جی این این سوشل

دنیا

دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

رواداری کا عالمی دن افراد،حکومتوں اور تنظیموں کو اپنے رویوں اور طرز عمل پر غور کرنےکی ترغیب دیتا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے
دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

 پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’’برداشت اور رواداری‘‘ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

عالمی یوم برداشت  ہر سال اقوام متحدہ کے زیر اہتمام دنیا بھر میں منایا جاتا ہے اس دن کی  منظوری  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 16 نومبر1996 کو دی اور پہلی مرتبہ یہ دن  2005 میں منایا گیا۔

بنیادی طور اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں برداشت، صبر و تحمل کی اہمیت اورعدم برداشت کے منفی اثرات سے  لوگوں کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔

رواداری کا عالمی دن افراد،حکومتوں اور تنظیموں کو اپنے رویوں اور طرز عمل پر غور کرنےکی ترغیب دیتا ہے۔

اس موقع پر انسانی حقوق کی تنظیمیں خصوصاً اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور منافرت کی روک تھام اور اس پر سزا کی ضرورت کو بھی اجاگر کریں گی۔

اس دن کو منانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ  لوگوں کو ایک دوسروں کے مذہب ،عقائد اور حقوق کا احترام کرنا سکھایا جائے۔

موسم

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر آج ملک بھر میں بارش کیلئے نماز استسقاء ادا

انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ خشک موسم کا سلسلہ ختم کرے تاکہ سموگ کے باعث صحت کے مسائل کا خاتمہ ہوسکے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر آج ملک بھر میں بارش کیلئے نماز استسقاء ادا

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر آج ملک بھر میں بارش کیلئے نماز استسقاء ادا کی گئی۔

وفاقی دارالحکومت میں نماز استسقاء کا مرکزی اجتماع فیصل مسجد میں ہوا جہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد نماز استسقاء ادا کی۔

انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ خشک موسم کا سلسلہ ختم کرے تاکہ سموگ کے باعث صحت کے مسائل کا خاتمہ ہوسکے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرت مثبت رہے ،آئی ایم ایف

پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے،آئی ایم ایف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرت مثبت رہے ،آئی ایم ایف

آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا اعلامیہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ معاشی امور پر پاکستانی حکام سے بات چیت مثبت رہی ہے۔

آئی ایم ایف کی جاب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان سے 12 تا 15 نومبر تک مشن چیف  نیتھن پورٹر کی سربراہی میں مذاکرات ہوئے جس میں وفاقی حکومت کے ساتھ صوبائی حکومتوں سے بھی بات چیت ہوئی اور مذاکرات میں نجی شعبوں کے نمائندوں سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے، اہداف پرسختی سے عمل درآمد سے عوام کے معیار زندگی  کو بہتر بنایا  جا سکتا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ حکومت ٹیکس نہ دینے والے شعبہ سے ٹیکس آمدن بڑھانے کیلئے پرعزم ہے سماجی تحفظ اور ترقی میں صوبوں کے کردار کو بڑھانے پربھی بات چیت ہوئی، جبکہ پاکستان میں توانائی کی اصلاحات اور توانائی کے چیلنجز پر خصوصی بات چیت کی گئی۔

اعلامیے  کے مطابق حالیہ بات چیت آئی ایم ایف کی ششماہی جائزہ کے لیے کی گئی، مذاکرات میں معاشی اصلاحات، معاشی پالیسیز اور معاشی ترقی کے لیے حکومتی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، وفد کا  کہنا تھا کہ پاکستان حکام سے مذاکرات پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو آگاہ کیا جائے گا، آئی ایم ایف کا وفد آئندہ سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں پھر پاکستان آئے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

اسموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے مزید پابندیاں عائد کر دی۔

ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ، لاہوراور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے،یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔

دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں مزید پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طبی عملے اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے،پابندیوں کا اطلاق 16 سے 24 نومبرتک ہوگا۔

8بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے، تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہوگا تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا،فارمیسز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی،تندوروں کو استثنی ہوگا۔    

جبکہ صوبائی حکومت نے  لاہور اور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی،ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پرمکمل پابندی ہوگی،اینٹوں کے بھٹے، فرنس انڈسٹری کے کام بھی پر بندش ہو گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں صرف 4بجے تک کام کریں گے،ریسٹورنٹس کو 4سے 8بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

اس سے قبل اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحل کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیا ہے،جبکہ انٹر ڈیپارٹمنٹل میٹنگز کو بھی آن لائن منتقل کیا جائے گا۔ تمام سرکاری محکموں کو عملدرآمد یقینی بنانےکی ہدایت کردی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے تمام اداروں کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھیج دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll