پنجاب میں سیلاب کے نتیجے میں 43 اموات، 3300 دیہات زیر آب جبکہ 33 لاکھ سے زائد افراد متاثر
12 لاکھ سے زائد اسیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا


بھارت کی جانب سے پاکستان کے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے پنجاب میں سیلاب نے ہرطرف تباہی مچادی، جس کے باعث 3300 دیہات زیر آب آنے سے سیکڑوں مویشی ہلاک اور کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں، سیلاب کے باعث اموات کی تعداد 43 ہوگئی اور 33 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 12 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ دوسری جانب بھارت نے دریائے چناب میں مزید پانی چھوڑ دیا ہے، بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو اطلاع دے دی جب کہ ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا گیا۔
بھارتی آبی جاریت کا سلسلہ نہ تھم سکا، بھارت نے دریائے ستلج اور چناب میں مزید پانی چھوڑدیا۔ اپر پنجاب میں دریائے ستلج، چناب اور راوی نے تباہی مچادی، جس کے بعد سیلاب اب تیزی کے ساتھ جنوبی پنجاب کی جانب گامزن ہے۔
سیالکوٹ ہیڈ مرالہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آگیا، پانی کی سطح 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک سے تجاوز کرگئی۔ ہیڈ خانکی اور ہیڈ قادر آباد پر بھی پانی کی سطح مسلسل بڑھنے لگی۔
کبیر والا کے علاقےعبدالحکیم میں ہیڈ سدھنائی کو بچانے کے لیے مائی صفورا حفاظتی بند کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا گیا جب کہ کبیروالا اور پیرمحل کے اطراف کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے۔
دریائے چناب تیز بہاؤ کے ساتھ ملتان ڈویژن سے گزرنے لگا، شجاع آباد کے 8 مواضعات کے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ ہیڈ محمد والا اور شیر شاہ کے مقام پر دو بریچنگ پوائنٹس قائم ہیں جب کہ اکبر فلڈ بند پر پانی کا لیول سمندر کی سطح سے 413 فٹ بلند ہوگیا، پانی کا لیول 417 فٹ بلند ہونے پر بریچنگ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
مظفرگڑھ میں دریائے چناب نے اب تک 24 مواضعات کو ڈبودیا، جس کے باعث مزید پانی آںے سے 139 مواضعات متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔ سیلاب کے باعث 176 اسکول بند ہوگئے جب کہ 22 ریلیف کیمپ قائم ہوگئے۔
دریائے ستلج میں ریلے سے لودھراں اور بہاولپورمیں 3 بند ٹوٹ گئے، بہاولنگر کے مقام پر بھی شگاف سے کئی بستیوں میں پانی داخل ہوگیا۔ چشتیاں میں بھی دریائے ستلج کے مقام پر لگایا گیا بڑا حفاظتی بند ٹوٹ گیا۔
سیلاب سے ایک لاکھ ایکڑ سے زاہد فصلیں زیر آب آگئیں، ہزاروں کی تعداد میں محنت کشوں کے آشیانے دریا برد ہوگے اور ہزاروں افراد بے روز گار ہوگئے جب کہ دیہاتوں اور فصلوں میں مسلسل پانی کھڑا رہنے سے وبائی امراض پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔قصور میں دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ اور اوکاڑہ میں دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی میں اونچے اور دریائے راوی میں ماڑی پتن کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔
سیلاب کے باعث وہاڑی میں 65 ہزار سے زائد آبادی متاثر ہوگئی جبکہ تاندلیانوالہ میں 30 دیہات زیر آب آگئے۔ دریائے چناب کا بڑا ریلا ملتان میں داخل ہو گیا، پانی کے بڑھتے دباؤ کے باعث ہیڈ محمد والا روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کرنا پڑگیا، سڑک میں شگاف ڈالنے کے لیے بارودی مواد بھی لگا دیا گیا جب کہ بستی نور محمد میں 3 خاندان ابھی تک منتقل نہ ہوسکے۔
ملتان سے قبل سیلاب نے چنیوٹ اور جھنگ میں تباہی کی نئی داستان رقم کی، چنیوٹ میں 150 اور جھنگ میں 261 دیہات پانی پانی ہوگئے۔
پنجاب میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، اس دوران سیکڑوں متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
کھولڑہ پوائنٹ، ہسو والی، بدھوانہ، جھنگ اور ضلع چنیوٹ میں پاک فوج اور سول انتظامیہ نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیکڑوں افراد اور مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
پاک فوج نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کردیے، کپڑے، راشن اور ادویات فراہمی کا سلسلہ بلا تعطل جاری ہے جب کہ فری میڈیکل کیمپس بھی قائم کردیے گئے ہیں۔ سیلاب متاثرین نے پاک فوج کے کردار کو بے حد سراہا ہے۔
پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی ہے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق پنجاب بھر کے 3300 سے زائد موضع جات شدید سیلاب سے متاثرہ ہوئے، سیلاب سے مجموعی طور پر 33 لاکھ 63 ہزار لوگ متاثر ہوئے، سیلاب میں پھنسے 12 لاکھ 92 ہزار لوگوں کو منتقل کیا گیا۔
نبیل جاوید نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں 405 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے، اضلاع میں 425 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں، مویشیوں کے علاج کے لیے 385 ویٹرنری کیمپس قائم کیے ہیں، متاثرہ اضلاع میں 7 لاکھ 99 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر کے مطابق منگلا ڈیم 83 فیصد اور تربیلا ڈیم 100 فیصد بھر چکا ہے، دریائے ستلج پر انڈین بھاکڑا ڈیم 84 فیصد تک بھر چکا ہے، بھارت میں پونگ ڈیم 98 فیصد اور تھین ڈیم 92 فیصد بھر گیا ہے۔
ریلیف کمشنر نے بتایا کہ حالیہ سیلاب میں ڈوبنے سے 43 شہری جاں بحق ہوئے، وزیراعلیٰ کی ہدایات پر شہریوں کے نقصان کا ازالہ کریں گے۔
24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ کی گئیں، سب سے زیادہ سیالکوٹ میں 101 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی، گوجرانوالہ 59، گجرات 48، نارووال میں 41 ملی میٹر بارش ہوئی۔ لاہور 14، مری 12، منڈی بہاوالدین میں 4 ملی میٹر بارش ہوئی جب کہ حافظ آباد 2 اور فیصل آباد 1 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
پنجاب کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث دریاؤں میں سیلاب کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس میں پانی کی سطح 4 لاکھ 68 ہزار کیوسک تک جا پہنچی جبکہ خانکی ہیڈ ورکس میں پانی 3 لاکھ 39 ہزار 470 کیوسک اور قادر آباد ہیڈ ورکس میں پانی 2 لاکھ 32 ہپزار 450 کیوسک تک پہنچ گیا۔
اسی طرح، چنیوٹ پل پر پانی کی سطح ایک لاکھ 08 ہزار 343 کیوسک اور تریموں ہیڈ ورکس میں 3 لاکھ 55 ہزار 744 کیوسک ہے۔
دریائے راوی میں جسر کے مقام پر پانی 71 ہزار 010 کیوسک، سائفن پر 54 ہزار 190 کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 53 ہزار 630 کیوسک، بلوکی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 17 ہزار 655 کیوسک اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 93 ہزار 470 کیوسک تک پہنچ گیا۔
دریائے ستلج میں جی ایس والا پر پانی 2 لاکھ 69 ہزار 501 کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 22 ہزار 736 کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس پر 95 ہزار 727 کیوسک اور پنجند ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 82 ہزار 107 کیوسک پہنچ گیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے ستلج اور چناب کے بہاؤ میں مزید اضافے کے باعث الرٹ جاری کردیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج میں سیلابی ریلے کی اطلاع بھارتی ہائی کمیشن نے دی جبکہ ہیڈ مرالہ میں پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے۔
حکام کے مطابق دریائے ستلج اور چناب کے بہاؤ میں مزید اضافے ہو گا، بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں ہریکے، فیروز پور ڈاؤن سٹریم اور جموں میں مناور توی کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال پر معلومات فراہم کیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کے باعث سول انتظامیہ، پاک فوج اور دیگر محکمے الرٹ ہیں۔ عرفان علی کاٹھیا کے مطابق شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

ایشیا کپ 2025: شائقین کے لیے ٹکٹ پیکجز کا اعلان
- ایک گھنٹہ قبل

کالا باغ ڈیم: سندھ کے وزیر آبپاشی نے علی امین گنڈاپور کے بیان کو متنازع قرار دے دیا
- 2 گھنٹے قبل

عالمی بینک کا پاکستان کو رواں مالی سال مختلف منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالرقرض دینے کا اعلان
- 6 گھنٹے قبل

چین کا دنیا کے 48 ممالک کے شہریوں کو ویزا فری انٹری دینے کا باضابطہ اعلان
- 8 گھنٹے قبل

کوئٹہ دھماکہ: جلسہ ختم کرانے کی بارہا ہدایت کی، واقعہ کنٹرول سے باہر تھا، حمزہ شفقات
- 2 گھنٹے قبل

دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب، 500 دیہات خالی، خطرے کی گھنٹی بج گئی
- ایک منٹ قبل

پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار جنگل کی لکڑی کی نیلامی کا روایتی نظام ختم کرنے کا فیصلہ
- 6 گھنٹے قبل

سیلاب میں ڈوبی غیرقانونی ہاؤسنگ سکیمیں: اینٹی کرپشن ان ایکشن
- ایک گھنٹہ قبل

عالمی منڈی اورپاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں ریکارڈ اضافہ
- 4 گھنٹے قبل

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ: بابر اعظم 21 ویں، محمد رضوان 22 ویں نمبر پر
- 3 گھنٹے قبل

یوٹیوبر سعد الرحمن المعروف ڈکی بھائی کے جسمانی ریمانڈ میں پانچویں بار توسیع
- 5 گھنٹے قبل

دریائے چناب میں بھارت سے آنے والا دوسرا بڑا سیلابی ریلا داخل، ہیڈ مرالہ پر ہائی الرٹ
- 2 گھنٹے قبل