جی این این سوشل

پاکستان

متنازع ٹویٹ،بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن نے ایف آئی اے میں بیان ریکارڈ کرادیا

آیف آئی اے نے دوبارہ بلایا توبھی آئیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

متنازع ٹویٹ،بیرسٹر گوہر  اور رؤف حسن نے ایف آئی اے میں بیان ریکارڈ کرادیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ذاتی ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے متنازع ٹوئٹ کے معاملے پر ایف آئی اے کی انکوائری میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان اور سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔

اسی معاملے پر ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو آج طلب رکھا تھا۔ بیرسٹرگوہر اور رؤف حسن ایف آئی اے آفس میں گزشتہ کئی گھنٹے سے موجود رہے۔ بیرسٹر گوہر اوررؤف حسن اپنا اپنا بیان رکارڈ کروا رہے ہیں۔

بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آیف آئی اے نے دوبارہ بلایا توبھی آئیں گے، بانی پی ٹی آئی سے آج ملاقات کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس پارٹی نے الیکشن جیتا نشستیں اس کوہی ملنا چائیے، عوام جس کو مینڈیٹ دیں اسی کو ملنا چاہیے اور ہم اپنی مخصوص نشستیں بھی اسی تناظر میں مانگ رہے ہیں۔حمود الرحمان رپورٹ 2011 میں ڈی کلاسیفائیڈ ہو چکی ہے اور اس کا ڈی کلاسیفائیڈ ورژن عدالتوں میں بھی موجود ہے، کل بانی پی ٹی آئی ویڈیو لنگ سے ذریعے عدالت میں پیش ہوں گے۔ 

یاد رہے کہ ایف آئی اے نے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے شیخ مجیب الرحمٰن کی ویڈیو شیئر کرنے کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی تھی کہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ سے ویڈیو کس نے، کیوں اور کیسے شیئر کی جب کہ سابق وزیر اعظم نے معاملے پر ایف آئی اے ٹیم سے ملنے سے انکار کردیا تھا۔

واضح رہے کہ یکم جون کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیر اعظم عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے متنازع ویڈیو اپلوڈ کرنے کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی ٹی آئی کے مزید 3 رہنماؤں کو نوٹس جاری کردیے تھے۔

بعدازاں پی ٹی آئی کی قیادت نے متنازع ٹویٹ کے معاملے پر شکایت اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے ان کی طلبی کا نوٹس اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

 

پاکستان

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی ، شرجیل میمن

سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی۔

حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سیاست میں ہر جماعت کا اپنا نظریہ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے مل کر چلیں۔

انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں حائل رکاوٹیں دور ہوں، نمبرز پورے ہیں، جب چاہیں آئینی ترمیم کی جا سکتی ہے، آئینی ترمیم کے بعد چیزیں بہتری کی طرف جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چاہتی ہے تمام جماعتوں سے مشاورت ہو، میثاق جمہوریت میں تھا کہ آئینی عدالتیں ہوں گی، لوگوں کے 20،20 سال سے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی سب سے زیادہ انتقام کا نشانہ بنی، ثاقب نثار کا دور پی ٹی آئی کا بدترین دور تھا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی کیلئے پولنگ ایجنٹ کا کام کیا، ثاقب نثار نے پی ٹی آئی ورکر کے طور پر کردار ادا کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں کیلئے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی

متحدہ عرب امارات میں پاکستانی مشنز کی جانب سے ایک ویڈیو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے جس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی تارکین وطن، ملازمت کے متلاشی افراد اور وزٹ ویزا پر آنے والے سیاحوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط سے خود کو واقف کریں اور ان پر عمل کریں۔

دبئی میں پاکستانی قونصل جنرل حسین محمد نے کہا کہ ’اس ویڈیو کا مقصد متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں اور یہاں آنے والوں کی رہنمائی کرنا ہے تاکہ وہ مقامی قوانین کے ساتھ ساتھ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کو سمجھ سکیں، تاکہ کسی بھی قانونی مسئلے سے بچا جا سکے۔ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ مقامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں قید، جرمانے یا یہاں تک کہ ملک بدری بھی شامل ہے۔

اعلامیے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ پاکستانی شہریوں کو جاری کیے جانے والے دبئی ویزوں کی تصدیق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز دبئی (جی ڈی آر ایف اے) کے ذریعے کی جاسکتی ہے جبکہ ابوظہبی اور شارجہ جیسی دیگر اماراتی ریاستوں کے ویزوں کی تصدیق فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے ممکنہ آجروں کی تصدیق کریں۔ کسی بھی غیر یقینی صورتحال کی صورت میں وہ ابوظہبی میں پاکستانی سفارت خانے یا دبئی میں قونصلیٹ جنرل سے مدد حاصل کرسکتے ہیں۔ ایڈوائزری میں وزارت انسانی وسائل اور امارات (موہرے) کی ویب سائٹ کے ذریعے لیبر قوانین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں، جہاں امیدوار ای میل یا چیٹ کے ذریعے خدمات استعمال کرسکتے ہیں۔ امیگریشن اور ویزا سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے درخواست دہندگان عامر سینٹرز سے رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ تاشیل سینٹرز کے ذریعے لیبر کے مسائل میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی جرم یا تنازع کی صورت میں، تارکین وطن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر پولیس کو معاملے کی اطلاع دیں۔ ورک پرمٹ کی منسوخی کے ایک سال کے اندر کام کی جگہ کی خلاف ورزیوں کی اطلاع موہرے کو دی جانی چاہیے۔  ویڈیو میں میڈیکل ریکارڈ، درست پاسپورٹ اور ویزا کاپیاں، ملازمت کے تازہ ترین معاہدوں، مالی ریکارڈز اور آجر کی تفصیلات تک آسانی سے رسائی رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ان دستاویزات کو ہنگامی صورتحال کی صورت میں متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں قریبی اہل خانہ کے ساتھ شیئر کیا جانا چاہیے۔ تارکین وطن کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان رقم کی منتقلی کے لیے سرکاری چینلز کا استعمال کریں اور شناختی کارڈ، سم کارڈ، پاسپورٹ، امارات آئی ڈی اور ای میل اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایڈوائزری میں آن لائن بینکنگ اور کریڈٹ کارڈ فراڈ کے خطرات پر روشنی ڈالی گئی اور دونوں ممالک میں لائف اور میڈیکل انشورنس حاصل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مزید برآں، تمام پاکستانی تارکین وطن پر زور دیا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جاب لاس انشورنس حاصل کریں، جسے غیر رضاکارانہ طور پر روزگار کے نقصان (آئی ایل او ای) انشورنس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میزبان ملک کے قوانین پر عمل کرنا نہ صرف ہمارے لیے اچھے شہری کی عکاسی کرتا ہے بلکہ پاکستان کا نام بھی روشن کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات میں تقریباً 1.7 ملین پاکستانی ہیں جو ملک کی دوسری سب سے بڑی تارکین وطن برادری کے طور پر جانی جاتی ہے یہاں سالانہ لاکھوں افراد آتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتہ افراد کیس، عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا

جب ایک کیس میں ضمانت ہوجائے تو پھر کیسے کسی کو جیل کے باہر سے گرفتار کرتے ہیں، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ افراد کیس، عدالت نے  وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا

پشاور ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا۔

ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے کہا کہ میرے بیٹے کو پولیس نے اٹھایا ہے، اسے عدالت سے ضمانت ملی، لیکن پشاور جیل سے باہر نکلتے ہی سی ٹی ڈی نے اٹھالیا۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ جب ایک کیس میں ضمانت ہوجائے تو پھر کیسے کسی کو جیل کے باہر سے گرفتار کرتے ہیں، یہ اس عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، وزیراعلی کو بلا لیں، اسد قیصر کیس میں عدالت قرار دے چکی ہے، ایک کیس میں ضمانت ہونے کے بعد دوسرے درج مقدمے میں گرفتار نہیں کرسکتے، ایسے اور بھی کیسز ہیں جن میں ضمانت ہونے کے بعد لوگوں کو دوبارہ گرفتار کیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کسی کو کیسے ضمانت کے باوجود جیل کے گیٹ سے گرفتار کرسکتے ہیں، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور 5 بجے تک کسی بھی وقت عدالت میں پیش ہوجائیں میں عدالت میں ہی موجود ہوں۔

اس پر ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا امن وا مان سے متعلق اجلاس میں مصروف ہیں، اس لیے پیش نہیں ہوسکتے جبکہ کیس ہم ہی دیکھ رہے ہیں۔

جس پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ یہ ایک کیس نہیں ہے، ایسے اور بھی کیسز ہے جن میں ضمانت ہونے کے بعد لوگوں کو دوبارہ گرفتار کیا ہے، آپ کال کرکے پوچھ لیں، وقت ہو تو آج پیش ہو نہیں تو جمعے کو پیش ہوجائیں کیونکہ ہم قانون پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll