جی این این سوشل

کھیل

پاکستان نے زمبابوے کوپہلے ٹیسٹ میں ایک اننگرز اور 116 رنز سے شکست دیدی

ہرارے: پاکستان نے زمبابوے کو پہلا ٹیسٹ ایک اننگز اور 116 رنز کے فرق سے ہرا دیا ہے۔زمبابوے کی ٹیم دوسری اننگز میں 134 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان نے زمبابوے کوپہلے ٹیسٹ میں  ایک اننگرز اور 116 رنز سے شکست دیدی
پاکستان نے زمبابوے کوپہلے ٹیسٹ میں ایک اننگرز اور 116 رنز سے شکست دیدی

پاکستان اور زمبابوے کے درمیان کھیلے جانیوالے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے زمبابوے کو  ایک اننگرز اور 116 رنز کے فرق سے ہرا دیا ہے۔ زمبابوے کی ٹیم دوسری اننگز میں  134 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ زمبابوے کی جانب سے آخری بلے باز زخمی ہونے کے باعث بیٹنگ کیلئے نہیں آیا۔

پاکستان کی جانب سے حسن علی 5  وکٹیں لے کر سرفہرست رہے ہیں ۔ حسن علی کو میچ میں 9 وکٹیں حاصل کرنے پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔جبکہ  نعمان علی نے 2 اور فہیم اشرف نے 1 وکٹ حاصل کی ہے۔

زمبابوے کی جانب سے مساکاندا 43 رنز بناکر نمایاں رہے، برینڈن نے 29 رنز بنائے۔ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان کو ایک صفر کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔

اس سے قبل پاکستان اپنی پہلی اننگز میں  426 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی، فواد عالم نے 140 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی،  نمایاں بلے بازوں میں عمران بٹ91 اور عابد علی 60 محمد رضوان 45، اظہر علی 36 اور حسن علی 30 رہے، زمبابوے کی جانب سے بلیسنگ مزارابانی نے 4، ڈونلڈ ٹریپانو نے 3، رچرڈ نگاراوا نے 2 جبکہ ٹنڈائی چیسورو نے ایک وکٹ حاصل کی۔

ہرارے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں زمبابوے کی ٹیم 176 رنز بناکر آؤٹ ہوئی تھی،پاکستان کی جانب سے حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی نے4 چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، ایک وکٹ ‏اسپن باؤلر نعمان نے حاصل کی جبکہ ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا تھا۔پاکستان اور زمبابوے کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ 7 مئی سے ہرارے میں ہی کھیلا جائے گا۔

جرم

ایف آئی اے کی کارروائی، کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث خاتون گرفتار

ملزمان نے دگنی سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 63 کروڑ روپے لوٹے ، ایف آئی اے حکام

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف آئی اے کی کارروائی، کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث خاتون گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں خاتون کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمان نے کراچی میں جعلی کمپنی کھول رکھی تھی۔ دگنی سرمایہ کاری کا لالچ دے کر 63 کروڑ روپے لوٹ لئے گئے۔

حکام نے بتایا کہ طاہرہ صداقت اور صداقت حسین نے 2018 -2021 کے دوران جعلی کمپنیاں بنائیں۔

ایف آئی اے حکام نے مزید بتایا کہ کمپنی کا عملہ لوگوں کو سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کر تا تھا، 5 ہزار سے زائد متاثرین نے 263 کروڑ روپے جمع کروائے تھے۔ متاثرین کو 18 ماہ میں سرمایہ کاری دگنی کرنے کا لالچ دیا گیا تھا۔ایف آئی اے کی جانب سے خاتون کیخلاف کارروائی کا آغازکردیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے جو ہم کریں گے، اسد قیصر

ہم لاہور بھی جائیں گے کراچی بھی جائیں گے ، ہمت ہے تو روک کر دکھائے، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے جو ہم کریں گے، اسد قیصر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے، ہم لاہور بھی جائیں گے کراچی بھی جائیں گے ہر جگہ جائیں گے ہمت ہے تو روک کر دکھائے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہے کیا، کیا پاکستان کا آئین اور قانون ہمیں پرامن ریلیوں اور جلسوں کی اجازت نہیں دیتا۔  آپ یہ کس قسم کا سلوک کررہے ہیں۔

اسد قیصر نے کہا کہ جب کبھی بھی جہاں کہیں بھی ہم جلسے کا اعلان کردیں وہاں دفعہ 144 لگا دی جاتی ہے کیا ہم دہشتگرد ہےیا تو پھر اعلان کردیں کہ اس ملک میں آئین اور قانون معطل ہے۔ ہمارا گناہ یہ ہے کہ ہم نے یہ نعرہ بلند کیا کہ حالیہ الیکشنز دھاندلی زدہ تھے۔عوامی مینڈیٹ کو پاؤں تلے روند کر اس اسمبلی میں لوگ آئے ہے کراچی سے جو حکومتی بنچز کا حصہ ہے انکو تو انکے گھر والے بھی رکن قومی اسمبلی نہیں مانتے-

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی حق ہے، ہم لاہور بھی جائیں گے کراچی بھی جائیں گے ہر جگہ جائیں گے ہمت ہے تو روک کر دکھائے آپ اگر اس قسم کا رویہ رکھیں گے تو میں واضح کردوں یہ اسمبلی نہیں چل سکتی۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو تو اپنے آپ کو جمہوری کہتے ہیں، ہمارا ایک جلسہ ان سے برداشت نہیں ہورہا، کیا ہم اس ملک کے شہری نہیں ہیں؟ یہ بدترین الیکشن ہوا ہے، عوامی مینڈیٹ پامال کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ گندم کے معاملے پر ایوان میں بحث ہونی چاہیئے۔

اسد قیصر نے پنجاب میں کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام عہدیداروں سے کہتا ہوں کہ احتجاج میں شرکت کریں۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ابھی مئی کا مہینہ آرہا ہے، یہ پھر 9 مئی 9 مئی کریں گے، آپ نے جتنا رونا رویا عوام نے پھر بھی آپ کے بیانیے کو زمین بوس کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنائیں، چاروں صوبوں کے چیف جسٹس کو کمیشن کا حصہ بنائیں، 9 مئی واقعہ پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، جو ذمہ دار ہو اسے سزا دیں، 9 مئی پی ٹی آئی کو اقتدار سے دور رکھنے کا ڈرامہ ہے، موجودہ حکومت فارم 47 سے وجود میں آئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا,اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے موجودہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔ آج اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آرہی ہے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کے لیے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

حالیہ بین الاقوامی واقعات نے بھی ان کے منظرنامے کے بارے میں غیریقینی کیفیت میں اضافہ کیا ہے، مزید برآں، مہنگائی کے قریب مدتی منظرنامے کے حوالے سے آئندہ بجٹ اقدامات کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔

مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو کم کرکے 5-7 فیصد ہدف کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بہ سال 20.7 فیصد رہ گئی جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہوکر 15.7 فیصد رہ گئی۔

مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔

واضح رہے کہ جون 2023 سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll