں۔

تفریح

معروف ماڈل و اداکارہ ثناء نواز ن کو کئی ہفتوں سے دھمکی آمیز کالز موصول

ذکورہ دھمکیوں اور بلیک میلنگ سے قبل ان کے سابق شوہر اور سسر نے دھمکیاں دی تھیں ، اداکارہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معروف ماڈل و اداکارہ ثناء نواز ن کو  کئی ہفتوں سے دھمکی آمیز کالز موصول

معروف ماڈل و اداکارہ ثناء نواز نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں کئی ہفتوں سے دھمکی آمیز کالز موصول ہو رہی ہیں جب کہ دو بار ان کی گاڑی کا پیچھا بھی کیا گیا اور اس میں ان کے سابق شوہر کا ہاتھ بھی ہوسکتا ہے۔

اپنے پیغام میں ثناء نواز نے خود کو ملنے والی دھمکیوں اور ہراسانی سے متعلق بتایا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ دھمکیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کریں گی۔اداکارہ کے مطابق ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے اور انہیں اور ان کے بچوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کئی سال سے شوبز سے وابستہ ہیں اور متعدد افراد جانتے ہیں کہ ان کی زندگی میں کچھ عرصے سے عجیب سے چیزیں ہو رہی ہیں۔گزشتہ کچھ عرصے سے انہیں عجیب عجیب دھمکی آمیز فون کالز موصول ہو رہی ہیں، جس وجہ سے وہ پریشان ہیں اور انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ مذکورہ معاملے کو کس طرح سلجھائیں۔ جس وجہ سے انہیں زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

ثناء نواز نے بتایا کہ مذکورہ دھمکیوں اور بلیک میلنگ سے قبل انہیں ان کے سابق شوہر اور سابق سسر نے دھمکیاں دی تھیں اور ان پر دبائو ڈالا تھا۔ انہیں لگتا ہے کہ یقینا انہیں دھمکیاں دینے کے پیچھے ان کے سابق شوہر اور سابق سسر کا ہاتھ بھی ہوسکتا ہے۔

اداکارہ نے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اس پر ایکشن لیں گی لیکن وہ مذکورہ ویڈیو کے ذریعے اپنا پیغام ریکارڈ کروا رہی ہیں تاکہ ان کا پیغام سب لوگوں تک پہنچے۔

خیال رہے کہ ثناء نواز اور ان کے شوہر فخر جعفری کے درمیان اکتوبر 2022 میں طلاق ہوگئی تھی، دونوں کی شادی 14 سال تک چلی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

5 سال میں 3200 ارب کے ریکارڈ منصوبے مکمل، وزیر منصوبہ بندی

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج 6 سال بعد ترقیاتی بجٹ 1100 ارب روپے ہے، 2013 میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 340 ارب روپے تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

5 سال میں 3200 ارب کے ریکارڈ منصوبے مکمل، وزیر منصوبہ بندی

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ صوبوں کی بنیاد پر پی اسی ڈی پی تقسیم نہیں ہوتی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی وفاق کے دائرہ کار کے مطابق تقسیم ہوتی ہے، پہلے صوبوں کو 40 اور وفاق کو 60 فیصد حصہ ملتا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج 6 سال بعد ترقیاتی بجٹ 1100 ارب روپے ہے، 2013 میں ترقیاتی بجٹ کا حجم 340 ارب روپے تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب صوبوں کو 58 اور وفاق کو 42 فیصد حصہ ملتا ہے، 2018 سے 2022 تک پی ایس ڈی پی میں بہت بے ضابطگیاں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 5 سال بعد ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے کر دیا تھا، ہمارے 5 سال میں 3200 ارب کے ریکارڈ منصوبے مکمل ہوئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

ملک سے منشیات کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، ڈائریکٹراے این ایف

پوست کی کاشت میں کمی آئی ہے، وہیں سینتھیتک ڈرگس کی پیدا وار میں اضافہ ہوا ہے، سہیل سجیل حیدر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک سے منشیات کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، ڈائریکٹراے این ایف

ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) سہیل سجیل حیدر نے کہا ہے کہ ملک سے منشیات کا خاتمہ کرنا اے این ایف کی اولین ترجیح ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ہمارے پڑوسی ملک میں پوست کی کاشت میں کمی آئی ہے، وہیں سینتھیتک ڈرگس کی پیدا وار میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان 2001 سے منشیات سے پاک ملک کے طور پر اپنی حیثیت برقرار رکھا ہوا ہے مگر آج بھی اے این ایف کو خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں پوست کی کاشت کو روکنے کے لیے سالانہ بنیادوں پر دوسرے اداروں کے ساتھ مل کر کوششیں کرنی ہوتی ہیں، رواں سال 1 ہزار 115 رقبے پر پوست کی کاشت کو ختم کیا گیا، اے این ایف کی اس مہم کو پروپیگنڈا بنانے کی کوشش کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ منشیات کے بڑھتے رجحان کے پیش نظر اس کی رسد اور غیر قانون نقل و حرکت میں اضافہ ہوا، منشیات کے اسمگلنگ میں خواتین اور بچوں کا استعامل ہونا سماجی اخلاقی نظام کے لیے سنگین خطرہ ہے، ملک دشمن عناصر اس کھیل میں کالج، یونیورسٹی اور اسکول کے طلبا کو بھی استعمال کرتے ہیں۔

ڈائریکٹراے این ایف نے مزید کہا کہ بیرون ملک جانے والے طلبا کی ایک تعداد بھی ڈرگس اسمگل کرنے میں ملوث ہے، اس وجہ سے بین الاقوامی اور سفارتی سطح پر ہمارے تعلقات ہورہے ہیں اور ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسداد منشیات کے 2024 کے آپریشن کا جائزہ لیا جائے تو اس سال اے این ایف نے کارروائی کر کے 1 لاکھ 13 ہزار 798 کلو گرام منشیات بر آمد کی جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت ساڑھے 6 ارب ڈالر ہے، اس دوران 1 ہزار 406 گرفتاریاں ہوئی جن میں غیر ملکی لوگ اور خواتین بھی شامل تھے، اس جنگ میں 3 اہلکاروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll