جی این این سوشل

پاکستان

بیرسٹر گوہر کا بانی چیئرمین پی ٹی آئی سےملاقات کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع

عمران خان سے سینٹ الیکشن سے متعلق مشاورت کرنی ہے، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بیرسٹر گوہر کا بانی چیئرمین  پی ٹی آئی سےملاقات کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سےملاقات کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کیلئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان سے سینٹ الیکشن سے متعلق مشاورت کرنی ہے، ملاقات کی اجازت دی جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ درخواست گزار نے متعدد بار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے ملاقات کے لیے کہا مگر اجازت نہیں دی گئی، عدالت سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ملاقات کے لیے حکم جاری کرے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیرسٹر گوہر علی ، اپوزیشن لیڈرعمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اڈیالہ جیل حکام کوملاقات کرانےکی اجازت کے احکامات جاری کئےجائیں۔ سینیٹ کے الیکشن، قومی اسمبلی کی مختلف کمیٹیوں اور پارٹی معاملات کے متعلق مشاورت کرنی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سینیٹ انتخابات ہو رہے ہیں، اس لیے درخواست دی ہے کہ عمران خان سے دستاویزات کے ہمراہ مشاورت کی اجازت دی جائے، عدلیہ ہی ہے، بڑی توقعات ہیں ہمیں عدلیہ پر ہمشہ آتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ہمیں بھی انصاف ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تیزی کے ساتھ فیصلے ہوئے ہیں چاہے سپریم کورٹ، ہائیکورٹ یا پھر ٹرائل کورٹ ہو، جس غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے ٹرائل چلایا گیا ہے، عدلیہ کی ذمہ داری ہے نوٹس لے، عدلیہ سے امید ہے کہ ہمیں بھی انصاف ملے گا۔

درخواست میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو فریق بنایا گیا ہے۔

جرم

کار ساز ٹریفک حادثہ، لواحقین کے اہل خانہ سے معاملات طے، ملزمہ نتاشہ کی ضمانت منظور

نتاشہ کے اہلخانہ نے آمنہ کے اہلخانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کار ساز ٹریفک حادثہ، لواحقین  کے اہل خانہ سے  معاملات طے، ملزمہ نتاشہ کی ضمانت منظور

کارساز حادثہ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کراچی شرقی کی عدالت نے ملزمہ نتاشہ دانش کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ملزمہ کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی، اس سے قبل عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر آج ہی فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت پر وکیل نے دلائل مکمل کر لیے تھے۔ سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ ذہنی مریضہ ہے، اگست 2005 سے اس کا علاج چل رہا ہے، ملزمہ کے پاس یو کے کا ڈرائیونگ لائسنس ہے جو پاکستان میں 6 ماہ تک کارآمد ہے، ہلاک ہونے والوں کے ورثاء نے اللہ کے نام پر معاف کر دیا ہے۔

مدعی مقدمہ کے وکیل نے سماعت کے دوران نو اوبجیکشن سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کروا دیئے، پہلے عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزمہ کی ضمانت منظور کر لی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نتاشہ کے اہلخانہ نے آمنہ کے اہلخانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کر دی، رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی جبکہ آمنہ کے کسی رشتے دار کو کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔ واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ بھی ملزمہ کی صلح ہو گئی ہے اور زخمیوں کو الگ سے رقم ادا کر دی گئی۔ فریقین کے درمیان دیت کا معاہدہ شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ج

حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کے ورثا کی جانب سے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر نو ابجیکشن سرٹیفکیٹ جمع کرایا جائے گا، این او سی حادثے میں جاں بحق ہونے والے عمران عارف کی اہلیہ کی جانب سے جمع کرایا جائے گا۔ عمران عارف کے بیٹے اسامہ عارف اور بیٹی کی جانب سے بھی این او سی جمع کرائے جائیں گے۔

حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ہم نے ملزمہ کو معاف کر دیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔

متاثرہ فیملی کے حلف نامے میں کہا گیاہے کہ ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمین کوئی اعتراض نہیں ہے، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا، ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ سرٹیفکیٹ دیا ہے، ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے بالکل درست کہا ہے۔

یاد رہے کہ 20 اگست کو کارساز روڈ کر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے  تھے، حادثے میں جاں بحق ہونے والی آمنہ عارف گھر میں سب سے چھوٹی اور  لاڈلی تھی، والد نے اسے پاپڑ فروخت کر کے تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا تھا۔

حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل منظور کر لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف وفاقی حکومت سمیت دیگر متاثرین کی انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کی اور اکثریتی فیصلے سے اتفاق کیا، ان کے علاوہ جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ تحریر کیا ہے، تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ے سپریم کورٹ نے تین رکنی بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ تحریر کیا ہے جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کی جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلے سے اتفاق کیا جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ تحریر کیا ہے

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ 6 جون کو محفوظ کیا تھا جبکہ عدالت نے نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر نیب ترامیم کو دو ایک کی اکثریت سے کالعدم کیا تھا۔

عمران خان کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے سماعت کی تھی، بینچ میں جسٹس امین الدین خان ،جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس حسن اظہر رضوی بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں نیب ترامیم منظور کی گئی تھیں، نیب قوانین کے سیکشن 2، 4، 5، 6، 14، 15، 21، 23، 25 اور 26 میں ترامیم کی گئی تھیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ثابت نہیں کر سکے کہ نیب ترامیم غیر آئینی ہے۔ سپریم کورٹ کے 5 رکن بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ نیب ترامیم پی ڈی ایم کے دور حکومت میں منظور کی گئی تھیں، نیب ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی نے درخواست دائر کی تھی۔سپریم کورٹ نے 15ستمبر 2023 کو نیب ترامیم کالعدم قرار دیں، سپریم کورٹ نے 10 میں سے 9 نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں، جس کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں نےسپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔

نیب ترامیم میں بہت سے معاملات نیب کے دائرہ اختیار سے نکالے گئے اور نیب ترامیم کو قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے آغاز سے نافذ قرار دیا گیا۔ ترامیم کے تحت نیب 50کروڑسےکم کےمعاملات کی تحقیقات نہیں کرسکتا، نیب 100 سے زیادہ متاثرین ہونے پر دھوکا دہی مقدمے کی تحقیقات کر سکتا ہے، زیادہ سے زیادہ 14 دن کا ریمانڈ بعد میں 30 دن تک بڑھا گیا۔

نیب وفاقی، صوبائی یا مقامی ٹیکس معاملات پر کارروائی نہیں کر سکتا تھا، ریگولیٹری اداروں کو نیب دائرہ کار سے نکال دیا گیا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کا ٹیکس چوری کا اعتراف

ہنٹر بائیڈن نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1.4 ملین ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی سے متعلق 9 الزامات کا اعتراف کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی صدر  کے بیٹے ہنٹر بائیڈن  کا ٹیکس چوری کا   اعتراف

امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے ٹیکس چوری کے مقدمے میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

54 سالہ ہنٹر بائیڈن نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1.4 ملین ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی سے متعلق 9 الزامات کا اعتراف کیا۔

ہنٹر بائیڈن نے اعترافی جرم کی درخواست مقدمے کی سماعت سے چند گھنٹے پہلے عدالت میں جمع کرائی تھی، انہیں امید تھی کہ جرم قبول کرنے کے بعد عدالت ایسا معاہدہ کر سکتی ہے جس میں انہیں جیل نہ جانا پڑے۔اعترافی جرم کے بعد ہنٹر بائیڈن کو 17 سال قید اور 10 لاکھ ڈالر سے زائد جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ میں اپنے خاندان کو مزید تکلیف، پرائیویسی پر مزید حملے اور غیر ضروری شرمندگی کا شکار نہیں کروں گا۔

صدر بائیڈن کے پاس اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اختیار ہے لیکن انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایسا نہیں کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرین جین پیئر نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll