جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی وفاق کی علامت اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، بیرسٹر گوہر

یوم تاسیس کے موقع پر پولیس صوفے، کرسیاں،ساؤنڈ سسٹم حتٰی کہ کیک تک اٹھا کر لے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفاق کی علامت  اور ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، بیرسٹر گوہر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس ملک کی اس وقت وہ واحد پارٹی ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے پاکستان تحریک انصاف وفاق کی علامت ہے اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔

قومی اسملی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل پاکستان تحریک انصاف کا 28 واں یوم تاسیس تھا الیکشن ایکٹ،آئین اور قانون اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اپنا وہ دن بھرپور طریقے سے منائے مگر کل جس جگہ ایونٹ رکھا گیا وہاں سے پولیس صوفے،کرسیاں،ساؤنڈ سسٹم حتٰی کہ کیک تک اٹھا کر لے گئے جس کی وجہ سے ہم نے پھر کسی دوسری جگہ پر اپنی تقریب رکھی بطور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی آپکی زمہ داری بنتی ہے کہ آپ حکومتی نمائیندگان سے پوچھیں کہ کیوں ملکی سب سے بڑی جماعت کی یوم تاسیس کے دن کے موقع پر یہ سلوک کیا گیا۔

بیرسٹر گوہر  کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ عوام اس طرح بانی پی ٹی آئی کو بھول جائیں گے،عوام بانی پی ٹی آئی کو نہیں بھولیں گے،آرٹیکل سترہ کے مطابق ہم نے پوائنٹ آف آرڈر قانون کے مطابق اٹھائےلیکن ہمارے کسی بھی معاملے پر آپ نے رولنگ نہیں دی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےاپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ رات سے ہمارے رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں اس وقت دفعہ 144 کا نفاذ ہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کارکنوں کے گھروں پر بھاری نفری کے ساتھ پنجاب کی انتظامیہ اور پولیس نے چھاپہ مار کاروائیاں کی ہے کیا اس ملک میں جمہوریت معطل ہے اگر ہے تو پھر اعلان کر دیں جو سلوک ہمارے ساتھ کیا جارہا ہے ہم اسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے ہمیں یہاں لاکھوں لوگوں نے مینڈیٹ دے کر بھیجا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا ہک پنجاب پولیس فورس نہیں رہی، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ چیز قابل قبول نہیں، اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہیں، یہاں بھی ریلی نکلیں گی، یہاں پر کسی بھی قسم کی دفع 144 کی ضرورت نہیں ہے، بشریٰ بی بی کے اوپر ظلم و ستم ہورہا ہے، ان کو چھوٹے سے کمرے میں بند کیا ہوا ہے، انہیں میڈیکل ٹریٹمنٹس ان کی مرضی کی نہیں مل رہی، ان کے ٹیسٹ سرکاری ہسپتال سے کئے جارہے ہیں جہاں نتائج میں تبدیلی کرنے کے مواقع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کو رہا کیا جائے کیونکہ عدت نکاح کیس میں سرکاری وکیل کبھی ادھر بھاگتا ہے، کبھی ادھر، وہ بوگس کیس، ان کو میڈیکل سہولیات نجی ہسپتال، شوکت خانم سے مہیہ کیا جائے، ہمیں سرکاری ڈاکٹرز پر بھروسا نہیں ہے۔

پاکستان

حکومت کا مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار

آئین کی تشریح کا معاملہ ہے، مناسب ہوتا لارجر بنچ کوئی حکم نامہ جاری کرتا، وفاقی وزیر قانون

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا  مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے   عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار

وفاقی حکومت نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کے خلاف عبوری حکم اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے پر وزیر قانون نے کہا کہ یہ آئین کی تشریح کا معاملہ ہے، مناسب ہوتا لارجر بنچ کوئی حکم نامہ جاری کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار کے معاملے میں حکمِ امتناع احتراز برتا جانا چاہیے تھا، حتمی فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

وزیر قانون نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کے تحت پانچ رکنی لارجر بینچ کا معاملے کی سماعت کرنا موزوں ہوتا اور بہت مناسب ہوتا کہ اگر لارجر بینچ ہی عبوری حکم نامہ جاری کرتا۔

اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ منتخب رکن کے قانون سازی کے اختیار پر زد پڑتی ہو تو زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے، آرٹیکل 67 واضح ہے کہ رکن کی طرف سے کی گئی قانون سازی قانونی نااہلیت کے باوجود برقرار رہتی ہے۔

انہوں نے ایک اور حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 67 کے مطابق رکن کی قانون سازی کی اہلیت پر سوال نہیں اٹھایا جاتا، امید ہے حتمی فیصلےمیں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

او آئی سی کا جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے پر زور

شرکا اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم انداز میں کشمیری عوام کو اُن کے بنیادی حقوق اور آزادی دینے سے گریزاں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

او آئی سی کا جموں و کشمیر میں امن  قائم کرنے پر زور

مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے رابطہ گروپ نے جموں و کشمیر کے مسئلے کے فوری اور پُرامن حل پر زور دیا ہے۔

 گیمبیا کے دارالحکومت بنجول میں او آئی سی کے پندرہویں سربراہ اجلاس کے موقع پر کہا گیا کہ دنیا میں امن کیلئے کشمیر میں امن کا قیام ہونا بہت ضروری ہے ، مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کے رابطہ گروپ نے جموں و کشمیر کے مسئلے کے فوری اور پُرامن حل پر زور دیا ہے ، اجلاس میں شریک مختلف رکن ممالک کے وفود نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کیلئے کشمیری عوام کی جائز اور منصفانہ جدوجہد کے حوالے سے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ انہوں نے رابطہ گروپ کو کشمیری عوام کو اپنی ہی سرزمین پر بے اختیار کرنے کیلئے جاری بھارتی سازشوں پر بریفنگ دی۔

انہوں نے شرکا اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم انداز میں کشمیری عوام کو اُن کے بنیادی حقوق اور آزادی دینے سے گریزاں ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی حکام نے اختلاف کو دبانے کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری خطے کے امن کیلئے خطرناک ثابت ہونے والے بھارتی سربراہان کے اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز بیانات اور آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے بلاجواز دعوئوں کا ادراک کرے۔

نائب وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ہٹائے ، 5اگست 2019ء کے تمام غیر قانونی اقدامات، یکطرفہ کارروائیوں اور اس کے تحت آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ کے اقدامات منسوخ کرے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ انہوں نے رابطہ گروپ کو کشمیری عوام کو اپنی ہی سرزمین پر بے اختیار کرنے کیلئے جاری بھارتی سازشوں پر بریفنگ دی۔

انہوں نے شرکا اجلاس کو بتایا کہ بھارت منظم انداز میں کشمیری عوام کو اُن کے بنیادی حقوق اور آزادی دینے سے گریزاں ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی حکام نے اختلاف کو دبانے کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری خطے کے امن کیلئے خطرناک ثابت ہونے والے بھارتی سربراہان کے اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز بیانات اور آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے بلاجواز دعوئوں کا ادراک کرے۔

نائب وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ہٹائے ، 5اگست 2019ء کے تمام غیر قانونی اقدامات، یکطرفہ کارروائیوں اور اس کے تحت آبادیاتی تبدیلی اور سیاسی انجینئرنگ کے اقدامات منسوخ کرے اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کچھ لوگ میرے خلاف انکوائری چاہتے ہیں، محسن نقوی

پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا، وفاقی وزیر داخلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کچھ لوگ میرے  خلاف انکوائری چاہتے ہیں، محسن نقوی

سابق نگران وزیر اعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کچھ لوگ میرے خلاف انکوائری چاہتے ہیں جبکہ پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا۔

ایف آئی اے لاہور آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا گندم کے معاملے سے کوئی تعلق تھا اور نہ ہے، پنجاب حکومت بیرون ملک سے نہیں یہاں کسانوں سے گندم خریدتی ہے، گندم درآمد کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ وفاقی حکومت کی کوئی بدنیتی نہیں تھی، پنجاب میں گندم کے معاملے پر انکوائری کمیشن کو کچھ نہیں ملے گا، کچھ لوگوں کی خواہش ضرور ہے کہ میرے خلاف انکوائری کرائی جائے، کسی کی خواہش پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ میں نے اور میری پوری ٹیم نے 12،13 ماہ کام کیا، رشوت لینے اور دینے والے پر لعنت ہے، اگر 10 سال بعد بھی ہمارے خلاف کچھ نکل آیا تو جواب دہ ہوں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں، کے پی پولیس کی تعریف نہیں کروں گا تو زیادتی ہوگی، خیبرپختونخوا کے آئی جی اور پولیس دن رات کام کر رہی ہے، دہشتگرد ناکام ہوں گے، سندھ پولیس بھی کچے میں دلیری کے ساتھ کام کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی اے این ایف نے چارج سنبھال لیا ہے، نارکوٹکس سے متعلق بہت جلد اچھا رزلٹ ملے گا، سکولز اور کالجز میں منشیات فراہمی کی روک تھام کا مقابلہ کریں گے۔

محسن نقوی نے مزید کہا کہ ایف آئی اے بالخصوص لاہور ریجن نے اوور بلنگ کے حوالے سے بہت اچھا کردار ادا کیا ہے، 310 ملین یونٹس کا ریلیف صارفین کو واپس کیا گیا جس کی پاور ڈویژن اور وزیراعظم نے بھرپور تعاون کیا اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll