جی این این سوشل

پاکستان

پی آئی اے کی نجکاری کیلئے مشاورتی اجلاس

نگران وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی قانونی تقسیم سے متعلق مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی آئی اے کی نجکاری کیلئے مشاورتی اجلاس
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگران وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد کی زیر صدارت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی قانونی تقسیم سے متعلق مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

میڈیا ذرائع  کے مطابق اجلاس میں تمام اہم حکومتی سٹیک ہولڈرز بشمول خزانہ، ہوا بازی، قانون، نجکاری ڈویژن اور نجکاری کمیشن کے سیکرٹریز، پی آئی اے کے سی ای او، وزارتوں کے قانونی اور مالیاتی مشیروں اور پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متعین مالیاتی مشیروں کی ٹیم نے شرکت کی۔

پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متعین مالیاتی مشیروں نے پی آئی اے کی قانونی تقسیم کے لیے تجویز پیش کی کہ غیر بنیادی اثاثوں کو ایک ہولڈنگ کمپنی کے ڈھانچے میں شامل کیا جائے گا تاکہ یہ الگ الگ ڈھانچوں اور لین دین میں تقسیم کرکے نجکاری کے مزید عمل میں شامل ہو جائیں ۔

اجلاس میں نجکاری سے متعلق مزید اقدامات کے لیے روڈ میپ پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام سٹیک ہولڈرز کے مشورے کو شامل کر کے تجویز کو مزید معقول بنانےکے بعد حتمی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا ۔

 

تجارت

پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرت مثبت رہے ،آئی ایم ایف

پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے،آئی ایم ایف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرت مثبت رہے ،آئی ایم ایف

آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ معاشی امور پر پاکستانی حکام سے بات چیت مثبت رہی ہے۔

آئی ایم ایف کی جاب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان سے 12 تا 15 نومبر تک مشن چیف  نیتھن پورٹر کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے جس میں وفاقی حکومت کے ساتھ صوبائی حکومتوں سے بھی بات چیت ہوئی اور مذاکرات میں نجی شعبوں کے نمائندوں سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے، اہداف پرسختی سے عمل درآمد سے عوام کے معیار زندگی  کو بہتر بنایا  جا سکتا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ حکومت ٹیکس نہ دینے والے شعبہ سے ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے پرعزم ہے سماجی تحفظ اور ترقی میں صوبوں کے کردار کو بڑھانے پربھی بات چیت ہوئی، جبکہ پاکستان میں توانائی کی اصلاحات اور توانائی کے چیلنجز پر خصوصی بات چیت کی گئی۔

اعلامیے  کے مطابق حالیہ بات چیت آئی ایم ایف کی ششماہی جائزہ کے لیے کی گئی، مذاکرات میں معاشی اصلاحات، معاشی پالیسیز اور معاشی ترقی کے لیے حکومتی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، وفد کا  کہنا تھا کہ پاکستان حکام سے مذاکرات پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کا وفد آئندہ سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں پھر پاکستان آئے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹفکیشن جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹفکیشن جاری کر دیا،یاد رہے اس وقت پٹرول کی فی لٹر قیمت 248 روپے 38 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 255 روپے 14 پیسے فی لٹر ہے ، لائٹ ڈیزل آئل 147 روپے 51 پیسے ،مٹی کا تیل 161 روپے 54 پیسے  فی لٹر میں دستیاب ہے،دوسری جانب ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 4ماہ میں سالانہ بنیاد پردوفیصد نموریکارڈکی گئی ۔

اوسی اے سی اورانڈسٹری کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے اکتوبرتک کی مدت میں ملک میں 5.18ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 2فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 5.08ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

رواداری کا عالمی دن افراد،حکومتوں اور تنظیموں کو اپنے رویوں اور طرز عمل پر غور کرنےکی ترغیب دیتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

 پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

عالمی یوم برداشت  ہر سال اقوام متحدہ کے زیر اہتمام دنیا بھر میں منایا جاتا ہے اس دن کی  منظوری  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 16 نومبر1996 کو دی اور پہلی مرتبہ یہ دن  2005 میں منایا گیا۔

بنیادی طور اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں برداشت، صبر و تحمل کی اہمیت اورعدم برداشت کے منفی اثرات سے  لوگوں کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔

رواداری کا عالمی دن افراد،حکومتوں اور تنظیموں کو اپنے رویوں اور طرز عمل پر غور کرنےکی ترغیب دیتا ہے۔

اس موقع پر انسانی حقوق کی تنظیمیں خصوصاً اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور منافرت کی روک تھام اور اس پر سزا کی ضرورت کو بھی اجاگر کریں گی۔

اس دن کو منانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ  لوگوں کو ایک دوسروں کے مذہب ،عقائد اور حقوق کا احترام کرنا سکھایا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll