تجارت
سٹیٹ بینک آف پاکستان کا شرح سود میں 2.5 فیصدکمی کا اعلان
مانیٹری پالیسی موقف ہے کہ مہنگائی5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی ،مانیٹری پالیسی موقف سے معاشی استحکام کو تقویت ملے گی
سٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس کے بعد شرح سود میں 2.5 فیصدکمی کا اعلان کر دیا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق شرح سود 17.50 فیصد سے گھٹ کر 15 فیصد پر آگئی ،مہنگائی کی شرح کم ہونے پر مثبت اثرات ہوئے ،مسلسل دوسرے ماہ کرنٹ اکاونٹ سرپلس رہا ،تجارتی خسارے میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے ،سٹیٹ بینک کے زرمبالہ کے ذخائر 11 ارب 15 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئے ہیں ۔
پچھلی مانیٹری پالیسی کے بعد مہنگائی توقع سے زیادہ تیزی سے کم ہوئی ہے۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں اپنے وسط مدتی ہدف کے قریب پہنچ گئی، سخت مانیٹری پالیسی کی وجہ سے مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے ،کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں تیزی سے کمی ہوئی ہے ،خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی ۔
مانیٹری پالیسی موقف ہے کہ مہنگائی5 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی ،مانیٹری پالیسی موقف سے معاشی استحکام کو تقویت ملے گی،پائیدار بنیاد پر معاشی نمو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
پاکستان
آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور
سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں
آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ضمنی ایجنڈے کی تحریک پیش کی جسے سینیٹ نے کثرت رائے سے منظور کرلی۔
سب سے پہلے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا، سینیٹ نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن اراکین نے چور چور کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن کے اس شور کے دوران سینیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد ہائی کورٹ ایکٹ 2010 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
سینیٹ نے آرمی ایکٹ 2024 ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی جبکہ ائیر فورس ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی، بل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کیا۔
آرمی ایکٹ ترمیمی بلز کی منظوری کے بعد تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھ کر 5 سال ہو گئی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیا گیا پاکستان بحریہ ایکٹ میں مزید ترامیم 2024 کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ بلز کی منظوری کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔
پاکستان
عالمی برادری،اقوام متحدہ یاسین ملک کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں،مشال ملک
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے
معروف کشمیری رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ اور امن اور ثقافت کی تنظیم کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے ایک بار پھر عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے گرفتار خاوند کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
وہ پیر کے روزاسلام آباد میں اپنی بارہ سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔
مشال ملک نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت کا نوٹس لے جو بھارتی مظالم، غیر قانونی گرفتاری اور جیل میں طبی سہولتوں کی عدم دستیابی کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں۔
انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے بھی بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی قابض حکام کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا محاسبہ کرناچاہیے۔
مشال ملک نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریز اور کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو خط لکھا ہے جس میں یاسین ملک کو بھارت کے ہاتھوں عدالتی قتل سے بچانے کیلئے فوری مداخلت کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کو انتہائی غیر صحت بخش ماحول میں رکھا گیا ہے اور انہیں طبی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔
تجارت
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع
جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی
سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔
مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟
اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔
سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔
اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔
اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔
اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔
یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔
اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔
اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔
لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔
اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی
-
تجارت 10 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہو گیا
-
دنیا 11 گھنٹے پہلے
ایران میں ہیلی کاپٹر حادثے میں پاسداران انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل حامد مازندرانی شہید
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 4 نومبر کو مقرر کرنے کی ہدایت
-
پاکستان 10 گھنٹے پہلے
جماعت اسلامی نے آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
-
پاکستان 13 گھنٹے پہلے
میرا سامان گاڑی میں ہے، جب کہیں گے جیل جانے کو تیار ہوں، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں آبدیدہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی نے پشاور میں ہونے والا جلسہ منسوخ کردیا،ٹینٹ ویلج کا اعلان
-
پاکستان 2 دن پہلے
توشہ خانہ ٹو: بشری بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج