جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان اور سعودیہ ہر مشکل میں ساتھ کھڑے ہیں ،وزیر اعظم

وزیراعظم نے سعودی رہنما سے ملاقات پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد کیلئے اپنی نیک خواہشات پہنچائیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان اور سعودیہ  ہر مشکل میں ساتھ کھڑے ہیں ،وزیر اعظم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب ہرگھڑی اور ہرموقع پر فخر سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ایک ٹویٹ میں انہوں نے سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن عبدالعزیز کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کیاجو اسلام آباد میں یوم پاکستان کی پریڈ کی تقریب میں مہمان خصوصی تھے۔

وزیراعظم نے سعودی رہنما سے ملاقات پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد کیلئے اپنی نیک خواہشات پہنچائیں۔

شہبازشریف نے کہا انہوں نے سعودی وزیردفاع کو پاکستان کا اعلی ترین سول اعزاز'' نشان امتیاز،، ملنے پرانھیں مبارک باد بھی دی جو انھیں پاک سعودی برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے سعودی وزیر کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں دیاگیا۔

علاقائی

پنجاب حکومت نے 29 لاء افسران کو عہدوں سے فارغ کر دیا

ان افسران میں 5 ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز اور 24 اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت نے 29 لاء افسران کو عہدوں سے فارغ کر دیا

پنجاب حکومت نے 29 لاء افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا ۔ان افسران میں 5 ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرلز اور 24 اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز تھے۔

 متعلقہ اتھارٹی کی منظوری کے بعد سیکرٹری قانون نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔نوٹی فکیشن کی کاپی سپریم کورٹ، لاہور ہائیکورٹ سمیت دیگر اداروں کو بھی ارسال کر دی گئی۔

نوٹی فکیشن میں ہدایت کی گئی کے فوری طور پر عہدہ چھوڑ دیں۔

گلزار احمد خان، ملک سرود احمد، پرویز اقبال چیمہ، محمد نواز شاہ اور عارف رانجھا کو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ شاہد محمود، محمد اکرم، سید علی ریاض، اسد عباس، زینش افضل سمیت دیگر 24 اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔

تمام افسران کو الگ الگ نوٹی فکیشن جاری کئے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ افسران نگران حکومت کے دور میں مقررکئے گئے تھے ،اب نئی حکومت نے انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

آئی کیوب قمر کی کامیاب لانچنگ، پاکستان ایک اور سیٹلائٹ بھیجے گا

MM-1 نامی نیا سیٹلائٹ30مئی کو خلا میں بھیجا جائے گا جو جدید مواصلاتی نظام کی ترقی کی قیادت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی کیوب قمر کی کامیاب لانچنگ، پاکستان ایک اور سیٹلائٹ بھیجے گا

آئی کیوب قمر کی کامیاب لانچنگ کے بعد پاکستان نے ایک اور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 MM-1  نامی نیا سیٹلائٹ30مئی کو خلا میں بھیجا جائے گا جو جدید مواصلاتی نظام کی ترقی کی قیادت کرے گا۔یہ نیا سیٹلائٹ ٹیلی کام سیکٹر کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 5G اور انٹرنیٹ کی بہتر دستیابی کو بھی یقینی بنائے گا۔

اس سیٹلائٹ کو سپارکو اور نیشنل اسپیس ایجنسی کے ذریعے خلا میں بھیجا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے پہلے سیٹلائٹ مشن آئی کیوب قمر نے چاند کے مدار سے پہلی تصویر کامیابی سے بھیجی تھی، آئی کیوب قمر نے چاند کے گرد تین چکر لگائے تھے۔

سپارکو کے ترجمان نے کہا کہ یہ مشن چاند کے مدار میں پہنچنے کے بعد پانچ سے چھ دن تک تجرباتی مرحلے میں رہے گا۔

پاکستان کا سیٹلائٹ مشن ’آئی کیوب قمر‘ تین سے چھ ماہ تک چاند کے گرد چکر لگائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح کم ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف

رواں مالی سال جی ڈی پی کی شرح 2 فیصد ہے ، اگلے مالی سال جی ڈی پی کی شرح 3.5 فیصد متوقع ہے، رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح کم ہونے کا امکان ہے، آئی ایم ایف

آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 24.8فیصد اور اگلے سال 12.5فیصد ہونے کا امکان ہے۔ 

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستانی معیشت سے متعلق رپورٹ جاری کر دی جس میں کہاگیا کہ اگلے مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح 3.5فیصدمتوقع ہے۔معیشت میں بہتری کیلئے ایکسچینج ریٹ کو استحکام دینے ، پائیدار گروتھ حاصل کرنے ، جون تک مہنگائی کو 20 فیصد تک نیچے لانا ہو گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی کی شرح 2 فیصد ہے ، اگلے مالی سال جی ڈی پی کی شرح 3.5 فیصد متوقع ہے۔رواں مالی سال بیروزگاری کی شرح 8 فیصد جبکہ اگلے مالی سال میں بیروزگاری کی شرح 7.5 فیصد متوقع ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جاری رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستانی معیشت کو غیر معمولی طور پر خطرات کا سامنا ہے۔

یہ رپورٹ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان ایک طویل المدتی پروگرام کے حوالے سے گفتگو کے آغاز پر سامنے آئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر پالیسیوں پر عمل نہیں کیا گیا اور سیاسی پیچیدگیاں بیرونی فنانسنگ، شرح تبادلہ پر دباؤ ڈال سکتی ہیں۔

آئی ایم ایف کی سٹاف رپورٹ میں سٹینڈ بائے معاہدے کے تحت دوسری اور آخری جائزہ رپورٹ میں کہا گیا کہ منفی خطرات غیر معمولی طور پر زیادہ ہیں۔ اگرچہ نئی حکومت نے سٹینڈ بائے معاہدے کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کے اپنے ارادے کا اشارہ دیا ہے لیکن سیاسی غیر یقینی کی صورت حال اہم ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے اگلے مالی سال کے لیے سالانہ بجٹ سازی کا عمل شروع کرنے سے قبل ایک نئے پروگرام پر بات چیت کے لیے آئی ایم ایف کا ایک مشن ممکنہ طور پر رواں ماہ ملک کا دورہ کرے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے گذشتہ ماہ تین ارب ڈالر کا قلیل مدتی پروگرام مکمل کیا تھا جس سے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے روکنے میں مدد ملی تھی لیکن وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے ایک نئے اور طویل مدتی پروگرام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پاکستان گذشتہ سال موسم گرما میں دیوالیہ ہونے سے بال بال بچ گیا تھا تاہم پاکستان اب بھی ایک بڑے مالی خسارے سے نمٹ رہا ہے، اگرچہ اس نے درآمدی کنٹرول طریقہ کار کے ذریعے اپنے بیرونی کھاتے کے خسارے پر قابو پا لیا ہے، لیکن یہ شرح نمو میں جمود کی قیمت پر آیا ہے، جو گذشتہ سال منفی نمو کے مقابلے میں اس سال تقریباً دو فیصد رہنے کی توقع ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll