جی این این سوشل

پاکستان

موبائل کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا: وزیر خزانہ شوکت ترین

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہےکہ وزیراعظم اورکابینہ کی جانب سے موبائل کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس لگانے کی مخالفت کی گئی ہے جس کے بعد ان سب پر ٹیکس عائد نہیں کیا جا رہا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

موبائل کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا: وزیر خزانہ شوکت ترین
موبائل کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس عائد نہیں ہوگا: وزیر خزانہ شوکت ترین

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ موبائل کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا پر ٹیکس لگانے کی وزیراعظم اور کابینہ نے مخالفت کی ہے، جس پر اب یہ تجاویز ختم کیں جارہی ہیں۔ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ بجٹ میں 3منٹ سے زائد فی کال پر ایک روپیہ ٹیکس کی تجویز تھی جسے اب ختم کیا جارہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیٹ ڈیٹا،موبائل فون کالزاورایس ایم ایس مہنگے نہیں ہوں گے۔

 

شوکت ترین نے کہا کہ ہم نے کل گروتھ بجٹ پیش کیا ہے اور ہمارا چیلنج ہے گروتھ کو مستحکم کرنا ہے، برآمدات بڑھا کر ہمیں ڈالر کمانے ہیں، آئندہ مالی سال 500 ارب روپے اضافی ٹیکس جمع کریں گے جب کہ بجلی اور گیس کے بلوں کے ذریعے نان فائلر تک پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے ریٹیلرز کی 1500 ارب کی سیل ہے، تمام بڑے اسٹورز پر سیلز ٹیکس لگانا ہے، صارفین پکی پرچی لیں گے تو انعام دیں گے، ترکی اور باقی ملکوں میں ایسی کامیاب اسکیمیں آئیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک میں 70 سال سے غریب کو قرضہ نہیں ملا اور تربیت نہیں ملی، 70 سال سے چھوٹے کاشت کار کو کچھ نہیں ملا، کمرشل بینکوں سے چھوٹے فلاحی بینکوں کو قرضے دیں گے، پہلے مرحلے میں 40 لاکھ لوگوں کو روزگار دیں گے اور چھوٹے کاشت کار کو ڈیڑھ لاکھ روپے دیں گے جب کہ بینکوں کو چھوٹے کاشت کار اور غریبوں کی لسٹیں بھی دیں گے، اپنی چھت کے لیے 20 لاکھ روپے تک قرضہ دیں گے اور غریب کسان کو 5 لاکھ روپے تک قرضہ دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان فوڈ ڈیفیسٹ ملک بن چکا ہے، ہم جو چیزیں ایکسپورٹ کرتے تھے اب وہ امپورٹ کررہے ہیں، ہم دالیں، گندم اور چینی بھی امپورٹ کررہے ہیں، ہم نے اپنی فصلوں پر توجہ نہیں دی اب اس پر توجہ دیں گے۔

 

علاقائی

پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے تربیتی سیشن کا آغاز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ایئرایمبولینس سے متعلق بریفنگ دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے تربیتی سیشن کا آغاز

پنجاب میں پہلی ایئر ایمبولینس سروس کی تربیتی سیشن کا آغاز کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ایئرایمبولینس سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔ بتایا گیا کہ پہلی ایئر ایمبولینس سروس کی تربیتی مشق کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ دور دراز کے علاقوں میں حادثے کی صورت میں ایئر ایمبولینس سروس استعمال ہو گی۔ پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے دائرہ کار کو مزید برھایا جائے گا۔

انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے، تمام تر وسائل کو صوبے کی عوام پر خرچ کریں گے۔ ایمرجنسی کی صورت میں دیگر سہولیات کے ساتھ ایئر ایمبولینس سروس کا بھی اضافہ ہوا ہے اور مزید سہولیات کا بھی اضافہ ہوگا۔ ایئر ایمبولینس سروس کو دیگر صوبوں میں مدد کیلئے فراہم کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

غیر قانونی افغان باشندوں کےخلاف کریک ڈائون کا جلد فیصلہ کیا جائے گا، وزیر داخلہ

آئی جی اسلام آباد نہ تو سوتے ہیں اور نہ ہی کسی کو سونے دیتے ہیں، محسن نقوی کی میڈیا سے گفتگو

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غیر قانونی افغان باشندوں کےخلاف کریک ڈائون کا جلد فیصلہ کیا جائے گا، وزیر داخلہ

وفاقی وزیر دخلہ محسن نقوی نے کہا کہ غیر قانونی افغان باشندوں کیخلاف کریک ڈائون کا جلد فیصلہ کیاجائے گا۔ کارڈ ہولڈر افغان باشندوں کو 3 ماہ کی ایکسٹینشن دی گئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد نہ تو سوتے ہیں اور نہ ہی کسی کو سونے دیتے ہیں۔ ہمارے لئے  اسلام آباد میں کرائم کی شرح کو نیچے لانا سب سے ضروری ہے۔ پنجاب میں کرائم 30 فیصد نیچے لا سکتے ہیں تو اسلام آباد میں بھی کرائم نیچے لا سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد کے تھانوں میں بہتری لانی ہے آئندہ دنوں میں آپ بہتریں دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیس خدمت سینٹر 24 گھنٹے کھلا رہے گا۔نیکٹا کو مکمل طور پر فعال کیا جائے گا۔

محسن نقوی  نے افغان باشنوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈائون کے حوالے سے جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ کارڈ ہولڈر افغان باشندوں کو 3 ماہ کی ایکسٹینشن دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ3 ماہ میں اسلام آباد کے تھانوں کی صورتحال تبدیل کریں گے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ان پر کام کا جلد آغاز ہوگا، اسلام آباد پولیس کو بہتر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اسلام آباد پولیس میں اگلے 3 ماہ میں بہتری دیکھیں گے۔

قبل ازیں ایک بیان میں محسن نقوی نے اپنے اور شہباز شریف سے متعلق میڈیا پر چلنے والی منفی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر شہباز شریف اور میرے تعلقات کے حوالے سے چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ہمیشہ سے اچھے تعلقات ہیں وہ میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف سے پرانے، قریبی اور گہرے مراسم ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں، رہنما پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی  مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، سینیٹر شبلی فراز

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف حکومت اور اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے مشروط طور پر تیار ہے، پہلے مذاکرات کے لیے ماحول بنایا جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کے لیے کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ ہم مشروط طور پر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پہلے سیاسی مقدمات ختم کیے جائیں، قانون و آئین کی حکمرانی لائی جائے اور بانی پی ٹی آئی، خواتین سمیت سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جبر کے ماحول میں بات کرنا ممکن نہیں۔ آئین اور قانون کی حکمرانی لائی جائے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لندن یا کسی اور ملک نہیں جائیں گے۔ عمران خان، خواتین اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج بھی ہماری فوج ہے۔ اگر قانونی کیسز حقیقی ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ پی ٹی آئی کو سیاسی آزادی اور سرگرمی کی اجازت دی جائے، پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا اس پر آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کے اسلام آباد پر قبضے کی بات سیاسی ہے، الیکشن ٹربیونلز 30 دن میں غلطیوں کا فیصلہ کریں اور دھاندلی اور غلطیوں پر جلد وائٹ پیپر جاری کریں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ عوام نے تمام تر اقدامات کے باوجود ہمیں ووٹ دیا، تین بار انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے اور اعتراضات اٹھائے گئے، سیاسی انتقام کی فضا میں سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا۔

سیاسی فیصلے عدالتیں کر رہی ہیں، بظاہر جمہوری اور پارلیمانی نظام قائم ہے، ملک نے اس وقت مریض کی حیثیت اختیار کر لی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll